Ticker

6/recent/ticker-posts

بیوہ اوریتیم بچوں کی زمین ہڑپ کرنےوالاگروہ بےنقاب

Land grabbing of widows and orphans exposed

رحیم یارخان : قدرت جب کسی کو بے نقاب کرتی ہے تو اس کے کچھ راز آشکار کر دیتی ہے وفاقی وزیر مخدوم خسرو بختیار اور صوبائی وزیر خزانہ مخدوم ہاشم جواں بخت کے چہیتے،  دست راست،اعزازی گیم وارڈن ضلع رحیم یار خان رشید خان کورائی اور ان کے چیلوں کی جعل سازی و فراڈ بے نقاب وہ جعل سازی کے ذریعے رحیم یار خان کی درانی فیملی کی بیوہ خاتون شاہدہ تسنیم اور اس کے بچوں کی 46 ایکڑ سے زائد زمین ہڑپ کرنا چاہتا ہے زمین تحصیل رحیم یار خان تھانہ کوٹسمابہ کے علاقے محمد پور قریشیاں، چک 76این پی میں واقع ہے شاہدہ تسنیم کا خاوند خورشید احمد خان کینسر سے وفات پا گیا. زمین کا مستاجر رشید خان کورائی بدنیت ہو گیا زمین کا ٹھیکہ دینے بند کر دیا.نہتی خواتین کو مقدمات میں الجھا کر ان کی زمین ہتھیانے کے لیےاپنے دیگر رشتے دار اور چیلوں کے ساتھ مل کر جعلی اسٹامپ پیپرز، جعلی و فرضی اقرار نامہ بیع نمبری 345مورخہ 6.4.2002کے ذریعے سول کورٹ میں مقدمہ دائر کروادیا. خاتون کے دو بیٹے محمد کاشف خورشید،عاقب خورشید ساؤتھ افریقہ میں رہتے ہیں جبکہ دو بیٹیاں حنا خورشید اور ثناء خورشید کراچی میں رہتی ہیں نہتی خواتین ماں بیٹی شاہدہ تسنیم اور حنا خورشید نے جب جرات، حوصلے اور استقامت کے ساتھ اپنے خاندان کے ساتھ ہونے والے فراڈ و جعل سازی کا پیچھا کیا تو فراڈ و دھوکہ دہی کا سارا بھانڈا پھوٹ پڑا. ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو رحیم یار خان ڈاکٹر جہانزیب لابر کی جانب سے کروائی جانے والی انکوائری اور تحقیق کے دوران حیران کن حقائق سامنے آئے اسٹامپ فروش شاہد محمود اور گل محمد صابری نے قبضہ گروپ کے ساتھ مل کر جعلی و فرضی اقرار نامہ بیع کا چکر چلایا شاہد محمود 6 اپریل 2002ء میں سرے سے اسٹامپ فروش بھی نہ تھا شاہد محمود کو لائسنس کا اجراء 3جنوری2005کو ہوا فراڈ اور جعل سازی کی انتہا ملاحظہ فرمائیں بیوہ خاتون اور اس کے بچوں کی زمین ہتھیانے کے لیے اس فراڈیے کا چلت شدہ اسٹام پیپر 6ایرپل2002ء کا ہے مکمل چھان بین اور تحقیقات کے بعد ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو رحیم یارخان نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے فراڈ و جعل سازی میں ملوث کرداروں کے خلاف ڈی پی او رحیم یارخان کو پولیس کاروائی کے احکامات جاری کر دیئے ہیں متاثرہ فیملی کی خواتین کی درخواست پر ڈی پی اورحیم یار خان اسد سرفراز نے تھانہ اے ڈویژن رحیم یار خان کو اندراج مقدمہ اور قانونی کاروائی کے احکامات صادر کر دیئے ہیں پی پی سی دفعات 420,468,471 کے تحت ملزمان کے خلاف کاروائی ہوگی شاہدہ تسنیم اور حنا خورشید نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ قبضہ گروپ کے سرغنہ رشید کورائی اور اس کے بیٹے ہمیں قتل کرنے کی دھمکیاں دے ریے ہیں قبل ازیں ماضی میں بھی وہ ڈسٹرکٹ کورٹ میں ہم پر حملہ آور ہو چکے ہیں

یہ بھی پڑھیں : فقیرِاعلی پنجاب کاہوائی دورہ رحیم یارخان

وفاقی وزیر مخدوم خسرو بختیار، صوبائی وزیر ہاشم جواں بخت کی قبضہ گروپ کو مکمل آشیر باد اور پشت پناہی کی وجہ سے اس وقت پولیس نے ان کے خلاف کوئی کاروائی نہ کی اب رشید کورائی،اس کے بیٹے وغیرہ ہمارے علاوہ ہمارے کونسلز کو بھی سنگین نتائج کی دھمکیاں دے رہے ہیں پولیس ہمیں تحفظ اور انصاف فراہم کرے ملزمان کو گرفتار کیا جائے انتظامیہ ہماری زمین کی بقایا رقم مستاجری رشید کورائی سے ہمیں دلوائے اور ہماری زمین پولیس کے ذریعے واگزار کرا کر ہمیں دی جائے اس موقع پر متاثرہ بیوہ شاہدہ تسنیم اور اس کی بیٹی حنا خورشید نے میرٹ اور انصاف کرنے پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر جہانزیب لابر اور اسسٹنٹ کمشنر رحیم یار خان سرمد علی بھاگت کو دعائیں دیتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالی میرٹ اور انصاف کرنے والے آفیسروں کی عزت آبرو میں اضافہ اور انہیں ترقی و کامیابیوں سے نوازے. انہوں نے مخدوم خسرو بختیار اور مخدوم یاشم جواں بخت کو بھی ہاتھ جوڑ کر التجا کی ہے کہ خدارا بے نقاب ہونے کے بعد اب تو وہ ظالم اور قبضہ گروپ لوگوں کا ساتھ نہ دیں بیوہ اور یتیموں کی بددعاوں سے بچیں رشید کورائی ان کی قربت و تعلق، طاقت و اختیارات کو غلط استعمال کر رہا ہے

یہ بھی پڑھیں : ارطغرل غازی(اینگن التان)لاہورمیں نوسربازی کاشکارہوگئے

Land grabbing of widows and orphans exposed


Post a Comment

0 Comments

click Here

Recent