Ticker

6/recent/ticker-posts

معروف کالم نگاروصحافی جام ایم ڈی گانگاکااسلامیہ یونیورسٹی کی آن لاٸن پالیسی بارےتجزیہ

Leading Columnist Journalist Jam MD Gangaka Analysis of Online Policy of Islamic University

کالم نگار جام ایم ڈی گانگا

السلام علیکم. مزاج گرامی بخیر جناب والا
اسلامیہ یونیورسٹی کی یہ مذکورہ بالا آن لائن امتحانی پالیسی میری سمجھ سے بالاتر ہے 
بہاول پور ڈویژن کے تین اضلاع بہاول پور، بہاول نگر، رحیم یار خان میں صرف تین امتحانی سنٹرہر ضلع میں صرف ایک سنٹر ؟ ضلع بھر کے طلبا و طالبات کو ایک جگہ اکٹھا کرنا کرونا ایس او پیز کا خیال کرنے کی بجائے الٹا اس کی دھجیاں اڑانے کے مترادف ہے

یہ بھی پڑھیں: کچےکےعلاقہ کاہیرو

کرونا ایس او پیز کے نام پر ضلع بھر کے طلبا و طالبات سےصرف ایک جگہ اور ایک سنٹر میں امتحان لینے کا فیصلہ کسی طرح بھی دانشمندانہ نہیں ہو سکتا ذرا سوچئے تو سہی کہ ضلع کے طول وعرض سے طلبا خاص طور پر طالبات کا نئے امتحانی طریقے کو سیکھنے، پریکٹس کرنے یا امتحان دینے کے لیے آنا کتنا مشکل اور تکلیف دہ عمل ہوگا. مہنگائی کی وجہ سے تو لوگ پہلے ہی روزی روٹی سے تنگ ہیں طلبا و طالبات کو امتحانی سنڑ آنے جانے کے لیے ٹرانسپورٹ کی پریشانی اور مسائل پیش آئیں گے بچوں کو نئی مشکل اور آزمائش میں جھونکنے کی بجائے بہتر ہے پرانے طریقے سے ہی امتحان لیا جائے

یہ بھی پڑھیں : پنجاب ہائیر ایجوکیشن منسٹر راجہ یاسر ہمایوں سرفراز نے اوکاڑہ یونیورسٹی میں پی ایچ ڈی بلاک کا افتتاح کردیا

اگر آن لائن ہی امتحان لینا ہے تو پھر اضلاع کے جن جن کالجز میں لیبز موجود ہیں ان سب کو امتحانی مرکز بنایا جائے یہ کرونا سے بچاؤ اور بہتر حفاظت بھی ہوگی اور طلبا و طالبات طویل سفر کی مصیبت سے بھی بچ سکیں گے اگر انٹر بورڈ اپنے امتحانی سنٹرز کی تعداد بڑھا کر روایتی طریقے سے امتحان لے سکتا ہے اور لے رہا ہے تو اسلامیہ یونیورسٹی ایسا کیوں نہیں کر سکتی؟ ازراہ کرم میری گزارشات پر ہمدردانہ غور فرماتے ہوئے کوئی مناسب حل اور طریقہ اختیار کیا جائے
وسلام....آداب چیئرمین گانگا ادبی اکیڈمی پاکستان

Post a Comment

0 Comments

click Here

Recent