Ticker

6/recent/ticker-posts

حکومت نے گیس آئل گھی اورچینی سمیت دیگر اشیاء صرف کی قیمتوں میں اضافہ کردیا

The government has increased the prices of gas, oil, ghee and other items including sugar

تحریر سید ساجد علی شاہ 

گزشتہ روز اخبار پڑھتے ہوئے ایک خبر پر نظر پڑی تو بڑی پریشانی ہوئی خبر کچھ یوں تھی"حکومت نے بجلی، گیس، آئل، گھی اور چینی سمیت دیگر اشیاء صرف کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے"اس خبر کی ہیڈ سرخی پڑھنے کے بعد دل افسردہ ہوگیا اسلام کا مقصد انسانیت کا تحفظ ہے موجودہ حکمران سیاسی گھمبیر معاملات میں اتنے الجھ گئے ہیں کہ اب انہیں عوامی مفادات یکسر بھول چکے ہیں اور حکمرانوں کی اس نااہلی کی وجہ سے مہنگائی اور بےروزگاری جیسا عفریت پروان چڑھ چکا ہے جس نے عوام بالخصوص دیہاڑی دار اور مزدور طبقے کا جینا دوبھر کر کے رکھ دیا ہے غریب آدمی دو وقت کی روٹی کے لیے جتنا موجودہ دور حکومت میں پریشان ہے اتنا پہلے نہ تھا،موجودہ حکمران جماعت کے ناتجربے کار وزراء پر مشتمل کھلاڑیوں نے ملک کے اندر ناکام پالیسیاں بنا کر مہنگائی کا ایک نہ ختم ہونے والا طوفان برپا کردیا ہے اور اپنی ٹیم کی نااہلی کو خود وزیراعظم عمران خان گزشتہ دنوں خود اعتراف کر چکے ہیں،مہنگائی کی وجہ سے غربت اور معاشی ناہمواریاں بڑھ رہی ہیں اور انسانی زندگی میں بھی شدید دشواریاں پیدا ہوچکی ہیں کسان، مزدور، قلم کار،اخبارات مالکان، اخبار فروش سمیت دیگر تمام شعبے ہائے زندگی شدید متاثر ہوچکی ہے پاکستانی عوام کل بھی مشکلات و مسائل کی دلدل  میں آہ و بکا کرتے نظر آتے تھے اور  آج بھی مہنگائی اور بےروزگاری کا رونا رورہے ہیں۔ غرض یہ کہ عوام کی مشکلات کا سفر نہ کبھی رکا اور نہ کبھی تھما جبکہ مشکلات کی بنیادی وجہ ہماری مالی اور معاشی بدحالی ہے،تبدیلی سرکار، ریاست مدینہ،نیا پاکستان اور ترقی یافتہ پاکستان کا سنہری خواب دکھا کر عمران خان کی حکومت وجود میں آئی اور نئے پاکستان کے حکمرانوں نے ٹیکس اور قیمتیں بڑھانے کو نیا پاکستان کا نام دیدیا۔ انرجی و پٹرولیم مصنوعات اور ڈالر کی قیمتوں میں اضافہ حکومت کی مجبوری تھی اور اس کا ذمہ دار سابق حکومت کو قرار دینا اپنی ناکامی کا اعتراف ہےآئی ایم ایف کی سخت شرائط پر عمل درآمد کرنے سے ملکی معیشت اپنی آخری سانسیں لے رہی ہے۔ ادارے تباہ و برباد اور نااہل افراد کے ہاتھوں میں دئیے گئے ہیں ایک رپورٹ کے مطابق حکومتی ناقص پالیسیوں کی بدولت 2019ء میں 10کروڑ افراد سطح غربت سے نیچے جا چکے ہیں۔ اور ان کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔عوامی مسائل میں بےپناہ اضافہ ہوتا جا رہا ہے جب کہ حکومت کے غیر دانشمندان اقدامات کی بدولت عام آدمی کی زندگی اجیرن ہو چکی ہے۔اشیائے خوردو نوش کے ساتھ ساتھ پیٹرولیم مصنوعات میں بھی عوام سے ظلم کیا جا رہا ہے عوام کو ریلیف،ملک سے کرپشن کا خاتمہ اور چوروں لٹیروں سے لوٹی ہوئی دولت واپس لانے سمیت تحریک انصاف کے تمام وعدے جھوٹے ثابت ہوئے ہیں جس کے نتیجہ میں روزمرہ کی اشیاءاتنی بڑھ گئی ہیں کہ غریب آدمی ان تک پہنچ ہی نہیں سکتے عام آدمی پہلے ہی غربت اور تنگدستی کے ہاتھوں مجبور ہو کر بہت تکلیف دہ زندگی گزارنے پر مجبور تھے اوراب دو وقت کی روٹی پوری کرنا بھی جوئے شیر لانے کے مترادف بنا دیا گیا ہے۔اقتدار کی رنگینوں میں مگن حکمرانوں نے تبدیلی کے نام پر عوام کو پریشان کر کے رکھ دیا ہے ملکی مسائل میں کمی کی بجائے مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے عوام حکومتی کارکردگی سے نالاں ہے جس کی وجہ سے عوام میں مایوسی بڑھ چکی ہے تحریک انصاف قوم سے کیے گئے وعدوں کو عملی جامعہ پہناتے ہوئے انہیں پورا کرئے اور مہنگائی،بے روزگاری اور غربت کے خاتمے کے لیے عملی اقدامات کرئے،روز بروز بڑھتی مہنگائی نے عوام کا بھرکس نکال کر رکھ دیا ہے۔آٹا اور اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ بجلی، گیس کے نرخ بھی آسمان کو چھو رہے ہیں۔عوام پر نئے ٹیکس لگانے کے لیے مختلف حیلوں بہانوں سے راستے تلاش کیے جا رہے ہیں

