Cotton crop has become a loss for farmers: MD Ganga, Nazir Ahmad Katpal, Abdul Khaliq
رحیم یارخان(محمد خرم لغاری)پاکستان کسان اتحاد کے ڈسٹرکٹ آرگنائزر جام ایم ڈی گانگا اور حاجی نذیر احمد کٹپال نے بنگلہ اِچھا کے زمیندار عبدالخالق اِچھا سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ سال کی طرح اس سال بھی کپاس کی فصل کسانوں کے لیے خسارے کا باعث بن چکی ہے. کیونکہ ناقص بیج، ملاوٹ شدہ کھادوں، غیر معیاری زرعی ادویات کے بعد رہی سہی کسر مختلف بیماریاں نے نکال کے رکھ دی ہے. محکمہ زراعت اور فیڈرل سیڈ سرٹیفیکشن ڈیپارٹمنٹ زراعت اور کسانوں کی رکھوالی کرنے کی بجائے دو نمبر مافیاز کے محافظ و سرپرست بن چکے ہیں فیڈرل سیڈ سرٹیفیکشن اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے میں ناکام ہو چکا ہے کپاس کی فصل کی تباہی ہماری معیشت کی تباہی کے مترادف ہے معیار پر پورا نہ اترنے والی سیڈ کمپنیوں کو اس طریقے سے بین کیا جائے کہ اس کے مالکان کسی دوسرے نام سے بھی کام نہ کر سکیں کسانوں زراعت اور معیشت کو ان دھوکہ بازوں کی کارستانیوں سے بچانے کے لیے یہ اقدام ضروری ہیں جام ایم ڈی گانگا نے مطالبہ کیا کہ کپاس کو وزیراعظم کے زرعی ایمرجنسی پروگرام کے تحت سپورٹ ہرائس لسٹ میں شامل کیا جائے کپاس کی کم ازکم قیمت 5000 ہزار روپے من مقرر کی جائے حاجی نذیر احمد کٹپال نے کہا کہ گنے کا ریٹ کم ازکم 300 روپے من کرنے کا اعلان کیا جائے ملک بھر میں انڈیا کی طرح چھوٹے چھوٹے شوگر
0 Comments