Ticker

6/recent/ticker-posts

 نسل نوکےایمان اوراخلاق کی حفاظت

Protecting the faith and morals of the new generation

تحریر سید ساجد علی شاہ 

ملک میں جاری افرا تفری، سیاسی انتقام و عداوت اور آپس کی نا چاقیوں کی بدولت ملک اور اسلام دشمن طاقتیں بھرپور فائدہ اٹھا رہی ہیں اور مملکت خداداد کو ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت سیکولر ریاست بنانے پر عمل درآمد شروع ہوچکاہے مغربی قوتیں مملکت خداداد اسلامی جمہوریہ پاکستان کو سیکولر ریاست بنانے کی سازشوں میں مصروف عمل ہیں، سانحہ قصور،سانحہ کراچی، سانحہ خانپور، سانحہ موٹر وے، سانحہ کشمور اور لاہور یونیورسٹی جیسے سانحات رونما ہونا ہمارے لیے باعث شرمندگی اور تشویش ہے کیونکہ اسلامی مملکت خداداد میں ایسے واقعات کا پے در پے رونما ہونا ہے ہماری نئی نسل کی تباہی کی علامت ہے مغرب کا طرز زندگی نوجوان نسل کے اخلاقی کردار کی دھیجیاں اڑا کر رکھ دے گا ہم اپنی نئی نوجوان نسل کے ایمان اور اخلاق کی حفاظت کس طرح کریں گئے اور ہمارے حکمرانوں کو ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے موثر اقدامات کرنے ہوں گئے جس سے ہماری نئی نسل محفوظ رہے سکے، ہمارے معاشرے میں مخلوط تعلیمی نظام کے ذریعے سے ہماری نوجوان نسل کو جنسی بے راہ روی کی طرف مائل کیا جا رہا ہے اس پر تمام طبقات جس پریشانی کا شکار ہے وہ کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے ہمارے اسلامی اقدار کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں اور ہماری نوجوان نسل کو اسلامی اقدار سے دور کر کے مغربی گندگی سے بھرا کلچر کی دلدل میں دھکیلا جا رہا ہے، عریانی،فحاشی، بےحیائی،ہر قسم کی بدکاری اور نیٹ کیفے کو آزادی کے نام پر تحفظ دے کر فروغ دیا جارہا ہے اور نوجوان نسل کو آخرت تباہ کرنے والی جہنمی زندگی کی طرف دھکیلا جا رہا انٹرنیٹ ذہنی عیاشی کا بہت بڑا ذریعہ بن چکے ہیں ترقی اور روشن خیالی کے نام پر جس طرح فحاشی و عریانی کو فروغ دیا جا رہا ہے اس سے متاثر ہو کر نئی نسل جرائم اور جنسی راہ روی کی دلدل میں دھنستے چلے جا رہے ہیں پاکستان بھر میں قائم نیٹ کیفیز کی چھاونیوں کا جال بچھا ہوا ہے جہاں غیر اخلاقی ویڈیوز کے ساتھ ساتھ غیرت ایمانی کا شیرازہ بکھیرا جا رہا ہے اسلام رحمت اور خیر و برکت کا دوسرا نام ہے اسلام ہر اس عمل کی مذمت کرتا ہے جس سے معاشرے میں انتشار، فتنہ و فساد اور تباہی پھیلے اس وقت نوجوان نسل میں سب سے زیادہ فتنہ جس سے عمل سے پیدا ہو رہا ہے وہ ہے نیٹ کا بے تحاشا استعمال اس فتنہ کی بدولت معاشرے میں فحاشی و عریانی،فحش حرکات،غیر اخلاقی فحش ویڈیوز،یہ سبھی انسانیت کی تباہی کا باعث ہیں،گلی محلوں میں قائم ان نیٹ کلبوں میں جاری غیر اخلاقی سرگرمیوں کو فی الفور بند کرایا جائے

یہ بھی پڑھیں :ایسالگتاہےنہرعباسیہ کےدوسری طرف سلطنت عباسیہ کاقیام عمل میں لایا جارہاہے

