Ticker

6/recent/ticker-posts

کسان حکومت کی زراعت کُش پالیسیوں پر ماتم کریں گے

Farmers will mourn the government's agrarian policies

رحیم یارخان(نیشن آف پاکستان نیوز آن لائن، محمد خرم لغاری) پاکستان کسان اتحاد کے ڈسٹرکٹ آرگنائزر جام ایم ڈی گانگا، زمیندارہ ایسوسی ایشن صوبہ بلوچستان کے رہنما میر ریاض حسین جمالی، میر حاکم علی جمالی، گانگا نگر کے زمندار جام مشتاق احمد گانگا، جام فیاض احمد جام طاہر مشتاق گانگا نے کہا کہ 23دسمبر کسانوں کے عالمی دن کے موقع پر پاکستان کے کسان حکومت کی زراعت کُش اور کسان کُش پالیسیوں پر ماتم کریں گے حکمرانوں نے کسانوں کو مافیاز کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے کبھی فوڈ مافیا کسانوں کے جسم کو نوچتا ہے. کبھی شوگر مافیا کسانوں کا خون چوستا ہے اور کبھی کھاد مافیا کسانوں کی کھال اڈھیڑنے کے لیے خونی پنجے استعمال کرتا ہے اکثر اضلاع میں انتظامیہ مافیاز سے بھاری وصولی کرکے بھنگ پی کر سوئی رہتی ہے کسان مافیاز کے ہاتھوں بڑی بے رحمی سے لُٹتے رہتے ہیں کھاد کے مصنوعی بحران کے تماشے سے بے چارا عام کسان زیادہ متاثر ہوا ہے بڑے جاگیرداروں اور سیاست دانوں کو ان کی تابعدار انتظامیہ کھاد کا بندوبست کروا کے دیتی رہی ہے ان خود غرض اور ذاتی مفاد پرست حضرات کی ظلم و زیادتی کے خلاف خاموشی کی بڑی وجہ بھی یہی ہے

یہ بھی پڑھیں : خواب میں بنولہ دیکھنے کی تعبیر

جام ایم ڈی گانگا نے کہا کہ منافقت کی وجہ سے ہمارا تقریبا پورا معاشرہ استحصالی رویوں کا شکار ہو چکا ہے 23 دسمبر فارمرز کا عالمی دن ہے جسے ہم اس تجدید عہد کے ساتھ منائیں گے کہ کسان خوشحال تو ملک خوشحال ہمارا نعرہ ہے کہ ُُ ُ کسان ملک کی خوشحالی ہے فوج ملک کی رکھوالی ہے ٗ ٗ  صوبہ بلوچستان کے رہنما میر ریاض حسین جمالی اور میر حاکم خان جمالی نے کہا کسان اور زمیندار چاہے ملک کے جس صوبے اور کسی بھی ضلع سے تعلق رکھتا ہو ان کے زرعی حوالے سے مسائل تقریبا ایک سے ہیں کھاد کا بحران یقینا اندھیر نگری کا ثبوت ہے زراعت کے بچاؤ اور کسانوں کے تحفظ کے لیے مافیاز کو نتھ اور لگام ڈالنے کی اشد ضرورت ہے. ملک میں نہری نظام کو، اپ ڈیٹ کرنے اور مزید بڑھانے کی ضرورت ہے رقبے کے لحاظ سے پاکستان کے سب سے بڑے صوبے بلوچستان میں صرف دو نہریں ہیں اس کی حکومت کی ترجیحات اور غیر سنجیدگی کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے

یہ بھی پڑھیں : علمی و ادبی مجلہ بساط

دریں اثناء پاکستان کسان اتحاد کے ضلعی صدر ملک اللہ نواز مانک، عبدالجلیل بندیشہ سے سرائیکستان ڈیمو کریٹک پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری حاجی نذیر احمد کٹپال نے کہا کہ ایس ڈی پی کی دل و جان سے ہمدردیاں کسانوں کے ساتھ ہیں زرعی ملک کی زراعت اور کسانوں نظر انداز کرکے ترقی و خوشحالی کے خواب دکھانے واـے قوم کے ساتھ دھوکہ نہ کریں جس ملک کی معیشت کی بنیاد زراعت پر ہو وہاں زراعت اور کسانوں کمزور کرنا قومی معیشت کو تباہ کرنے کے مترادف ہے چند ہزار مافیاز کی ذاتی تجوریوں میں اضافے سے کوئی عوامی و قومی فائدہ نہیں بلکہ الٹا نقصانات ہوں گے سابق ناظم یونین کونسل مئو مبارک مخدوم فیض رسول ہاشمی نے کہا کہ کسان اپنے مسائل کے حل کے لیے ہر قسم کے سیاسی تعلق سے بالاتر ہو سوچیں گے. خود باہر نکلیں گے تو بات بنے گی بے حسی اور ظلم کو سہتے رہنا،  برداشت کرتے رہنا غیرت اور ایمان کی کمی کو ظاہر کرتا ہے. ملک کی زراعت اور کسانوں کے لیے آواز اٹھانا، جدوجہد کرنا صرف کسان تنظیمیں کا فرض نہیں ہے بلکہ چھوٹے بڑے ہر زمیندار اور کسان کی ذمہ داری ہے ہم سب کو اپنی اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرنا چاہئیے یہی کسانوں کے عالمی دن کا پیغام اور وقت کا تقاضا ہے

کسان حکومت کی زراعت کُش پالیسیوں پر ماتم کریں گے

Post a Comment

0 Comments

click Here

Recent