Ticker

6/recent/ticker-posts

حرمت رسول پرجان بھی قربان ہے

Life is also a sacrifice for the sanctity of the Prophet

تحریر سید ساجد علی شاہ
،آج ہم جن حالات سے گزر رہے ہیں اور جس طرح بیرونی قوتوں نے شدت پسندی اور روشن خیالی کے نام پر ایک قیامت برپا کی ہوئی ہے یہ سب حالات خانہ جنگی کی طرف جا رہے ہیں، آج کل عالم اسلام خصوصا پاکستان میں جو کچھ ہورہا ہے یہ سب بیرونی قوتوں کی گھناونی سازشوں کا رچا ہوا کھیل کھیلا جا رہا ہے جس کا مقصد عالم اسلام کے معدنی و معاشی وسائل پر قبضہ،  مسلم ممالک کی جغرافیائی وحدت کو تقسیم کرکے انھیں کمزور کرنا ہے، موجودہ حالات میں عالم اسلام کے حکمران کفریہ طاقتوں کے سامنے بالکل بے بس دکھائی دے رہے ہیں ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام واہل بیت سے محبت ہر مسلمان کے ایمان کا حصہ ہے آج سے 1442 سال قبل جب دنیا ظلمت کے گھٹا ٹوپ اندھیروں میں ڈوبی ہوئی تھی لوگ طرح طرح کے سماجی و اخلاقی برائیوں میں مبتلاء تھے جہاں لوگ گھر کی عزت ماں، بیٹی، بہن اور بیوی کو جوتے کی نوک پر رکھتے تھے، لڑکیوں کو پیدا ہوتے ہی ظالمانہ وحشت ناک اور سفاک ناک طریقے سے زمین میں زندہ دفن کر دیتے تھے دلوں میں بغض و کینہ نے ڈیرے ڈال رکھے تھے بت پرستی کا دور دورہ تھا جب زندہ انسانوں کو پتھروں کے بتوں کی بھینٹ چڑھایا جاتا تھا چھوٹی چھوٹی باتوں پر ہونے والی لڑائی پرانی دشمنی میں بدل جایا کرتی تھی یہ وہ دور تھا جہاں رشتوں کے تقدس کو پامال اور اپنی بیٹیوں کو زندہ دفن کر دیا جاتا تھا اندھیری نگری،بے حیائی فحاشی، شراب نوشی سمیت دیگر جرائم عروج پر تھے نہ قانون اور نہ ہی کوئی ضابطہ حیات تھا،ایسے وقت میں جب مشرق سے لے کر مغرب تک ظلمت اور سیاہ کاری کے بادل چھائے ہوئے تھے ایسے میں میرے مالک دوجہاں و ارض و سماء نے بنی نوح انسان کی حالت پر ترس کھاتے ہوئے اپنے محبوب دونوں جہانوں کے رحمت للعالمین، نبی آخر الزماں احمد مجتبی نور مجسم، حیا کا پیکر، طیبہ کا چاند حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو عرب کے صحراوں میں معبوث فرمایا، جن کی آمد پر رنگ و نور کی برسات، آبشاریں جلترنگ بجا رہی تھیں پرندوں کے قہقہے، دریاوں کی روانی، چاند کی چاندنی، ستاروں کی تابانی اور ہواوں کی سرسراہٹ سب ادب کے سانچھے میں ڈھل گئے، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت سے دنیائے کفر کے محلات زمین بوس ہو گئے اور تاریکی و ظلمت کے پہاڑ بکھر کر ریزہ ریزہ ہوگئے عقیدہ ختم نبوت امت مسلمہ کا بنیادی عقیدہ ہے جس پر امت مسلمہ کی وحدت اور بقاء کا دارو مدار ہے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ذریعے دین و شریعت کی جو تعلیمات ہم تک پہنچی ہیں وہ اسلام کا سب سے آخری اور سب سے مکمل ایڈیشن ہے جس کا آغاز حضرت آدم علیہ السلام سے ہوا اور جس کی انتہا حضور ختمی مرتبت جناب حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر ہوئی فرانس ایک بار پھر اسلام دشمنی میں حدیں پار کر گیا ہے فرانس میں گستاخانہ خاکوں کو پہلے اخبارات میں شائع کیا جاتا رہا اور اب ان خاکوں کو سرکاری عمارتوں پر دکھایا گیا اور اس گھناونے کھیل میں فرانسیسی صدر میکرون بھی شامل تھا جس کے بارے میں ترک صدر اردوان نے بہت درست کہا کہ میکرون کو اپنے دماغ کا علاج کروانا چاہیے میرا تو ماننا ہے کہ اسلام کے خلاف بغض اور دشمنی میں وہ پاگل ہو چکا ہے، گستاخانہ خاکوں کو سرکاری عمارتوں پر دکھانے کی پشت پناہی تو میکرون نے کی لیکن یہ کام کرنے والا وہی چارلی ہیبڈو میگزین ہے جو کئی برسوں سے اِسی ناپاک کام میں لگا ہوا ہے، باوجود اِس کے کہ چارلی ہیبڈو پر چند مسلمان نوجوانوں کی طرف سے کوئی چار پانچ سال پہلے ایک بڑا حملہ بھی ہوا اور اِس میگزین کے عملے سمیت 12افراد ہلاک ہوئے تھے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے بعد پوری دنیا سمیت ملک بھر میں ریلیاں اور جلوس نکالے جا رہے اسی سلسلے میں جنوبی پنجاب کے آخری ضلع رحیم یارخان میں بھی جمعیت علماء اسلام تحصیل رحیم یارخان کے زیر اہتمام اور لغاری برادران نائب امیر طیب سعید لغاری، جنرل سیکرٹری طاہر سعید لغاری اور محمد خالد سعید لغاری  کی میزبانی میں 30اکتوبر بروز جمعتہ المبارک کو  ایک عظیم الشان "حرمت رسول صلی اللہ علیہ وسلم" ریلی نکالی گئی جس کی تیاریاں گزشتہ ایک ہفتے سے  کی جارہی تھیں جسے کامیاب بنانے کے لیے مولانا قاری عامر فاروق عباسی، طیب سعید لغاری، طاہر سعید لغاری اور محمد خالد لغاری نے ضلع بھر کے دورے کیے اور شہر بھر  میں بڑے بڑے پینا فلیکس بھی لگائے گئے تھے

