Ticker

6/recent/ticker-posts

علاقائی اخبارات کامعاشی قتل

Economic murder of regional newspapers

تحریر سید ساجد علی شاہ

مدینہ کی اسلامی ریاست اور نئے پاکستان کے نام پر آنے والی حکومت کا بیانیہ پٹ چکا ہے لاکھوں نوکریوں اور گھر دینے کے سبز باغ دکھا کر برسراقتدار میں آنے والی حکومت نےلاکھوں افراد کو  نوکریوں سے نکال کر بے روزگار کر دیا ہے عوام نے اس حکومت کو اپنا مسیحا سمجھا لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ عوام کی امنگوں پر پانی پھر گیا ہے اب عوام معاشی بدحالی کا شکار ہوکر رہے گے ہیں اور اب وہ پرانے پاکستان کو یاد کر رہے ہیں اس وقت محکمہ صحت، محکمہ تعلیم، پی آئی اے سمیت دیگر ادارے بھی زبوں حالی کا شکار ہوچکے ہیں کسی بھی ادارے کے استحکام کے لیے معاشی طور پر مضبوطی انتہائی ضروری ہے اگر وہ ادارے مضبوط نہیں ہوں گے تو زبوں حالی کا شکار ہو جائیں گے موجودہ حکومت کے برسراقتدار آتے ہی اخبارات کے اشتہارات کی بندش سے اخباری صنعت سے وابستہ افراد معاشی مسائل کا شکار ہوگئے ہیں اور اخبارات کے دفاتر کو تالے لگنا شروع ہوگئے ہیں جس کی وجہ سے لاکھوں خاندان معاشی بدحالی کا شکار ہو کر رہے گے ہیں اور گھروں کے چولہا جلانا بھی مشکل ہوگیا ہے

یہ بھی پڑھیں: بلاتفریق عوامی خدمت کانام ریسکیو 1122

اخبارات کے اشتہارات کی بندش سے جہاں پر اخبار مالکان، رپورٹر، کالم نگار و دفتری عملہ متاثر ہوا ہے وہاں اس کے ساتھ ساتھ اخبار فروش بھی متاثر ہوئے ہیں اور بعض اخبارات کے بند ہونے سے اخبار فروش بھی بے روزگار ہوگئے ہیں اسی سلسلے میں گزشتہ دنوں پنجاب ایڈورٹائزمنٹ ترمیمی پالیسی کی متنازعہ شقوں کے خلاف آل پاکستان ریجنل نیوز پیپر سوسائٹی کا ایک اجلاس بھی منعقد ہوا جس میں چیف ایڈیٹرز، ممبران ، پبلیشرز، کالم نگار سمیت دیگر افراد شریک ہوے اور پنجاب اسمبلی لاہور کے باہر ایک احتجاجی مظاہرہ بھی کیا گیا جس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ علاقائی اخبارات کے اشتہارات کی سابقہ پالیسی فی الفور بحال کی جائے اسی سلسلے میں  نے صوبائی وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان کو ایک کھلا خط بھی ارسال کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پنجاب حکومت کی نئی پالیسی کے تحت اخبارات کو اشتہارات کی بندش سے لاکھوں خاندان فاقہ کشی کا شکار ہو رہے ہیں اس لیے اگر پنجاب حکومت نے اس نئے ترمیمی بل پر نظر ثانی نہ کی اور اشتہارات کی بندش کے فیصلے کو برقرار رکھا تو اخباری صنعت سے وابستہ تمام افراد بے روزگار ہوجائیں گے اس کھلے خط میں مطالبہ کیا کہ علاقائی اخبارات کے لیے پنجاب حکومت اپنی سابقہ پالیسی کو بحال کرئے اور تمام علاقائی اخبارات کو اشتہارات دے کر اس صنعت کو مالی بحران سے بچایا جائے اس موقع پر صوبائی حکومت کو اپنا ایک بھرپور کردار ادا کرنا چاہیے اورفی الفور تمام علاقائی اخبار مالکان کو بقایا جات ادا کیے جائیں اور اس کے ساتھ ساتھ سابقہ پالیسی بھی بحال کی جائے تاکہ ریاست کے چوتھے ستون صحافت سے وابستہ افراد کو مالی بدحالی اور فاقہ کشی سے بچایا جائے ورنہ لاکھوں خاندان فاقہ کشی کا شکار ہوجائیں گے اس وقت اخباری صنعت کو کئی چیلنیجز اور مسائل کا سامنا ہے اور بعض اخبارات کے دفاتر بند ہونے سے سینکڑوں  لوگوں کو نوکریوں سے نکال دیا گیا ہے دوسری جانب اخباری صنعت سے وابستہ غریب اخبار فروش بھی حکومتی پالیسیوں کا شکار ہو کر رہے گے ہیں اور اخبارات میں واضح کمی کے بعد اخبار فروشوں کا کاروبار بھی متاثر ہوگیا ہے اب حکومت کو چاہیے کہ اخبار مالکان کے بقایا جات ادا کیے جائیں اور اشتہارات پر لگائی جانے والی بندش پر پابندی فی الفور ختم کی جائے اور علاقائی اخبارات کو اشتہارات جاری کیے جائیں اور اس کے ساتھ ساتھ فروشوں کی مالی معاونت کی جائے اور حکومتی سطح پر ایک پیکج دیا جائے، صحافیوں کی فلاح و بہبود کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات
کیے جائیں

Post a Comment

0 Comments

click Here

Recent