Ticker

6/recent/ticker-posts

The message of Pakistan is a complete narrative

پیغامِ پاکستان ایک مکمل بیانیہ

وطنِ عزیز میں اقتدار کی خواہش کے نتیجہ میں سیاسی افراتفری اور تقسیم در تقسیم سے معیشت مسلسل ہچکولے کھا رہی ہے سیاسی عدم استحکام سے فائدہ اٹھاتے ہوئے کچھ عناصر بے لگام ہوتے جا رہے ہیں داخلی سطح پر جو کیفیت ہے سو ہے عالمی طور پر پاکستان کا امیج خراب کرنے کی کوشش کی گئی

ہمارا ہمسایہ ملک ہمیں آڑے ہاتھوں لینے کے لیے ہمیشہ بے چین رہتا ہے موقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے نت نئے جتن کرتا رہتا ہے آج جارحیت کے خدشہ کے ساتھ نظریات پر حملہ سب سے موثر پالیسی ہے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے استعمال کے بعد اب لڑائی صرف بارڈر پر مسلح افواج تک ہی محدود نہیں رہی ہر وقت ہر سطح پر موبائل فونز اور لیپ ٹاپ کے ذریعے سازشی نظریات کے فروغ سے جاری ہے فیک ویڈیوز اور فیک آئی ڈیز سے منفی سوچ سماج میں پھیلانے کی کوشش ہو رہی ہے افواجِ پاکستان جو ملکی سالمیت کے محافظ ہیں اس ادارہ کے بارے میں بھی دانستہ اور غیر دانستہ کچھ عناصر زہر اگلنے لگے ہیں سیاست میں اختلاف حسن ہے بشرطیکہ اختلاف آئینِ پاکستان کے تحت ہو اقتدار کی خواہش سب جماعتوں کا حق ہے لیکن اداروں کو متنازع بنائے بغیر اگر یہ کوشش کی جائے تو سمت درست ہے ان اصولوں سے ہٹ کر نہ توکوئی انقلابی یا جمہوری بن سکتا ہے اور نہ ہی اچھا پاکستانی، پاکستان ہے تو ہم ہیں ملک مستحکم ہے تو سیاسی میدان بھی سجتے رہیں گے ماضی میں سقوطِ ڈھاکہ ایک بہت بڑا سبق ہے اقتدار کے لیے اقدار کو چھوڑا گیا نفرتوں کے فروغ نے ملک دولخت کر دیا مذہبی عقائد اور لسانیت کی بنیاد پر تفریق، گہری سیاسی تقسیم ملک و قوم کے لیے بربادی کا سامان پیدا کرتی ہے بھارت جو کبھی ایک سیکولر ملک ہوتا تھا آج انتہا پسندی کی طرف تیزی سے بڑھتا جا رہا ہے ڈوبتا بھارت پاکستان کو بھی تقسیم در تقسیم کرنے کے لیے سوشل میڈیا پر نفرتی بیانیہ کے ساتھ سرگرم ہے ہزاروں کی تعداد میں فیک آئی ڈیز اور ویب سائٹ کے مکمل نیٹ ورک کو پاکستان دنیا کے سامنے لیکر آیا بھارتی چہرہ بے نقاب ہوا لیکن یہ لڑائی محض چند دنوں کی نہیں چند افراد کے درمیان نہیں بلکہ دو اقوام کے درمیان ہے اور ہر لمحہ جاری ہے اسی لئے ملک بھر میں پاک فوج کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کے لیے پاک فوج زندہ باد ریلیاں نکل رہی ہیں سیاست جب تقسیم اور انتشار کی طرف جاتی ہے تو عام آدمی پاک فوج کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کرتا نظر آتا ہے ایسا صرف اس لیے ہے کہ آج بھی ہر پاکستانی ملکی بقا اور سالمیت کے لیے فوج ہی کی طرف دیکھتا ہے میڈیا وار نے کھلے دشمن اور مخفی کرداروں کے خلاف عوام کو ایک صف میں لا کھڑا کیا پراپیگنڈا کا مقابلہ کرنے اور ناپاک عزائم کے حامل کرداروں کو شکست دینے کے لیے پوری قوم مضبوط و آہنی عزم کے ساتھ متحد ہو کر اٹھ کھڑی ہوئی درحقیقت ملکِ عزیز کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ایسے ہی اتفاق و اتحاد کی ضرورت تھی اس منزل کی طرف ہم بڑھ رہے ہیں

