Ticker

6/recent/ticker-posts

بھارت کو ناجائز ڈیم بنانے سے منع نہ کرنے پر ملک و قوم کیساتھ ظلم کیا گیا ہے، کسان رہنماء

The country and the nation have been wronged for not stopping India from building illegal dams, said the farmer leader.

The country and the nation have been wronged for not stopping India from building illegal dams, said the farmer leader
رحیم یارخان (نیشن آف پاکستان نیوز آن لائن، محمد خرم لغاری سے) پاکستان کسان اتحاد کے ڈسٹرکٹ آرگنائزر جام ایم ڈی گانگا نے سومرو ہاؤس گڑھی اختیار خان میں اپنے اعزاز میں دیئے جانے والے ظہرانے کے دوران زمینداروں خواجہ سلطان محمود کوریجہ، سردار سعید احمد خان کورائی، جام غلام عباس لاڑ، میاں گل حسن سومرو و دیگر سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی زراعت اور کسان کُش پالیسیاں زرعی ملک کی معیشت کو بھی تباہ کر دیں گی آئی ایم یف کی تابعداری کرتے ہوئے حکمران مسلسل کسانوں کا گلا گھونٹتے جا رہے ہیں نہروں کی بندش، ڈیزل، کھادوں اور بجلی کے بڑھتے ہوئے ریٹس اور اوپر سے لوڈشیڈنگ پاکستان میں بڑی عجیب و غریب منہ زور قسم کی مہنگائی ہے جو بیک وقت انڈے اور بچے دے رہی ہے مہنگائی ایک خطرناک وائرس کی شکل اختیار کر چکی ہے آنے والے دنوں میں سماجی و معاشرتی، زرعی و معاشی مسائل تباہ کن طوفان کی شکل اختیار کرنے جا رہے ہیں ان حالات میں معاشرے میں کرائم کی شرح بڑھ جائی گی خواجہ سلطان محمود کوریجہ نے کہا کہ پاکستان میں آبی ذخائر نہ بنا کر اور بھارت کو پاکستان کو پانی فراہم کرنے والے دریاؤں سندھ، چناب، جہلم پر ناجائز ڈیم بنانے سے نہ روک کر ملک و قوم کے ساتھ بہت بڑا ظلم کیا گیا ہے قوم کو بتایا جائے کہ آخر پانی کا دفاع کرنا کس کی ذمہ داری ہے گل حسن سومرو، سردار سعید خان کورائی اور جام غلام عباس نے کہا کہ سرائیکی وسیب کی نہروں بالخصوص ششماہی نہروں سے ریت اڑ رہی ہے ہمارے حصے کا نہری پانی کہاں گیا پانی کی کمی کو سندھ، پنجاب اور سرائیکستان میں تقسیم کیا جائے کمی کا سارا نزلہ سرائیکی وسیب پر گرانا کہاں کا انصاف ہے زمینداروں نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں نے سولر پینلز و سامان پر 17 فیصد سیل ٹیکس کی جو چھوٹ دی ہے اس کا ابھی تک کسانوں کو کوئی فائدہ نہیں ہوا مارکیٹ میں ریٹس میں کوئی کمی نہیں آئی کھاد ڈیزل وغیرہ جس کا ریٹ حکومت بڑھانے اعلان کرتی ہے مارکیٹ میں اسی وقت ریٹ بڑھا دیئے جاتے ہیں بلکہ ایڈوانس بلیک ریٹ لاگو کر دئیے جاتے ہیں اس تضاد اور لوٹ مار کی ذمہ دار حکومت اور انتظامیہ ہے گنے کے کاشتکاروں کو ابھی تک گنے کی ادائیگی نہ کرنے والی شوگر ملز کے خلاف کاروائی کا نہ ہونا بہت بڑا سوالیہ نشان ہے آخر کیا وجہ ہے کہ مافیاز قانون سے بالاتر اور حکمرانوں سے بھی طاقت ور ہیں ہم کسان اعلی عدلیہ سے رحم کی اپیل کرتے ہیں جس وقت ہم سے گنا خریدا گیا تھا ڈیزل کا ریٹ 115روپے تھا آج ڈیزل کا ریٹ 265 روپے ہے یوریا کھاد کی بوری 1200روپے جبکہ ڈی اے پی 3600 روپے کی تھی جوکہ آج بالترتیب مارکیٹ 2200 اور 10500 روپے میں مل رہی ہیں کسانوں پر اتنا ظلم نہ کیا جائے

یہ بھی پڑھیں : خواب میں پکی اینٹ دیکھنے کی تعبیر

Post a Comment

0 Comments

click Here

Recent