یہ بھی پڑھیں : آوارہ کتےمارمہم،افزائش کےاسباب اورنتائج؟

تحصیل امیر مولانا قاری عامر فاروق عباسی کی قیادت، سرپرست جمعیت علماء اسلام ماسٹر سعید احمد طالب لغاری کی زیر سرپرستی اور سئنیر نائب امیر طیب سعید لغاری و جنرل سیکرٹری طاہر سعید لغاری کی میزبانی میں ایک عظیم الشان "حرمت رسول صلی اللہ علیہ وسلم" ریلی نکالی گی جس میں تحصیل بھر کی یونٹوں کے عہدیداران و کارکنان سمیت دیگر جماعتوں و علماء، قراء، طلبہ, شہریوں و دیہادتیوں کی ایک بڑی تعداد نے  شرکت کی اور حرمت رسول صلی اللہ علیہ وسلم  ریلی میں ضلع بھر کے علماء کرام نے قافلوں کی صورت میں شرکت کی ڈراؤن کیمرے سے کوریج کی گئی ریلی کا آغاز جگنو چوک سے کیا گیا جو مختلف راستوں سے ہوتی ہوئی پریس کلب دعا چوک پر پہنچی جہاں ریلی ایک  بڑے جلسے کی شکل اختیار کرگٸی ضلعی انتظامیہ کی طرف سے سیکورٹی کے بہترین انتظام کیا گیا تھا شرکاء پرجوش انداز میں نعرے لگاتے رہے،جہاں ریلی ایک  بڑے جلسے کی شکل اختیار کرگٸی شرکاء نے ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے ہر قسم کی قربانی دینے کا عزم کیا شرکاء نے پرجوش انداز میں  نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں نعرے لگائے،ریلی سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علماء اسلام کے سرپرست علامہ عبدالروف ربانی،جمعیت علماء اسلام کے تحصیل امیر مولانا قاری عامر فاروق عباسی،سنئیر نائب امیر طیب سعید لغاری،  جنرل سیکرٹری طاہر سعید لغاری،قاری ظفر اقبال،مولانا فتیع اللہ عباد، قاضی جواد الرحمن، مولانا عمر فاروق حسنی، مولانا کلیم اللہ، مولانا صفی اللہ، مولانا سیف اللہ و دیگر علماء کرام نے فرانس میں توہین آمیز خاکے شائع  کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ اس سے دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں اور یہ بدترین دہشت گردی ہے،مسلمان محمد عربی کی عزت و ناموس پر کٹ مرنے  کے لیئےاور ہر قسم کی قربانیاں دینے کے لیئے تیار ہیں، فرانسیسی صدر نے اسلام  پر حملہ کیا ہے ،آزادی اظہار رائے کی آڑ میں گستاخی قابل مذمت ہےفرانسیسی سفیر کو ملک بدر کیاجائے او آئی سی اور مسلم حکمرانوں کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا،حرمت رسول ہمارے ایمان کاحصہ ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخانہ پوسٹر لگانے کی اجازت دینے پر فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کیا جائے اور فرانس کی مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کیا جائے  مغربی قوتیں ایک منظم سازش کے تحت اسلام اور اور مسلمانوں کے خلاف منفی پروپیگنڈہ پھیلا رہا ہے ہم حرمت رسول پر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے سے بھی دریغ نہیں کریں گئے اگر نبی پاک صلی اللہ علیہ و سلم کے گستاخوں کو کیفرکردار تک نہ پہنچایا گیا تو ہم بھرپور احتجاج کرنے  پر مجبور ہو جائیں گے ہم ناموس رسالت  کے محافظ اور پرامن لوگ ہیں ہم ہر چیز برداشت کر سکتے ہیں۔مگر حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات اقدس پر حملہ کرنے والوں برداشت نہیں کر سکتے اس وقت پوری دنیا میں دو تہذیبوں اسلام اور کفر کے درمیان جنگ جاری ہے اس موقع پر ، محمد خالد سعید لغاری،  مولانا محمد طیب ڈاہر، قاری نذیر احمد،ماسٹر فقیر محمد،محمد شاہد جالندھری، مولانا منیر احمد، قاری عنایت اللہ،محمد ابوبکر توصیف،میاں انس ظفر ،مولانا عثمان لدھیانوی، سلیم سومرو،حافظ فاروق احمد نقشبندی، جام غلام حیدر، عبدالجبار قریشی، میاں طاہر سعید، شفیق احمد، جام مقصود، نعیم خان سمیت چک 55 پی، چک 56پی، پل سنی اور بستی کاچھا سمیت ضلع بھر کے یونٹوں کے عہدیداران و کارکنان نے کثیر تعداد میں  شرکت کی آخر میں مولانا خلیل اللہ نے دعا کرائی

Post a Comment

0 Comments

click Here

Recent