رحیم یارخان(محمدخرم لغاری)ضلع خوشاب سے تعلق رکھنے والے ترقی پسند زمیندار ملک انعام خالق بندیال نے گانگا نگر سے صوبہ سندھ سکھر لاڑکانہ کے لیے روانگی سے قبل پاکستان کسان اتحاد کے ڈسٹرکٹ آرگنائزر جام ایم ڈی گانگا کے ہمراہ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ جو اجناس اور چیزیں زرعی معیشت کے حامل ملک پاکستان کو برآمد کرنی چاہٸیے تھی افسوس صد افسوس کہ حکمرانوں کی ترجیحات اور غلط فیصلوں کی وجہ سے روئی اور گندم ملک میں درآمد کرنے فیصلے ہو رہے ہیں ہر فصل کی برداشت کے وقت کسان لٹ جاتا ہےمافیاز کی لوٹ مار اور کسانوں کے رزق میں ڈاکہ ڈالنے والے گروہوں کو بے نقاب کرنے اور ان سے بچنے کے لیے ملک بھر کے کسانوں کو جاگنا اور متحد ہونا پڑے گا زمیندار اپنے حالات کو بدلنے کے لیے وقت کے تقاضوں کے مطابق خود کو بدلیں اجناس کی مناسب قیمت پر فروخت کے لیے اپنے سٹور بنانے پڑیں گے حکمرانوں سے اپنے مطالبات تسلیم کروانے کے لیے کسانوں تنظیموں کے ہاتھ مضبوط کرنے کے علاوہ ہر ضلع میں چیمبرز آف ایگریکلچر کی بنیاد رکھنی ہوگی زرعی منصوبہ سازی اور اجناس کی جائز قیمتوں کے حصول چیمبرز آف ایگریکلچر کی اشد ضرورت ہے جام ایم ڈی گانگا نے کہا کہ گندم اورآٹے کی سمگلنگ روکنے کے لیے گندم کی سرکاری قیمت میں اضافہ کرکے ملک کے کسانوں اس کا حق دیا جائےہمارے اڑوس پڑوس میں جب گندم اور آٹے کی قیمت زیادہ ہوگی تو ملک کے اندر موجود طاقت ور ترین مافیا سمگلنگ کرنے سے باز نہیں آئیں گےکنٹرول کرنے کی بجائےکرپٹ بیورو کریسی بھی بہتے گنگا میں ہاتھ دھونے لگتی ہے وطن عزیز میں شوگر مافیا ایک اژدھے کا روپ دھار چکا ہےجو حکومتی اداروں کو اپنے زیر اثر کر کے معاشی قتل عام کا باعث بنا ہوا ہے کپاس اور گندم کے کاشتکاروں  کو نقصان پہنچانے کے پیچھے بھی درپردہ شوگر مافیا ہی کارفرما ہےباہر سے ڈیوٹی فری روئی کی درآمد اور اب گندم کی درآمدکا فیصلے قومی زراعت اور کسانوں کے سخت نقصان دہ ہیں حکومت گندم درآمد کرنے کی غلطی ہرگز نہ کرے اس موقع پر ملک نعیم خان محمد  سجاد، محمد عامر، جام محمد راشد مجنوں گانگا بھی موجود تھے