رحیم یارخان(محمدخرم لغاری)کسان بچاؤ تحریک پاکستان کے چیئرمین چودھری محمد یسیںن،  جام ایم ڈی گانگا،سید محمود الحق بخاری،چودھری نصیر احمد وڑائچ، سید مظہر الحق بخاری، جمیل ناصر چودھری، ملک اللہ نواز مانک حاجی ساجد پرویز نے کہا ہے کہ حکمران کسانوں کے ساتھ مخلص نہیں ہے زراعت حکومتی ترجیحات میں شامل نہیں.کئی روز گزر جانے کے باوجود ابھی تک کسانوں کویوریا کھاد کم کیے گئے ریٹ پر نہیں مل سکی حکمران اپنے فیصلوں پر عمل درآمد کروانے سیکھیں کسانوں کے ساتھ مذاق بند کریں جب کھادوں یا کسی اور چیز کا ریٹ بڑھتا ہے تو اعلان ہوتے ہی ابتدائی دو تین گھنٹوں چیز مہنگی کر دی جاتی ہے لیکن افسوس صد افسوس کہ جب کسی چیز کا ریٹ کم ہوتا ہےتو ہفتوں کے ہفتے اور مہینہ گزر جاتا ریٹ کم نہیں کیا جاتا کسانوں اور عوام کو پھر اراداسیں اور اپیلیں کرنی پڑی ہیں یہ کھلا تضاد، منافقت اور مافیاز کی طرفداری ہے وزیر اعظم عمران خان صاحب کسانوں کو یوریا کھاد کب کم نرخوں پر ملے گی پاکستان کسان اتحاد کے ڈسٹرکٹ آرگنائزر اور کسان بچاؤ تحریک کے انفارمیشن سیکرٹری جام ایم ڈی گانگا نے کہا کہ قرض ایک ایسا کوڑھ ہے جو کسانوں کو خوشحال نہیں ہونے دیتا شوگر مافیا کے بڑے گروہوں نے کسانوں کو قرضوں میں جکڑنے کے لئے کئی نئے پھندے تیار کر لیے ہیں کھاد فیکٹریوں سے اربوں روپے کی کھاد بک کروا کر کسانوں کو سود پر دی جائے گی اس وقت شوگر ملیں لمیٹیڈ بنک کی طرح سودی قرضے جاری کرکے کروڑوں اربوں روپے کما رہی ہیں پتہ نہیں اس مد میں حکومت کو کوئی ٹیکس دے رہی ہیں یا نہیں چودھری جمیل ناصر نے کہا کہ کسان ریٹ کے لالچ سے بالاتر ہو کر اپنے فیصلہ کریں گنے کی کاشت ہرگز نہ بڑھائیں کوشش کریں ہر کسان اپنی گنے کی کاشت 20فیصد مزید کم کرے.کم کاشت زیادہ پیداوار کے اصول پر عمل کریں اسی میں ہی کسانوں اور ملک کا فائدہ ہے شوگر ملوں سے قرض ہرگز نہ لیں اپنی فصل کو کسی مل کے پاس پہلے گروی رکھنے سے ریٹ نہیں ملتا