Ticker

6/recent/ticker-posts

ناکام تعلیمی نظام

Failed education system

تحریر :سردار عبدالوہاب تاتاری

 معزر قارئین پاکستان میں خواندگی ریٹ اس وقت 62 فیصد ہے۔دنیا میں کوالٹی آف ایجوکیشن کے لحاظ سے پاکستان 94 نمبر پے ہے۔ اور اس وقت تعلیمی درجہ بندی کے اعتبار سے فن لینڈ پہلے نمبر پے جبکہ سپر پاور امریکہ 20 ،نمبر پے ہے۔دنیا میں جتنی قومیں جو ترقی یافتہ ہوں یا ترقی پذیر ہوں ان کی کامیابی کے پیچھے تعلیم کا ایک وسیع کردار ہے۔ہم اپنے اردگرد ممالک میں دیکھ سکتے ہیں کہ جو بھی ملک آج کامیابی کی راہ پے گامزن ہیں۔ ان کے پیچھے ایک اعلی تعلیمی نظام کا ہاتھ ہے۔تعلیم ہی ملک کو کامیاب سے کامیاب تر بنا لیتی ہے کیونکہ اسی تعلیم سے آپ کے لیڈر،ڈاکٹر،انجینئر، اور اس طرح  کامیابی کے ہر شعبہ میں آپ کو تعلیم ہی نظر آئے گی۔لیکن بد قسمتی سے ہمارے ملک اسلامی جمہوریہ پاکستان میں تعلیم مخص بائیو ،کیمسٹری،ریاضی، فزکس تک ہی محدود ہے۔ہمارے ملک اسلامی جمہوریہ پاکستان میں ایک7 سالہ بچہ جو صبح سویرے 10کلو بیگ اٹھا کر جاتا ہے بدقسمتی سے کہنا پڑھ رہا ہے کہ اس بیگ میں 15 سے 20 کتابیں  ہوتی ہیں لیکن ان کتابوں میں کوئی ایسی کتاب نہیں ہوتی جو   بچے کو نماز کا ترجمہ کروا سکے۔آج لوگ بوڑھے ہو گے لیکن ان کو وہی نماز میں عربی کے کلمات یاد ہیں لیکن ان کو یہ نہیں پتہ کہ اللہ پاک نماز میں کیا کہ رہے ہیں کیا یہی اسلامی پاکستان کی تعلیم ہے مسلمانوں اور کفار میں فرق کرنی والی چیز نماز ہے اور ہمارا یہ حال ہے کہ ہمیں اس کا ترجمہ ہی نہیں آتا ۔ہمارا بچہ میٹرک میں پہنچ جاتا ہے اس کی انگیزی ماشااللہ بہت اچھی ہوتی ہے لیکن اس بیچارے کو یہ نہیں پتہ ہوتا کہ اللہ رب العزت نماز میں کیا فرما رہیں ہیں۔
آپ جاپان کی مثال لے لیں جاپان میں تیسری جماعت تک سب بچوں کو ایک ہی مضمون سکھایا جاتا ہے وہ "اخلاقیات"اور "ادب"ہیں۔اور ہمارے تعلیمی نظام میں اخلاقیات کا دود دور تک کوئی تعلق نہیں۔ہمارے پیارے نبی صلی علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تھا کہ قیامت کے دن سب سے ممتاز وہ شخص ہو گا جس حسن و اخلاق اعلی ہوں گے جسکا ہمیں پتہ ہی نہیں۔ ایک معاشرے میں رہن سہن کے قابل نہیں تو ہم کیسے ترقی کریں گے۔یہ کہنا بجا ہوگا کہ تعلیمی نظام میں اخلاقیات ریڈ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔اس لیے تعلیمی نظام میں اخلاقیات کو زیادہ ترجیح دینی ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں : ملک مافیازکےنرغےسےکب نکلےگا؟

دنیا اس تعلیم کے ساتھ کامیابی کی راہ پے گامزن ہے اور ہم اس تعلیم کے ساتھ ناکامی کی راہ پے گامزن ہیں۔یاد رکھیے ہمارا تعلیمی نظام دنیا کے تعلیمی نظام سے بہت پیچھے ہے۔ ہم نے اگر ترقی کی راہ پے گامزن ہونا ہے تو سب سے پہلے ہمیں اسلامی تعلیم پر زیادہ زور دینا ہو گا۔دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ جب بچہ میڑک کا امتحان پاس کرے تو اسے قرآن پاک بھی صحیح تلفظ اور ترجمہ کے ساتھ آتا ہو۔اگر ہر روز کی تین آیات کریمی ہی پڑھائی جائے تو چار سال میں قرآن پاک مکمل ہو جائے۔اس میں ہی ہماری کامیابی ہے۔ورنہ ہم تباہ ہو جائیں گے۔ہمارا تعلیمی نظام اس قدر پیچھے ہے کہ آنے والے وقت میں ہم بہت مشکلات کا شکار ہو سکتے ہیں۔
کہتے ہیں کہ کیسی ملک کو تباہ کرنا ہو تو اس کی تعلیم اس سے چھین لو جب تعلیم چھین لی جائے گی تو اس ملک کا جو ڈاکٹر بنے گا اس کے ہاتھ سے مریض مریں گے۔اور ملک کا جو انجینئر بنے گا اس ملک کی عمارتیں ٹیڑھی ہوں گی 'اور جو اس ملک قانون دان بنے گے پھر اس ملک میں ہمیشہ ناانصافی ہی ہو گی اور ااس ملک کا جو لیڈر بنے گا وہ "کرپٹ،دھوکہ باز اور ظالم لیڈر ہی بنے گا۔پھر اس ملک میں بل گیٹس جیسے اعظیم انسان نہیں پیدا ہوں گے۔اور پھر وہ قوم اپنی تاریخ کھو دے گی اور جب کوئی قوم اپنی تاریخ کھو دے وہ کبھی کامیاب ہو ہی نہیں سکتی بلکہ برباد ہو جاتی ہے۔
ہمیں ایسے تعلیمی نظام کو مزید برداشت نہیں کرنا ہو گا۔ہم نے اپنی نسلیں اب تباہ نہیں ہونے دینی ہم اس بے مقصد نظام کے خلاف اٹھے گے۔ہمیں اس ملک کی بقا کے لیے تعلیمی نظام کو صحیح کرنا ہو گا ہم نے تعلیمی نظام میں اخلاقیات کو ڑیڈ کی ہڈی کا درجہ دینا ہو گا۔جب ہمارے بچوں کو اخلاقیات آ گئیں تو وہ ایک مخلص لیڈر بنے گا وہ ہر کام میں مخلص ہو گا اور میرے اللہ بھی حسن اخلاق والوں کی مدد کریں گے۔ہمیں اپنی تعلیمی نظام کو زیادہ سے زیادہ اسلامی نظام کے طرز پے کرنا ہو گا۔پھر اس دھرتی پے ایک کامیابی کی سونامی آئے گی ہمیں اپنے معاشرے میں اچھی طرح سے رہنے اور دنیا میں ترقی کرنے اور دنیا پے راج کرنے کے لیے سب سے پہلے اپنی تعلیمی نظام کو بہتر بنانا ہے اسی میں ہماری کامیابی ہے۔اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو(آمین)

یہ بھی پڑھیں : ڈسٹرکٹ اینڈسیشن جج سیالکوٹ علی نواز نے ڈسٹرکٹ جیل سیالکوٹ کا ماہانہ دورہ کیا

ناکام تعلیمی نظام

Post a Comment

0 Comments

click Here

Recent