Ticker

6/recent/ticker-posts

ننھی زینب کےقتل کوایک برس مکمل،جنسی درندےآج بھی آزاد

One year after the murder of little Zainab, the sex beasts are still free

تحریر و تحقیق میر تابش رند

پاکستان بھر میں زیادتی کے کیسز میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے عمران اور عابد جیسے درندے معاشرے کا بد ترین حصہ بن چکے ہیں واقعہ قصور کی زینب کا ہو یا پھر کراچی کی مروا کا ہو یا پھر سانحہ موٹروے کی اس ماں کا جو اپنے تین بچوں کے سامنے ان درندوں کا شکار ہوئیں زیادہ تر اس نویت کے کیسز عزت پر آنچ کی وجہ سے رپورٹ ہی نہیں ہوتے سانحہ موٹروے نے ملک کی سیاسی سماجی اور سول سوسائٹی کے ساتھ ساتھ ہر پاکستانی کو جھنجھوڑ کے رکھ دیا لیکن اس سانحہ نے بھی ایک مرتبہ پھر سیاسی ہلچل میں مزید ہلچل پیدا کی ہے جس پر پاکستان کی تین بڑی سیاسی جماعت کے رہنماؤں کے بیانات بھی سامنے آرہے ہیں وفاقی کابینہ کے اجلاس میں سانحہ موٹر وے پر گفتگو کی گئی جس میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ایسے مجرم کسی رعایت کے مستحق نہیں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر فیصل جاوید کا کہنا ہےکہ موٹروے پر زیادتی کے مجرموں کو عبرتناک سزا دی جائے گی جنسی درندوں کی سزا کے جس بل پر ہم کام کر رہے ہیں سانحہ موٹروے فیصل جاوید نےٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ اُس پہ سب سے پہلے دستخط فواد اور شیریں سے ہی کراؤں گا کیونکہ میں جانتا ہوں کہ وہ اپنے بچوں سے کتنا پیار کرتے ہیں- اُن کے تحفظات اپنی جگہ، ان شااللّہ دونوں مجھے انکار نہیں کرسکتے مان کا رشتہ جو ٹھہرا وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ زیادتی کے سابقہ واقعات میں ملزمان کو سرعام پھانسی دی جاتی تو مستقبل میں کوئی جرات نہ کرتا جبکہ قائد حزب اختلاف شہباز شریف قومی اسمبلی میں تقریر کے دوران سانحہ موٹروے پر گفتگو کرتے ہوئے موٹروے کی تعمیر کا کریڈٹ لینا نہ بھولے،جس پر ٹویٹر صارفین کی جانب سے انہیں شدید تنقید کا سامنا ہے بعد میں مسلم لیگ (ن) کے صدر و قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے قومی اسمبلی میں اپنے بیان پر معذرت کرلی پیپلزپارٹی نے زیادتی کے مجرم کو سرعام پھانسی دینے کی مخالفت کردی شیری رحمان کا کہنا تھا کہ سرعام پھانسی سے جرائم کم نہیں ہوئے بلکہ بڑھے سینیٹ میں خطاب کرتے ہوئے سینیٹر رضا ربانی کا کہنا تھا کہ سرعام پھانسی سے معاشرہ مزید ظالم ہوگا

یہ بھی پڑھیں: کسانوں کاامتحان،گنےکےکاشتکارمتوجہ ہوں

اعتزاز احسن نے کہا تھا کہ ریاست ہوگی ماں کے جیسی لیکن یہاں ریاست ڈائن جیسی بن گئی ہے اور ہم آج خوشی سے کہہ رہے ہیں کہ مجرم پکڑے گئے ان تمام بیانات کے ساتھ ساتھ سی سی پی او عمر شیخ کا بیان بھی کافی زیادہ متنازع ہو چکا ہے جس پر پاکستان کی عوام کی جانب سے کافی غم و غصہ دیکھا گیا ہے اسلام آباد، فیصل آباد، لاہور،کراچی،ملتان،حیدرآباد پشاور اور کوئٹہ سمیت ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں عمرشیخ کے بیان پر شہریوں نے سخت احتجاج کیا جبکہ سوشل میڈیا پر بھی ریموو سی سی پی او ٹاپ ٹرینڈ بن گیا تھا سوال یہ نہیں ہے کہ کسی کیوں کو اپنے عہدے سے ہٹایا جائے نہ تو میرا جسم میری مرضی پر تنقید کیا جائے بات یہ ہے کہ اس طرح کے ملزمان کو کیا سزا دی جائے گی اوراگر سخت سزا دینے کے بعد اس بات کی کوئی گارنٹی لیتا ہے کہ اس طرح کے درندے معاشرے میں پھر جنم نہیں لیں گے

یہ بھی پڑھیں : اوکاڑہ:خواجہ سراؤں کاپریس کلب چوک میں پرزوراحتجاج

Post a Comment

0 Comments

click Here

Recent