Ticker

6/recent/ticker-posts

آج مجھےکچھ نہیں کہنا ڈپٹی کمشنر کےنام ایک ساٸل کا کھلاخط

I have nothing to say today. One year open letter addressed to the Deputy Commissioner

تحریرجام ایم ڈی گانگا
محترم قارئین کرام،جیسا کہ آج کے عنوان سے ظاہر ہےمیں اپنی جانب سے کچھ کہنے کی بجائے دھریجہ نگر خان پور ضلع رحیم یار خان کے نوجوان وسیم دھریجہ کا ڈپٹی کمشنر رحیم یارخان کے نام کھلا خط کہیں،اوپن اپیل درخواست کہیں یا سماج کے اندر مختلف رنگوں میں موجود مافیاز کے خلاف عوامی دُھائی کا نام دیں یہ آپ کی مرضی یقینا یہ تحریر پڑھنے کے بعد آپ کے ذہن میں بھی کئی سوالات اٹھیں گے. کیا وطن عزیز میں قانون اتنا کمزور ہے. کیا انتظامیہ بے بس یا لاغرض ہےفلاحی مقصد کے لیے وقف کی جانے والی زمین پر سول سوسائٹی کی خاموشی کونسا مرض اور خطرناک وائرس ہےٹی بی ایسوسی ایشن کہاں ہے اور کیا کر رہی ہےکیا یہ زمین جب وقف کی گئی تھی پاک و صاف تھی یا متنازعہ تھی. کیا زمین کا قبضہ ٹی بی ایسوسی ایشن نے حاصل کیا تھا یا نہیں بہر حال ان سمیت جتنے بھی مزید سوالات پیدا ہوں اور کیے جائیں وہ اپنی جگہ لیکن ایک بات اور حقیقت تو طے اور واضح ہے کہ مذکورہ بالا کھاتے میں مالکان کے نام زمین تھی جو کہ انہوں نے وقف کی جس کا ریکارڈ بھی موجود ہےناجائز قابضین سے زمین واگزار کرانا ہر حال میں انتظامیہ کی ذمہ داری ہے ٹی بی ایسوسی ایشن کے نام کی گئی اراضی کو گھر دکانیں گرا کر واگزار کرایا جائےآخر اس کھاتے کی زمین پر کسی نہ کسی کا تو قبضہ ہےکھاتے میں زائد از ملکیت زمین پر کون لوگ قابض ہیں اور کس بنیاد پر؟ نتارا تو ہونا چاہئیےادارے اور انتظامیہ معاملات نوٹس میں آجانے کے بعد یوں ادھورے ہرگز نہ چھوڑیں قانون کی حکمرانی اور انتظامیہ کی رٹ کا قائم و دائم رہنا ہے ہم سب کے حق میں بہتر ہے یاد رکھیں ورنہ ہم تیزی سے جنگل کے قانون کی طرف نکل جائیں گےکچھ نہ کہتے کہتے میں بہت کچھ کہہ گیا ہوں
 اب لیجئے حاضر ہے آج کے ایشو کی کہانی وسیم دھریجہ کی اپیل بنام ڈپٹی کمشنر
السلام علیکم علی شہزاد صاحب ڈپٹی کمشنر رحیم یار خان امید ہے آپ خیریت سے ہونگے آپ کے بارے میں بہت اچھے تاثرات ملتے ہیں شہریوں سےآپ کے بارے کہا جاتا ہے کہ حق و سچ کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں اور اپنے دائرہ اختیار میں کوئی غیر قانونی اقدامات کی حمایت نہیں کرتےشاید یہ آپ کے بارے میں غلط فہمی کا شکار ہیں یا پھر حقیقتاً آپ کا شمار ایسے انسانوں (فرشتوں) میں ہوتا ہےاگر ایسا ہے تو پھر ضلع رحیم یار خان کے عوام مبارک باد کے مستحق ہیں آپ کو مبارکباد دینی تھی کہ ماشاءاللہ سے غریب آباد خان پور میں قبضہ مافیا عروج پر پہنچ چکا ہےٹی بی انسٹیٹیوٹ کے لئے وقف زمین بھی قبضہ مافیا نگل چکا ہےپہلے وہاں پر ٹی بی انسٹیٹیوٹ بننا تھا لیکن اب صرف سرکاری کاغذات و پٹواری کے ریکارڈ میں انسٹیٹیوٹ نظر آ رہا ہے لیکن زمین پر قبضہ مافیا نے اپنی دکانات و مکانات بنا لئے ہیں ڈپٹی کمشنر رحیم یار خان صاحب چند دن پہلے ٹی بی انسٹیٹیوٹ کی اراضی بارے میں نے پوسٹ کی تھی جس پر آپ نے نوٹس بھی لیا تھالیکن ! اب سمجھ نہیں آ رہی مجھے کہ ٹی بی انسٹیٹیوٹ کی 6 کنال 14 مرلے اراضی بارے آپ کیوں خاموش ہو چکے ہیں شاید آپ بھی ان قبضہ مافیا کے دباﺅ کا شکار ہو چکے ہیں یا پھر کوئی دوسری وجہ ہے مجھے سمجھ نہیں آ رہی !

