People have been forced to commit suicide due to hunger and unemployment in the lockdown caused by Crownavars, says Samira Javed
کراچی: کرونا وائرس کے حوالے سے این جی او کے کے منیجمنٹ کی چٸیرمین سمیرا جاوید نے نیشن آف پاکستان نیوز خصوصی گفتگو کرتے ہوٸے کہا کہ کرونا وائرس بہت خطرناک ہے اس سے لوگوں کی جانیں جا رہی ہے لیکن آپ لوگوں کو بتا دوں کرونا وائرس سے مرنے کے چانسز دو پرسنٹ ہیں جب کہ ہم نارمل لائف میں میں جن بیماریوں کا شکار ہوتے ہیں جیسے کہ شوگر جس سے مرنے کے چانسز 7 پرسنٹ ہوتے ہیں ہیپاٹائٹس بی اور سی سے چالیس پرسنٹ چانس ہوتے ہیں اور تمام بیماریوں سے جن کے چانس بہت زیادہ ہوتے ہیں ہم ان سے لڑ رہے ہیں ہیں تو کیا ہم کرونا سے نہیں لڑ رہے لیکن اس کی وجہ سے ہم اپنی معیشت کو تباہ کر رہے ہیں ہیں لوگ بے روزگاری سے مر رہے ہیں لوگ بھوک سے مر رہے ہیں لوگ اپنے بچوں کے سامنے شرم سے مر رہے ہیں ہیں کیا ہم لوگوں کو نہیں لگتا تا کہ یہ تمام چیزیں ختم ہوجانے چاہئیں چاہے پوری دنیا میں کرونا وائرس سے لڑنے کی تیاری ہوگئی ہے اور ہم لوگ گھروں میں قید کرکے اپنے آپ سے لڑ رہے ہیں ہیں بھوک سے لڑ رہا ہے ہے کتنے دن لڑے گا کوئی عام انسان ایک دن دو دن اور چار دن لیکن اپنے بچوں کے سامنے وہ ایک لمحہ بھی نہیں کھڑا ہوسکتا وہ سوچتا ہے کہ میں مر جاؤں لیکن اپنے بچوں کو کھانا لا دوں بہت سارے لوگ راشن دے رہے ہیں لیکن بھوک ختم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہی لوگ راشن کو ترس رہے ہیں اللہ کا شکر ہے ہم آپ تمام لوگوں کو چیزیں میسر ہیں سوچیں ان لوگوں کا جو اپنے بچوں کے سامنے شرم سے مر رہے ہیں میں ایک عام شہری ہونے کے ناطے وزیراعظم پاکستان عمران خان اور وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ سے گزارش کرتی ہوں ہوں کہ خدارا لاک ڈاؤن کو ختم کرنے یا نرمی کرنے کےلیے اقدامات کیے جاٸیں اگر یہی صورتحال رہی اور لاک ڈاؤن میں نرمی نہیں کی گئی تو لوگ بھوک سے مرجائیں گےپاکستانی قوم سب چیزوں کا مقابلہ کر سکتی ہے ڈینگی وائرس ہو یا کینسر ہم تمام لوگ بیماریوں سے لڑنا جانتے ہیں لیکن اپنے بچوں کو بھوک سے لڑتا نہیں دیکھ سکتے اگر ابھی انتظامات نہیں کیے گئے لاک ڈاؤن میں نرمی نہیں کی گئی تو آنے والے کل کے حالات کے انتہاٸی ناخوشگوار بھی ہوسکتے ہیں
1 Comments
great
ReplyDelete