رحیم یارخان(محمدخرم لغاری)فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے فارمانائٹ فرینڈز پاکستان کے مرکزی رکن اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما رائے ندیم حیات خان کھرل ایڈووکیٹ کی جام ہاؤس گانگا نگر آمد پرپاکستان کسان اتحاد کے ڈسٹرکٹ آرگنائزر جام ایم ڈی گانگا کو کربلا سے لایا گیا گفٹ سبز رنگ کا گرم مفلر پہناتے ہوئے کہا کہ مظلوم کسانوں کی آواز اٹھانے والے سچ کے سفر کے راہی ہیں. حکمرانوں نے گنے کے کاشتکاروں کو شوگر مافیا کے رحم و کرم پر چھوڑ کر اچھا نہیں کیا. کسانوں کا استحصال کرنے کی غرض سے اپنی شوگر ملیں بند کرنے والے شوگر ملز مالکان جلد ہی مظلوم کسانوں کی بددعاؤں کی وجہ سے اللہ کے عذاب کا شکار ہوں گے. جام ایم ڈی گانگا نے کہا کہ گنے کے کاشتکار کسان شوگر مافیا کے سرپرست حکمرانوں سے خیر اور بھلائی کی امیدیں وابستہ کرنے کی بجائے خود کچھ کر گزرنے کا عہد کریں پھر اپنی عزت اور گنے کی فصل کی شان دیکھیں میرا کسان بھائیوں کو مشورہ ہے کہ گنے کا ہر کاشتکار کسان اپنی گنے کی 30فیصد کاشت کم کرےدوسرا کوئی بھی کسان شوگر ملز سے ہرگز قرض نہ لیں کسانوں کے لیے شوگر ملوں کا یہ قرض بڑا مرض بن چکا ہےان قرضوں اور مقروض کسانوں کی وجہ سے ہی ضلع رحیم یار خان کی شوگر ملز کسانوں کو گنے کا ابھی تک ایل پی اضافی ریٹ نہیں دے رہیں.تیسرا اہم کام جن اضلاع اور علاقوں میں شوگر ملیں بند کی گئی ہیں وہاں کے کسان شوگر ملز مالکان کو غیرت مندانہ جواب دینے کے لیے کم ازکم دو سال کے لیے گنے کی فصل کاشت نہ کرکے مکمل بائیکاٹ کریں پھر دیکھنا یہ شوگر ملیں انہیں گھر بیٹھے سودی قرضوں کی بجائے بلاسود قرضے بھی دیں گی اور گنے کا بہتر ریٹ بھی ملے گا