یہ بھی پڑھیں : اگلے جنم مجھے خسرو بختیار کیجیئو

حکومت عوام کو حقیقی معنوں میں ریلیف دینے کے لیے اشیائے خوردو نوش کی اوپن مارکیٹ میں قیمتیں کم کرے کیونکہ ریاست مدینہ کی دعویدار حکمران جماعت کے دور اقتدار میں مہنگائی میں اب روزانہ کی بنیاد پر اضافہ ہورہا ہے پاکستانی غریب قوم کو ترقی و خوشحالی کے سبز باغ دکھانے والی پاکستان تحریک انصاف کی حکومت جب سے برسراقتدار آئی ہے اس وقت سے اشیاء صرف کی قیمتوں کو آگ لگی ہوئی ہے عوام کو نہ آٹا سستا مل رہا ہے اور نہ چینی، دال اور سبزیوں کے ریٹ زیادہ ہونے سے غریب کی دسترس سے باہر ہو چکی ہیں وزراعظم عمران خان نے الیکشن سے قبل ایک کروڑ نوکریاں دینے اور ایک لاکھ گھر تعمیر کرکے بے گھر غریب لوگوں کو دینے کے وعدے کیے تھے مگر برسراقتدار آنے کے بعد حکومتی ناقص پالیسیوں کی بدولت ایک کروڑ افراد کو بے روز گار کر دیا ہے نیا پاکستان بنانے کی دعویدار حکومت نے ہر مہینے بجلی، گیس، پٹرول سمیت دیگر اشیائے ضروریہ مہنگی کر دیتی ہے جس سے غریب عوام کی چیخیں نکل رہی ہیں،محض یوٹیلیٹی اسٹورز اور سہولت بازاروں پر غیر معیاری اشیاء کی قیمتوں کو تھوڑا سا کم کرنے سے غریب عوام کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا سابقہ حکومتوں کے دور اقتدار  میں 45 سے 50 فیصد لوگ خط غربت سے نیچے زندگی کا بوجھ اٹھا کر جی رہے تھے اور اب ستم بالائے ستم ناقابل برداشت اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں اضافے اور بھاری بلوں  نے عوام کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے ۔ اور نئے پاکستان کے حکمرانوں نے پاکستان کی 70 فیصد آبادی کو خط غربت سے نیچے دھکیل دیا ہے اور عوام کیڑے مکوڑوں جیسی زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔ غربا تو ایک طرف رہے عام آدمی، محنت کش عوام اور یومیہ اجرت پر کام کرنے والوں کے لیے روزگار کے مواقع ناپید ہیں ان حالات میں غریب پاکستانی مایوس ہوچکے ہیں اور سوچنے پر مجبور ہیں کہ کیا یہ ہے نیا پاکستان؟عمران خان کو اقتدار میں آنے سے قبل تمام حالات کا علم تھا جس کے باوجود وہ ایسے نعرے بلند کرتے رہے جن کو پورا کرنا ان کے بس کا روگ نہیں تھا حکومت کی ناکام پالیسیوں کی وجہ سے ہرطرف نفسانفسی کا عالم ہے یہ ناکام پالیسیاں ملک کو ترقی کی بجائے ناکام ریاست بنانے کی طرف لے کر جارہی ہیں اگر موجودہ حکمران جماعت نے آئے روز بجلی، گیس، پٹرولیم مصنوعات سمیت اشیائے ضروریہ کے نرخ بڑھانے کی روش کو ترک نہ کیا تو ملکی حالات مزید گھمبیر ہوجائیں گے اور جن کو حکومت وقت سنھبل نہ پائے گی وزیراعظم ملک میں پناہ گاہیں بڑھانے کے ساتھ ساتھ قوم سے پچاس لاکھ گھر اور ایک کروڑ نوکریاں دینے کا وعدہ بھی پورا کریں۔ کرپٹ مافیا خواہ اس کا تعلق کسی بھی سیاسی جماعت سے ہو اس کو اپنے انجام تک پہنچایا جانا چاہئے اس کے ساتھ ساتھ ضرورت اس امر کی ہے کہ قیمتوں میں کمی لائی جائے تاکہ غریب عوام سکھ کا سانس لے سکیں۔


Post a Comment

0 Comments

click Here

Recent