پیغامِ پاکستان ایک مکمل بیانیہ

تحریر سلمان احمد قریشی

قارئین کرام! ہمیں وہ وقت یاد آرہا ہے جب 1998 میں پاکستان نے ایٹمی دھماکے کئے تھے وطنِ عزیز کے اندر کچھ عناصر متحرک تھے جو عوامی معیارِ زندگی کو بلند کرنے کے نام پر امریکی اور بھارتی گماشتوں کی زبان بولتے تھے انکا ٹارگٹ افواجِ پاکستان ہی تھی فوج کو محدود یا بے وسائل کرنے کی بات کرتے تھے مسلح افواج پر بے تحاشا خرچ کو بنیاد بنا کر بلند معیارِ زندگی کے خواب دکھاتے تھے سارا عالم جانتا ہے کہ مضبوط پاک فوج ہی پاکستان کے وجود کی ضمانت ہے آج بھی مختلف انداز اور جواز کے تحت فوج کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے اس وقت بھی عوام پاک فوج کے ساتھ کھڑے تھے اور آج بھی اظہارِ یکجہتی کے لیے ریلیاں نکالی جارہی ہیں۔ پاکستانی فوج سیاسی بحران سے عوامی نمائندوں اور قیادت کو متحد کر کے نکالنے میں کامیاب ہو جائے گی کیونکہ اب عوامی سطح پر پیغامِ پاکستان پر عام بات ہو رہی ہے راقم الحروف کو اوکاڑہ میں گورنمنٹ ستلج ہائی سکول میں پیغامِ پاکستان کانفرنس میں اظہارِ خیال کے لیے بطور میڈیا پرسن مدعو کیا گیا اس کانفرنس میں طلبہ و طالبات کے ساتھ منیارٹی نمائندے بھی موجود تھے

یہ بھی پڑھیں : خواب میں تھوک دیکھنے کی تعبیر

استاتذہ کرام بھی نونہالِ وطن کی رہنمائی اور کردار سازی کے لیے پر عزم دکھائی دئیے جب تک اساتذہ کرام پیغامِ پاکستان کے پرچار کے لیے متحرک ہیں تو یقینا پاکستان ایک مضبوط ریاست کے طور پر قائم رہے گا پاکستان کانفرنس میں اظہار خیال کرتے ہوئے شرکاء کا کہنا تھا کہ استحکامِ پاکستان ہی ملکِ پاکستان کی ترقی کا ضامن ہے استحکام پاکستان کے لیے کی جانے والی تمام کاوشوں اور کوششوں کا اساتذہ کرام سمیت میڈیا نے ہمیشہ ساتھ دیا آج وطنِ عزیز کو اندرونی و بیرونی سازشوں کیخلاف وسیع تر استحکام کی ضرورت ہے

پیغامِ پاکستان سے دہشت گردی کے خلاف سیاسی اور عسکری قیادت متفق ہوئی تھی تو دہشت گردی کو ہم نے شکست دی آج بھی ہم عزمِ نو کرتے ہیں جو مؤثر ثابت ہوگا اس مرتبہ ریاست اور تمام ادارے، سیاسی و مذہبی جماعتیں، تمام طبقات، اساتذہ اور علماء کرام ایک پیج پر ہیں سب چاہتے ہیں کہ سوشل میڈیا کے غلط استعمال کے اس عفریت سے نجات حاصل کی جائے جو قومی سلامتی کو نقصان پہنچا رہا ہے بھائی کوبھائی سے لڑا رہا ہے پیغامِ پاکستان ایک مکمل بیانیہ ہے وطن دشمنوں کے خلاف اور ساتھ ساتھ انتہا پسندی کی تقسیم سے نمٹنے کا پیغامِ پاکستان میں عہد کیا گیا ہے کہ ملک کو ان کرداروں سے نجات دلوائیں گے

یہ بھی پڑھیں : سرکاری و عوامی عہدے، اختیارات اور سرکاری تحائف

اگر یہ کہا جائے تو غلط نہ ہوگا کہ 1973ء کا متفقہ آئین ہی انتہاء پسندی اور نفرت کے بھنور سے نکال کر پاکستان کو ایک جدید فلاحی اسلامی ریاست بنا سکتا ہے ایک مضبوط اورخوشحال پاکستان ہی عالمی برادری میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے ہم میدانِ سیاست میں بے شک اختلاف بھی کریں لیکن آگے صرف آئینِ پاکستان کے ذریعے ہی بڑھ سکتے ہیں اور مستحکم پاکستان صرف فوج کے بلند وقار اور مضبوطی سے مشروط ہے آج ضرورت صرف اس امر کی ہے کہ پیغامِ پاکستان کو مخصوص حالات اور خاص پس منظر میں کی جانے والی کوششں نہ بنائیں بلکہ اس کو ایسی مستقل بنیادوں پر استوار کرنا ہوگا تاکہ دوبارہ اس قسم کے حالات سے دوچار نہ ہونا پڑے یہی اصل دانشمندی ہے تاکہ ہم وقتی کامیابی کی بجائے مستقل اور پائیدار رویے اور سوچ قائم کر سکیں اور نسلِ نو کو آگے بڑھنے کے اچھے مواقع فراہم کر سکیں۔

Post a Comment

0 Comments

click Here

Recent