منشیات فروشوں،سودی کاروبار کرنے والوں اور انٹرنیٹ کیفے کلبوں کی وجہ سے  ہماری نسل نو گندگی کی دلدل میں دھنستے جا رہے ہیں اور اگر ان نیٹ کیفوں میں جا کر ان کا ریکارڈ چیک کریں تو آپ کو بخوبی اندازہ ہوجائے گا کہ ہمارے معاشرے کے بگاڑ میں کونسا مافیا پایا جاتا ہے اور ان مافیاز کو جو طبقہ سپورٹ کر رہا ہے وہ وہی لوگ ہیں جنہیں ہم ووٹ دے کر اقتدار میں  لاتے ہیں ان نیٹ کیفیز مالکان نے پورے پاکستان میں کاروبار کی آڑ میں جو گل کھلا رہے ہیں وہ بھی کسی سے ڈھکے چھپے ہوئے نہیں ہیں ہماری بربادی کے سب سے بڑے ذمے دار ان نیٹ کیفوں کے سہولت کار ہیں جو ہماری نئی نوجوان نسل کو سہولتوں کے نام پر ان کی زندگیوں کو تباہ و برباد کر کے رکھ دیا ہے یہ برائی کی چھاونیاں ہیں جنھوں نے اپنے مکروہ کاروبار کی بناء پر ہماری نسل نو کی تباہی و بربادی کا باعث بن چکے ہیں ہر نیٹ کیفے پر بیھٹا شخص اپنی ہوس باختگی کا سامان لیے موجود ہوتا ہے کوئی مجرا کا شوقین تو کوئی فحش ڈانس کا رسیا،کوئی فحش فلموں کا  اسیر،کمپیوٹر پر ایک کلک کی طرح آپ کی ایک فرمائش پر آپ کو آپ کی خواہش کے مطابق مواد فراہم کر دیا جاتا ہے پھر کیا ہے جو مواد ہماری نوجوان نسل دیکھے گی تو کیا اسی کے زیر اثر نہیں پھریں گے؟ کیا اسی کے مطابق نہیں ڈھلیں گئے؟جب فحش ویڈیوز دیکھیں گے تو اثرات تو برے پڑیں گے ہی ایسے میں بہتری کی امید کس سے اور کیسے رکھیں گے؟جس معاشرے میں فحش مواد عام ملتا ہو وہاں زینب، کشمور اور موٹروے جیسے بھیانک واقعات رونما ہوتے رہیں گئے اور وہاں بہتری کی امید رکھنا صرف اور صرف اپنے آپ کو دھوکا دینے کے مترادف ہے ان فحاشی مواد کو دیکھ کر بازار میں ناچنے والی مسلمان کی بیٹی، دیکھنے والے مسلمان، نچانے والے مسلمان،طبلے والے مسلمان،تھاپ پر گھنگھروں کی چھن چھن کو وجود میں دینے والی بھی مسلمان کی بچی،انٹرنیٹ کیفے کلب میں غیر اخلاقی ویڈیو دیکھنے والا مسلمان کا بچہ،گینگ ریپ کا شکار ہونے والی مسلمان کی بچی اور گینگ ریپ کرنے والا مسلمان کا بچہ، یہ سب کچھ سرعام ہورہا ہے اور کسی بھی مسلمان مرد و عورت کی آنکھ اشک بار نہ ہو، کسی کی ہائے نہ نکلے کوئی نہ تڑپے تو پھر سمجھ لیں کہ ہم نظریاتی اور اخلاقی طور پر اندھے ہوچکے ہیں اور پتہ نہیں کہ ہماری منزل کیا ہوگی خدارا ہر فرد یہ سوچے کہ اگر ان نیٹ کیفے کلبوں میں ہم میں سے کسی کا بچہ ملوث ہو تو ہماری کیفیت کیا ہوگی اللہ پاک سورت النور میں ارشاد فرماتے ہیں جس کا ترجمہ یہ ہے کہ " بےشک جو لوگ چاہتے ہیں کہ مسلمانوں میں بے حیائی کی بات پھیلے ان کے لیے دنیا اور آخرت میں درد ناک عذاب ہے اور اللہ جانتا ہے اور تم نہیں جانتے ارباب اختیار کی ذمہ داری بنتی ہے کہ ان نیٹ کیفیز کو فوری بند کروائے اور جو نیٹ کیفے مالکان فحش مواد میں ملوث ہوں ان کے خلاف قانونی کار


وائی عمل میں لائیں

Post a Comment

0 Comments

click Here

Recent