Ticker

6/recent/ticker-posts

اسرائیل قریشی بطورایمانداروفرض شناس آفیسر

Israel Qureshi as an honest duty officer

تحریر:راجہ نورالہی عاطف
فرض شناس آفیسرز اور ملازمین کسی بھی محکمے کے ماتھے کا جھومر ہوتے ہیں ۔ان کی بدولت جہاں عوام کو بھرپور ریلیف ملتا ہے وہاں وہ اپنے ڈیپارٹمنٹ کے لئے بھی باعثِ فخر ہوتے ہیں۔ انہیں ایماندار اور فرض شناس آفیسرز میں ایک نام اسرائیل قریشی کا ہے ۔ آپ طویل عرصہ تک ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس آفس جوہر آباد میں اپنے فرائض منصبی نہایت خوش اسلوبی سے سر انجام دیے ہیں ۔ ایمان داری، فرض شناسی، حسن اخلاق اور عوام دوستی کی وجہ سے اب موصوف ریٹائرمنٹ کے بعد خلق خدا کی مثالی محبتیں سمیٹ رہے ہیں اور ان کے لئے نیک تمناؤں اور دعاؤں کا سلسلہ جاری ہے ۔یہ سب کچھ درحقیقت اسرائیل قریشی کےعظیم کردار کی عظمت کا نتیجہ ہے دوران ملازمت بھی انہیں باصلاحیت دیانت دار اور محنتی اور باوقار آفیسر ہونے کے ناطے تمام مکاتب فکر میں عزت و احترام کی نگاہ سے دیکھا جاتا اور آج بھی دیکھا جا رہا ہےانہوں نے اپنی ملازمت کے دوران جس طرح بے لوث خدمت کی دفتر میں آنے والوں کے لئے حسن سلوک کا مظاہرہ کیا اور ہمیشہ دوسروں کے لئے پیار و
محبت کا جذبہ اپنایا وہ قابل تقلید مثال ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ضلع میانوالی کےممتازصحافی کلیم اللہ ملک کی یادمیں 

رکھتے ہیں جو اوروں کے لیے پیار کا جذبہ 
وہ لوگ کبھی ٹوٹ کے بکھرا نہیں کرتے
 
اسرائیل قریشی اپنے شعبہ سے انتہائی مخلص اور انسانیت کا حقیقی درد رکھنے والی شخصیت کے طور پر پہچانے جاتے۔ ملاقاتیوں کے ساتھ ان کا حسن سلوک مثالی ہوتا۔ ان کے پاس دفتر میں آنے والوں کو بھرپور عزت و احترام ملتا ہر آنے والے کے کام کو ترجیحی بنیادوں پر نپٹایا جاتا۔ ان کے لئے آسانی کا دروا کیاجاتا ۔درحقیقت ملنسار ،خوش مزاج ،ہنس مکھ اور باوقار شخصیت کے مالک اسرائیل قریشی کی یہ خوبیاں ہی تھیں کہ ان کی بے لوث خدمت ومروت کی وجہ سے لوگ ان کے گرویدہ ہو جاتے اور ہر زبان سے ہمیشہ ان کے لیے دعائیہ کلمات جاری ہوتے ۔
جناب محترم قریشی صاحب اس قدر پر خلوص شخصیت کے مالک ہیں ان سے جب بھی ملاقات ہوتی تو انہیں پہلے سے بڑھ کر پر خلوص پایا جاتا ان کی مروت میں کبھی کمی نہیں دیکھی ۔شاید ایسے ہی عظیم لوگوں کے متعلق کسی شاعر نے کہا تھا کہ

جب ہم سے ملو گے تو ہمیں پاؤ گے مخلص 
ہر چند کہ اخلاص کا دعوی ا نہیں کرتے 

راقم کو کئی مرتبہ اپنے دوستوں کے ہمراہ محترم المقام اسرائیل قریشی کے دفتر میں حاضر ہونے کا موقع ملا ہے۔ ان کی اپنے آنے والے ملاقاتیوں کے ساتھ حسن سلوک کی روش سے میں بہت زیادہ متاثر ہوا ہوں۔ مادیت پرستی کے اس دور میں بھی وہ وفا کی تجارت کرنے والے شخص تھے۔ ہر جاننے اور نہ جاننے والے کے ساتھ ان کا یکسر مشفقانہ رویہ ہوتا اور ان کے مسائل جلد از جلد نپٹانا اپنا فرض اولین سمجھتے ۔

وہ چلا جائے گا وفا کی تجارت کر کے 
مدتوں شہر میں اس شخص کا چرچا ہوگا 

راقم نے پے درپے کئی   ملاقاتوں کے بعد محترم اسرائیل  قریشی کی عظیم المرتبت شخصیت کا یوں  تجزیہ کیا کہ وہ قناعت پسند طبیعت کے مالک ہیں ،مادیت پرستی کے اس دور میں بھی انہیں کسی کے ساتھ  کوئی بے جا لالچ نہیں ہوتا وہ اللہ تبارک وتعالی کی عطاؤں پر شاکر اور صابر ہیں اور انہی عطاوں کو ہی اپنے لیے نعمت عظمی ا سمجھتے ہیں ۔ بلاشبہ آپ نے اپنی ملازمت کے دوران علی ا وقار کا مظاہرہ کرکے خلق خدا کے دل جیتے ہیں ۔
میں سمندر سے پلٹ آیا ہوں لیکر خشک ہونٹ 
کوئی رکھے تو وقار تشنگی میری طرح 

