Ticker

6/recent/ticker-posts

ایسالگتاہےنہرعباسیہ کےدوسری طرف سلطنت عباسیہ کاقیام عمل میں لایا جارہاہے

It is learned that the Abbasid Empire is being established on the other side of the Abbasid Canal.

تحریر ابوبکر جتوٸی 

تو آئیے آج آپ کا تعارف ہمارے شہر کے ہمدرد اور جانے مانے اے سی محترم جناب یوسف چھینہ صاحب سے کراتے ہیں موصوف ویسے تو نوکر شاہی کا حصہ ہیں مگر ان کا انداز کیا کہنے سب سے نرالہ ہے 

کہنے کو تو صاحب بہادر اس شہر کے مسیحا ہیں اور عنقریب خانپور کو چار چاند لگانے والے ہیں یہ اور بات ہے کہ صاحب بہادر کے چار چاندوں کا ادھار اس شہر کی کئی نسلوں کو اتارنا پڑے گا محترم کی کمال شفقت کا ہی نتیجہ ہے کہ کبوتر پہلی ٹرالی پر آزاد اور جوگنگ ٹریک کی لائٹس رات کو محبت بھرے دلوں کے کام آنے لگیں اور پائیداری کا یہ عالم کہ تیز ہوا کا جھونکا بھی برداشت نہ کر پائیں مگر اس میں میرے شہر کے اے سی کا قصور بلکل نہیں ہوائیں ہی بے وقت چل پڑیں آئیے اب ایک اور کارنامے کی طرف آتے ہیں

یہ بھی پڑھیں : یہ معلوماتی کالم آخر تک پڑھیں اور اس کو شئیر کریں آپ لوگوں کا ان تمام چیزوں کے متعلق جاننا ان کو سمجھنا نہایت ہی ضروری ہے

جناب نے نہر پر گیٹ بنانے کا فیصلہ کیا خوشی ہوئ ہم نے سوچا ہم بھی کہیں گے ہم باب عباسیہ کی دوسری طرف رہتے ہیں مگر یہ خوش فہمی اس وقت دھری کی دھری رہ گئ جب پتہ چلا کہ اس گیٹ کی بناوٹ کا جو بھونڈا طریقہ اختیار کیا گیا اس کی وجہ سے یہ نہر عباسیہ کا پل کم اور راجستھان کا بارڈر زیادہ بن گیا صاحب بہادر نے عین کماد کے سیزن میں پل عین بیچ و بیچ رکاوٹ کھڑی کر دی جو تصویر میں واضح ہے تھوڑا انتظار کر لیتے سیزن گزرنے دیتے تو ہم جیسے نا بلد بھی نعرے لگاتے پھرتے مگر مجال ہے جو عوام کی تکلیف کا خیال بھی آئے جناب محترم نے پل بلاک کروا دیا اور کیڑے مکوڑوں کی پرواہ کئے بغیر بنا کسی مشورے کے لوگوں کو اذیت کا شکار کر دیا اب سارا سارا دن ان کی دانشمندانہ سوچ کی وجہ سے ٹریفک بلاک رہتی ہے

یہ بھی پڑھیں : زمینی حقائق کوسامنےرکھ کرزرعی پالیسیاں بنائی جائیں،جام ایم ڈی گانگا،حاجی نذیر کٹپال،ملک اللہ نوازمانک

سوال معصومانہ ہے کہ محترم پہلے تو اس گیٹ کی ہم بے وقوفوں کو ضرورت نہ تھی أپ پل کے پلر اور لینٹر ڈال کر دیرینہ مسئلہ حل کرتے تاکہ لوگ آپ کو یاد رکھتے دوسرا اس سیزن میں یہ درمیان میں تابوت نہ بنواتے تو لوگ آسانی سے گزر سکتے تھے 

اب تو آپ کی کمال مہربانی سے کماد کی ٹرالی آئے یا نہ آئے ٹریفک بلاک معمول ہے اور خانپور کی عوام سامنے نہ سہی ”دل میں آپ پر  پھول نچھاور کر کے پل کراس کرتے ہیں“


Post a Comment

0 Comments

click Here

Recent