رحیم یارخان(محمدخرم لغاری)سرائیکستان قومی کونسل کے سربراہ ظہوراحمد دھریجہ کی جام ہاوس گانگا نگر آمد،پاکستان کسان اتحاد کے ڈسٹرکٹ آرگنائزر اور کسان بچاؤ تحریک پاکستان کے انفارمیشن  سیکرٹری جام ایم ڈی گانگا سے سرائیکی وسیب، صوبہ اور کسانوں کے مسائل پر تفصیلی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بالادست طبقات نے قانون کو موم کی ناک بنا رکھا ہے.جہاں اور جس وقت چاہتے ہیں قانون میں اپنے مفاد میں فوری ترمیم کر لیتے ہیں یا آرڈیننس لے آتے ہیں.خطہ سرائیکستان کے عوام مسلسل دھوکہ باز، ٹھگ اور سوداگر سیاست دانوں کا شکار اور کھاج بنے ہوئے ہیں اپنا صوبہ اپنا اختیار کے نام پر ووٹ لینے والے مفاد پرست سوداگر سیاست دان ہی دراصل سرائیکی صوبے کے قیام میں بڑی رکاوٹ ہیں اب تو ہمیں ان کے نام کے طعنے سننے پڑتے ہیں کہ آپ کے اپنے لوگوں کے پاس ہی صوبہ پنجاب کا اقتدار ہے.اپنے کام بھی کروا لو اور اپنا صوبہ بھی بنوا لو. ظہور دھریجہ نے کہا کہ آئندہ عوام کو ٹھگ باز سیاستدانوں اور جھوٹی سیاسی جماعتوں سے بچنا ہوگاجام ایم ڈی گانگا نے کہا کہ گنے کی مٹھاس اور ریکوری کے مطابق ریٹ نہ ملنے کا پاکستان بھر میں سب سے زیادہ نقصان بھی سرائیکی وسیب کے اضلاع کے کسانوں کا ہو رہا ہے کیونکہ ہماری گنےکی ریکوری 13سے13.50فیصد تک ریکوری ہے جبکہ ہمیں ریٹ 8پرسنٹ کے حساب سے دیا جاتا ہے. گنے کا کم از کم ریٹ 300روپے من کسانوں کا حق بنتا ہے. جس پر شوگر مافیا مسلسل متعلقہ سرکاری اداروں کے تعاون اور حکومت کی آشیر باد سے ڈکیتی ڈالتی چلی آ رہی ہے.تقریبا بڑی پارلیمانی جماعتوں کے قائدین خود اور کچھ کی اے ٹی ایم مشینیں شوگر مافیا کا حصہ ہیں. اس لیے ان جماعتوں سے وابستہ سیاسی شخصیات کسانوں کے ساتھ ہونے والے ظلم و زیادتی پر خاموش ہیں.یہ نااصافی اور ظلم کا نظام ہے. ظالم کا ساتھ دینے والے خاموش تماشائی بھی بڑے ظالم ہیں.اس موقع پر جام خورشید احمد دھریجہ، جام محمد لطیف دھریجہ، محمد راشد مجنوں گانگا، جام عون محمد عمران گانگا و دیگر بھی موجود تھے