Ticker

6/recent/ticker-posts

کورونا وائرس کو شکست

Defeat the corona virus

تحریر یوسف تھہیم 
محترم قارئین کرام پاکستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کے تعداد 2500 سے تجاوز کر گئی ہے اور خوش آئند بات یہ ہے کہ کورونا وائرس کو 135 افراد نے شکست دے دی ہے یعنی پاکستان میں اب تک 135 افراد صحت یاب ہوکر گھروں کو جا چکے ہیں جبکہ 1000 کے قریب مریض جلد  صحت یابی کی طرف جا رہے ہیں اور قرنطینہ سنٹرز میں 80 فیصد سے زائد افراد کا ٹیسٹ منفی آچکا جو گھروں میں جا چکے صرف 10 سے 15 مریض وینٹی لیٹرز پر ہیں جن کے صحت یاب ہونے کی شنید ہے ۔ 9 سے 18 مریض پلازمہ اور اس وباء کو شکست دینے کے لئے بنائی جانے والی میڈیسن سے صحت یاب ہو چکے ہیں جبکہ ویکسین کی تیاری بھی جاری ہے جو ان شاء اللہ 4سے 6 ماہ میں تیار کر لی جائے گی ۔ کورونا وائرس جیسی موذی مرض کو شکست دینے کے لئے پاکستان میں جاری لاک ڈاون کو 14 اپریل تک بڑھا دیا گیا ہے اور اُمید ظاہر کی جا رہی ہے کہ ان شاء اللہ چودہ اپریل کے بعد حالات بہتری کی جانب گامزن ہوں گے پاکستان میں صرف 9 وائرلوجسٹ ہیں اسکے باوجود ہمارے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل سٹاف اس وباء کو شکست دینے کے لئے دن رات کوشاں ہیں ۔دنیا بھر میں اب تک 227,716 مریض مکمل صحت یاب ہو چکے ہیں جسمیں ڈاکٹرز ، پیرا میڈیکل سٹاف کا کردار قابل تحسین ہے ۔ پاکستان پر اللہ کی خاص کرم نوازی ہے کہ ہمارے ملک میں پچھلے 15 دنوں میں مریضوں کی شرح اس قدر نہیں بڑھی جیسے امریکہ اور اٹلی جیسے ممالک میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے امریکہ جیسی معشیت کے ہوتے ہوئے بھی وہاں ایک کروڑ سے زائد لوگوں کو بیروزگار ہونا پڑا اور وہاں اب تک ہلاکتوں کی تعداد 6800 ہو چکی ہے جبکہ 2 لاکھ 66 ہزار کورونا کے مریض رپورٹ ہو چکے ہیں اٹلی میں اب تک 14 ہزار سے زائد اموات اور 1 لاکھ 19 ہزار مریض رپورٹ ہو چکے ہیں علاوہ ازیں سپین میں اب تک 10 ہزار اموات اور 1 لاکھ 17 ہزار مریض رپورٹ ہو چکے ہیں پوری دنیا میں آج تک 1,081,143کورونا وائرس کے مریض سامنے آچکے ہیں جن میں سے 58000 ہزار افراد اب تک اس موذی وائرس سے جان کی بازی ہار چکے ہیں ہمارے ملک پاکستان پر اللہ کا خاص کرم ہے کہ ہم نے اس عالمی وباء کو شکست سے دوچار کرنے کے لئے فوری احتیاطی تدابیر اپنائیں لاک ڈاون کیا حکومتی احکامات پر عمل پیرا ہوئے ماسک،گلوز اور سینی ٹائزر کا استعمال شروع کیا گھروں میں رہنے کو ترجیح دی

یہ بھی پڑھیں : ایک اور بلا،ٹڈی دل کی نئی فوج تیار

شادیاں و دیگر مذہبی و سیاسی اجتماعات سے خود کو دور رکھا آج الحمد اللہ ہمارے ملک میں مریضوں کی تعداد ترقی پذیر  ممالک اور سپر پاور ملک کی تعدادکے مطابق نہ ہونے کے برابر ہے میں سلام پیش کرتا ہوں اپنے وطن عزیز کے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل سٹاف،افواج پاکستان ، پولیس، لاء اینڈ فورسز ایجنسیز میڈیا اور خاص کر خدمت انسانی کا جذبہ لیکر نکلنے والے ہر اس فرد کو جو اسوقت اپنے شہر گلی اور کوچے میں اپنے اِردگرد رہنے والے مستحق افراد کا خیال رکھ رہا ہے ہمارے ملک کے اقوام نے عظیم قوم ہونے کا ثبوت دیا اور جزبہ ایمانی کے تحت مشکل وقت میں اپنے مسلمان بہن بھائیوں کی مدد کے لئے میدان میں آگئے میں پاکستان کی پسماندہ تحصیل حاصل پور سے تعلق رکھتے ہوئے بھی اس بات پر فخر محسوس کر رہا ہوں کہ یہاں میں اور میرے دوستوں نے اپنی مدد آپ کے تحت 500 سے زائد گھرانوں میں راشن پہنچایا جماعت اسلامی کی فلاحی تنظیم الخدمت فاٶنڈیشن بھی اپنا کردار ادا کرنے میں سرِ فہرست ہے اور حکومت کی جانب سے بھی "انصاف امداد" اور "احساس" پروگرامز میں رجسٹریشن جاری ہے جس کے تحت مستحق اور غریب افراد میں ماہوار 4 ہزار کی امداد پہنچائی جائے گی یوں ہم پوری قوم اسوقت اپنے مسلمانوں کے لئے اُٹھ کھڑے ہوئے ہیں یہی جزبہ ایمانی ہے یہی ایثار و قربانی ہے مجھے رشک ہے اپنے اقوام پر کہ وہ ہر مشکل کی گھڑی میں خواہ وہ زلزلہ ہو سیلاب ہو یا کوئی وباء ہو سے نمٹنے کے لئے اور اپنے مسلمان بہن،بھائیوں کا سہارہ بننے کے لئے میدان میں آجاتے ہیں پاکستان میں کورونا وائرس کو شکست ہونے جا رہی ہے ان شاء اللہ 14 اپریل کے بعد حالات بہتری کی جانب گامزن ہوں گے ابھی سے مختلف شعبہ ہائے جات کو کھولنے کی اجازت کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے جس کا  عملی اقدام وزیر اعظم نے شعبہ کنسٹرکشن اور زراعت کی بحالی کے اعلان کی صورت میں کیا ہم بحیثیت مسلمان اللہ اور اس کے رسولؐ پر کامل یقین رکھتے ہیں لہذا ہمیں اسلام کے مطابق سنت رسولؐ پر عمل پیرا ہوتے ہوئے صفائی کا خاص خیال رکھنا چاہئیے،اپنے اِرد گرد بسنے والے ہر اس شخص کا خاص خیال رکھنا چاہئیے جس کے گھر کا چولھا ٹھنڈا پڑ گیا ہو استغفار پڑھیں اور جب تک حالات بہتر نہیں ہو جاتے کوشش کریں حکومتی احکامات کے مطابق گھروں میں رہنے کو ترجیح دیں تاکہ ہم کورونا وائرس کوپوری طرح شکست دینے میں کامیاب ہو سکیں ۔

یہ بھی پڑھیں : کروناوائرس کی وباسےقومیت پرستی کےتصورات کوتقویت مل سکتی ہے،پروفیسر زکریا ذاکر

Post a Comment

0 Comments

click Here

Recent