یہ بھی پڑھیں : رحیم یارخان کی بلدیاتی سیاست میں متوقع گروپ بندی

ڈپٹی کمشنر رحیم یار خان صاحب آپ سے دوبارہ یہ کہنے کی جسارت کر رہا ہوں ذرا تفصیل سے بات لکھ دوں تاکہ سمجھ آ جائے شاید،1994ءمیں خان پور کے رہائشیوں چوہدری اکرام الحق، انعام الحق اور احتشام الحق جو کہ چوہدری عبدالحکیم مرحوم کے صاحبزادگان ہیں مذکورہ افراد نے ٹی بی اینڈ چیسٹ ڈیریز ایسوسی ایشن کے نام پر 6 کنال 14 مرلے زمین وقف کی تھی جو کہ یہ زمین کھاتہ نمبر 470 اور 471 غریب آباد خان پور میں تھی جس کی مارکیٹ ویلیو کروڑوں روپے کی ہےجس پر ٹی بی کی روک تھام اور صحت کے حوالے سے کوئی بھی منصوبہ دیا جانا چاہئے تھااس اراضی پر غریب آباد کے قبضہ مافیا نے متعلقہ پٹواریوں سے ساز باز کرتے ہوئے اراضی پر قبضہ شروع کردیا اور اب ماشاءاللہ سے وہاں پر صرف ایک کنال بچی ہوئی ہے باقی اراضی ہڑپ کی جا چکی ہےاب اس بچی ہوئی لگ بھگ ایک کنال اراضی پر بھی قبضہ مافیا نے نگاہیں گاڑھ رکھی ہیں اور پٹواری بھی ہمارے اس اراضی کے بدلے اپنی جیبیں متعلقہ آفیسران کے نام پر بھرنا چاہتے ہیں ڈپٹی کمشنر رحیم یار خان صاحب اگر ٹی بی انسٹیٹیوٹ کے لئے وقف زمین جس پر قبضہ کیا جا چکا ہے وہ آپ سے پٹواریوں کی بلیک میلنگ کی وجہ سے واگزار نہیں ہو سکتی یا آپ بھی کسی مصلحت یا چکا چوند سے واگزار نہیں کرانا چاہتے تو خدارا صرف ایک احسان تو کر دیجئےجو اراضی بچی ہوئی ہے اس پر چار دیواری اگر تعمیر کر دی جائے یا باڑ وغیرہ لگا دی جائے تاکہ وہ اراضی بچ سکے وہاں پر بچوں کے کھیلنے کے لئے گراﺅنڈ، میدان بنا دیا جائے یا اس اراضی پر صحت کے حوالے سے کوئی منصوبہ بنایا جا سکے یا پھر ایک کام اور کیا جائے وہاں پر غریب و نادار لوگوں کو قبضہ دلا دیا جائےڈپٹی کمشنر رحیم یار خان صاحب اگر آپ سے یہ بھی نہیں ہو سکتا ہے تو پھر آپ کے بارے جو مثبت عوامی رائے ہے اسے ہی بدل دیجئے اور کہہ دیجئے کہ آپ بھی دوسرے آفیسران کی طرح ہی ہیں آپ بھی قبضہ مافیا کے خلاف کوئی قدم نہیں اٹھائیں گے آپ بھی پٹواریوں کی ایسی جعل سازی پر خاموش تماشائی رہیں گے آپ بھی سرکاری اراضی کو واگزار کرانے کی ہمت و طاقت نہیں رکھتےڈپٹی کمشنر رحیم یار خان صاحب پھر سے آپ کے پاس یہ تمام کاغذات و رجسٹری جو کہ ثابت کرتی ہے کہ یہ اراضی ٹی بی انسٹیٹیوٹ کے نام وقف کی گئی ہے پوسٹ پر لگا رہا ہوں شائد کچھ آپ اس اراضی کو واگزار کرانے کے لئے کوئی سنجیدہ قدم اٹھا رہے ہوں۔ 
والسلام آپ کا خیر اندیش
وسیم دھریجہ خان پور

Post a Comment

0 Comments

click Here

Recent