اپنے دفتر میں آنے والے سائلین کے ساتھ ان کا برتاؤ کمال کا تھا وہ ہر ایک کے ساتھ خندہ پیشانی سے پیش آتے ان کے ہنس مکھ چہرے کی وجہ سے سائلوں کو یہ حوصلہ ملتا کہ اب ان کا کام میرٹ پر ضرور ہوگااور جلد ہوگا۔ 

جیسے پتے ہوا دیتے ہیں 
ہنستے چہرے شفا دیتے ہیں 

ایماندار اور فرض شناس آفیسر اسرائیل قریشی نے اپنی عملی زندگی میں بھی تلخی ایام کا ہمیشہ ہنس کر جواب دیا ہے وہ کبھی بھی مشکل حالات میں گھبراے نہیں کیونکہ یہ ان کا کامل یقین ہے کہ اللہ پاک کی ذات  کو ہرچیز پر قدرت حاصل ہے۔ اللہ تبارک وتعالی نے ہمیشہ ہی انہیں کامیاب و کامران کیا۔ قناعت پسندی اور توکل خداوندی کی وجہ سے انہیں زندگی میں خوشحالیاں اور کامرانیاں نصیب ہوئی  ہیں ۔
ہر مصیبت کا دیا ایک تبسم سے جواب 
اس طرح گردش دوراں کو رلایا میں نے 

ضلع خوشاب کے اس فرض شناس اور ایماندار سپوت سے ملنے والوں کے تاثرات سے مجھے یوں محسوس ہوا کہ اسرائیل قریشی کی شخصیت احساس کی دولت سے مالا مال ہے ۔ وہ ہر انسان کی عزت نفس کا خصوصی خیال رکھتے اور دفتر میں کام کے لیے آنے والوں کو کبھی مایوس نہیں کیا ۔ہمیشہ ان کی ڈھارس بندھائی  جو کہ  کی رجائیت پسندی کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔

احساس سے عاری ہو تو انسان بھی ہے پتھر 
ہیرا چمک اٹھنےسے شرارہ نہیں ہوتا 

راقم الحروف اپنی بات کو سمیٹتے ہوئے یہ کہے گا کہ جناب قریشی عظیم کردار کے مالک ہیں کردار کی بلندی ہی نے انہیں لوگوں کے دلوں میں منفرد عزت و احترام کا مقام دیا ہے ۔
بات کردار کی ہوتی ہے وگرنہ عارف 
قد میں انسان سے سایہ بھی بڑا ہوتا ہے 

محبتوں کے امین بے لوث خدمت کا مینار اسرائیل قریشی کے کردار اور ان کی خودی کو سلام ان کی خود داری ایک مثال تھی اور مثال رہے گی ۔
خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے 
خدا بندے سے خود پوچھے بتا تیری رضا کیا ہے 

عوامی دلوں پر راج کرنے والے جناب اسرائیل قریشی صاحب نے اپنی ساری ملازمت کے دوران یہ ثابت کر دیا کہ ۔

ہم سینچتے ہیں کشت سحر اپنے لہو سے 
مانگے ہوئے سورج سے سویرا نہیں کرتے 

بے لوث عوامی خدمت کے پیکر اور یاروں کے یاردل بہار جناب  اسرائیل قریشی صاحب کی ریٹائرمنٹ کے بعد اب جب کبھی ہمارا ان کے دفتر میں آنا جانا ہوتا ہے تو اس خوبصورت شعر کی ایک عملی تصویر ہمارے سامنے ابھرتی ہے ۔

یوں تو ہزاروں چہرے تھے انجمن میں ضوفشاں 
نگاہ جس کو ڈھونڈتی تھی وہی چہرہ نہ تھا 

آخر پر ہم اللہ تبارک و تعالی ا کے حضور دعا گو ہیں کہ وہ عظیم بابرکت ذات والا صفات ضلع خوشاب کے اس ایماندار اور فرض شناس عظیم آفیسر کو عمر خضر اور بخت سکندری عطا فرمائیں اور وہ اپنے اہل و عیال کے کے ساتھ ہمیشہ شاد و آباد رہیں۔ اللہ پاک انہیں ہمیشہ آفات سماوی وارضی  سے محفوظ رکھیں۔ آمین 
عروج حاصل ہو ایسا نصیب تجھے زمانے میں
کہ آسماں بھی تیری رفعتوں پہ ناز کرے

یہ بھی پڑھیں : امریکہ:نمازیوں کےاخلاق سے متاثرامریکی سکیورٹی گارڈ نےاسلام قبول کرلیا

اسرائیل قریشی بطورایمانداروفرض شناس آفیسر

Post a Comment

0 Comments

click Here

Recent