Ticker

6/recent/ticker-posts

کورونا وائرس اور آٹے چینی کا بحران

Corona virus and sugar crisis

تحریر ایم یوسف تھیم

 محترم قارئین کرام عالمی وباء نے دنیا بھر کو بُری طرح اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے جس کے دورس اور بھیانک نتائج سامنے آنے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے ۔اب تک دنیا بھر میں 1,692,704 کورونا وائرس کے کیس سامنے آچکے ہیں جن میں سے 102,429 اموات ہو چکی ہیں اور 375,357 افراد اس موذی وائرس سے صحت یاب ہو چکے ہیں ۔ پاکستان کی بات کی جائے تو پاکستان میں گذشتہ 24 گھنٹوں میں 266 افراد میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی اور ملک بھر میں  مریضوں کی تعداد 4695 جبکہ 66 اموات ہو چکی ہیں ۔ میری اطلاعات کے مطابق اب تک 700 سے زائد افراد پاکستان میں اس وائرس کو شکست دے کر صحت یاب ہو چکے ہیں کم از کم میں نے اور میرے آبائو اجداد نے آج تک اتنی بڑی آفت نہیں دیکھی جسکی وجہ سے پچھلے 20 دنوں سے پورے ملک میں کاروبارِ زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے اور لوگ بھوک سے مر رہے ہیں سفید پوش آدمی کے لئے تو جینا مشکل ہو گیا ہےحکومت کو چاہئیے کہ وہ اب عوام کا مزید امتحان نہ لے کم از کم کاروبار کرنے کے لئے صبح نو سے چار بجے تک کا وقت تعین کردے تاکہ سفید پوش لوگ کسی کے آگے ہاتھ نہ پھیلا سکیں ۔ دوسری جانب خطرناک بات یہ ہے کہ 35000 افراد کے ٹیسٹ کئے گئے جسمیں سے 3500 افراد میں وائرس کی تشخیص ہوئی جسکی شرح دس فیصد بنتی ہے اگر 5 لاکھ لوگوں کے ٹیسٹ کئے گئے تو خدانخواستہ متاثرہ افراد ہزاروں میں جا پہنچیں گے ۔ برائے کرم 25 اپریل تک اس موذی وائرس کو شکست دینے کے لئے خود کو گھروں میں قرنطینہ کرلیں ان شاء اللہ 25 اپریل تک تعین کیا جا سکے گا کہ پاکستان میں حالات کس طرف جائیں گے ۔ قارئین کی دلچسپی اور معلومات کے لئے امریکہ میں وائرس سے متاثرہ افراد کی بات کی جائے تو امریکہ میں اب تک 5 لاکھ سے زائد کیسز رپورٹ ہوچکے اور اموات کی تعداد 18,500 تک جا پہنچی جبکہ اٹلی میں متاثرہ افراد کی تعداد تقریبا 147,000 اور اموات 18,800 ہو چکی ۔سپین میں وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 158,000 اور اموات 16 ہزار تک جا پہنچی ہے انڈیا میں  کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 7600 اور اموات 250 تک جا پہنچی ہےحکومت اور میڈیا کی جانب سے دی جانے والی آگاہی مہم میں سوشل ڈسٹینس کو یقینی بنانا ، گھروں تک محدود رہنا ماسک اور گلوز کا استعمال کرنا ، باربار ہاتھ دھونا اور اگلے چند ہفتوں کے لئے احتیاطی تدابیر اپنانے کا مشورہ دیا جارہا ہے ۔یقینی طور پر حکومتی احتیاطی تدابیر پر عمل پیرا ہوکر ہم اس موذی وائرس کو شکست سے دوچار کر سکتے ہیں اب کچھ بات کرتے ہیں آٹے اور چینی کے بحران کی تو ایف آئی اے کے واجد ضیاء کی سربراہی میں بنائی جانے والی آٹے اور چینی کے متعلق رپورٹ پبلک ہونے کے بعد بلی تھیلے سے باہر آگئی ہے ۔ یُوں محسوس ہوتا ہے جیسے ملک میں سیاسی بھونچال آگیا ہے 9 وزراء اور مشیروں کو عہدے سے ہٹا دیا گیا جہانگیر خان ترین کو چیئرمین ٹاسک فورس برائے زراعت کے عہدے سے برطرف کر دیا گیا جسکی انہوں نے تردید کی کہ میرے پاس اس قسم کا کوئی عہدہ نہیں تھا خسروبختیار سے وفاقی وزیر برائے تحفظ خوراک و تحقیق کا قلمدان واپس لیکر فخر امام کو سونپ دیا گیا اور اُنکو وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور کا نیا قلمدان دے دیا گیا

یہ بھی پڑھیں : حجرہ شاہ مقیم: احساس پروگرام کے تحت مستحقین کو ملنے والی رقم میں جعلی نوٹ دینے والا ملزم گرفتار

وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی خالد مقبول صدیقی کا اسستعفی بھی منظور کر لیا گیا ۔ رپورٹ کے مطابق پنجاب میں چینی کی 3 ارب کی سبسڈی دی گئی جسمیں 56 کروڑ کی سبسڈی جہانگیر ترین کو ملی۔ذرائع کے مطابق سبسڈی کے لئے ای سی سی اور کابینہ سے باقاعدہ منظوری لی گئی حتی کہ یہ بھی کہا جارہا ہے کہ کابینہ سے منظوری بعد میں لی گئی اور سبسڈی پہلے دے دی گئی اور یہ فیصلہ وزیر اعظم عمران خان کے احکامات کے برعکس کیا گیا ۔ دلچسپ اور خوش آئند بات یہ ہے کہ عمران خان نے خود آٹا چینی بحران کے متعلق رپورٹ پبلک کرنے کا کہا اس سے قبل آج تک تاریخ میں ایسا نہیں ہوا کہ کوئی بھی وزیر اعظم اپنی کچن کیبنٹ کے لوگوں کے خلاف محاذ کھول لے اور خاص کر جہانگیر ترین جنہوں نے عمران خان کو یہاں تک پہنچانے میں اپنی دھن دولت اور کئی سال صرف کئے ۔ اب تو انہوں نے بھی کہہ دیا ہے کہ عمران خان سے پہلے والے تعلقات نہیں ہیں شاید ماضی میں کسی نے ایسا سوچا بھی نہ ہو کبھی شوگر ملز مالکان کے خلاف بھی کاروائی ہوگی ایوب خان ، یحیی خان ، نوازشریف اور مشرف دور میں شوگر ملز مالکان کو سبسڈی کے متعلق کئی رپورٹس آئیں لیکن آج تک کبھی ایکشن نہ ہو سکا کیونکہ شوگر ملیں سارے سیاستدانوں یا انکے دائیں بائیں والے افراد یا رشتہ داروں کی ہیں ۔ اب عمران خان نے واضح کہہ دیا ہے کہ اس مافیا کے خلاف کاروائی ہو گی تو جہاں تک میں اور عمران خان کے قریبی لوگ جانتے ہیں کہ خان جو کہہ دے کر کے دیکھاتا ہے ۔ میرا ذاتی تجزیہ ہے اگر ایسا ہوا تو پنجاب اور وفاق میں حکومتی پوزیشن ڈاواں ڈول ہو سکتی ہے باوثوق ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے کچھ بااثر ارکان اسمبلی، ق لیگ اور ن لیگ کے درمیان ملاقاتوں اور سیاسی بیٹھکوں کا سلسلہ جاری ہے جو ناقابل یقین صورتحال کو جنم دے سکتا ہے کچھ سیاسی رہنما تو اس بات کی تصدیق کر رہے ہیں کہ وزیر اعظم ہائوس سے صدر مملکت کو اسمبلیاں تحلیل کرنے کے لئے فائل بھجوا دی گئی ہے آٹے اور چینی کے بحران کے متعلق رپورٹ منظرِ عام پر آنے کے بعد وزیر خوراک پنجاب سمیع اللہ چودھری مستعفی ہو گئے اور ساتھ ہی ساتھ سابق سیکرٹری خوراک اور کمشنر ڈی جی خان نسیم صادق نے بھی استعفی دے دیا ۔ نسیم صادق کا شمار اچھی شہرت رکھنے والے بیوروکریٹس میں ہوتا ہے اور سمیع اللہ چودھری نے جو اقدام اٹھایا وہ قابل تعریف ہے کیونکہ پاکستان کی تاریخ میں کبھی ایسا نہیں ہوتا تھا کہ کسی وزیر مشیر پر الزام آئے اور وہ خود کو بے قصور ثابت کرنے کے لئے مستعفی ہوجائے اور اپنے آپ کو بے قصور ثابت کرنے کے بعد خود کو وزارت کا مستحق سمجھے ۔ رپورٹ کے مطابق سابق وزیر خوراک سمیع اللہ چودھری پر الزام تھا کہ وہ اپنی منسٹری میں ریفارمز نہیں لا سکے تو یہ کوئی بڑی بات نہیں ہے جس منسٹری میں ایک سال میں 4 سیکرٹری تبدیل ہوں وہاں ریفارمز کی کیسے توقع کی جا سکتی ہے ؟ سمیع اللہ چودھری کے مطابق پنجاب میں آٹے کا بحران پہلے تھا نہ اب ہے ۔جہاں تک سمیع اللہ چودھری کے متعلق میں جانتا ہوں وہ ایک سیاسی اور نظریاتی ورکر ہیں گراس روٹ لیول سے ہزاروں جتن کرکے اس مقام پر پہنچنے والا بندہ معمولی سا الزام لگنے پر بغیر سوچے سمجھے اور کسی دبائو کے بغیر وزارت سے خود کو الگ کرکے اپنے آپ کو احتساب کے لئے پیش کرے یہ کوئی معمولی بات نہیں ۔وزیر اعظم عمران خان کے ویژن "تبدیلی" کے مطابق خود کو بے قصور ثابت کرنے کے لئے وزرات سے مستعفی ہونے کے فیصلے پر سمیع اللہ چودھری داد کے مستحق ہیں ایسے سپوت سیاست میں ہوں تو انقلاب برپا ہوتے ہیں ۔ وزیر اعظم سے بھی درخواست ہے کہ وہ اس معاملے کو ذاتی طور پر دیکھیں اور اگر سمیع اللہ چودھری بے قصور ثابت ہوتے ہیں تو انہیں عزت و تکریم کے ساتھ دوبارہ وزارت خوراک کا قلمدان سونپا جائے ۔ اب قوم کو 25 اپریل کا انتظار ہے آٹا ، چینی بحران کے متعلق کمیشن کی فرانزک رپورٹ پر کیا ایکشن ہوگا سیاسی حالات بہتر ہوں گے یا نیا بھونچال آئے گا ماہِ مقدس کا پہلا روزہ وزیراعظم کے لئے دوہرے امتحان کا دن ہو گا

یہ بھی پڑھیں : رحیم یارخان،گندم،ٹڈی دل اور کرونا پوزیشن؟

Post a Comment

0 Comments

click Here

Recent