Ticker

6/recent/ticker-posts

ختم نبوت کانفرنس چناب نگر

End of Prophethood Conference Chenab Nagar

تحریر سیدساجد علی شاہ 
انگریز نے 1857ء کے جبر وظلم اور دہشت و درندگی کے ذریعے اپنی اجارہ داری قائم کی تو اس کا مقابلہ و مزاحمت اس وقت کے علماء حق نے کیا،انگریزوں نے مساجد و مدارس کو بلڈوز کرتے ہوئے علماء کو توپوں کے دہانوں پر باندھ کر ان کے چیتھڑے اڑانے کے ساتھ ساتھ سور کی کھال میں زندہ سی کر جلایا گیا، ظلم وستم کی داستان رقم کی گئی مساجد و مدارس پر پابندیاں لگائی گئیں انگریز سامراج کے خلاف علماءحق کی کامیابی جہاد سے ہوئی جس سے مسلمانوں میں۔جذبہ جہاد پیدا ہونے سے ایمان کو مزید تقویت ملی غیرت ایمانی کا اظہار ہوا انگریز سامراج نے جہاد کو ختم کرنے اور اپنے اقتدار کو استحکام دینے کے لیے انگریزی سرکار نے کچھ افراد کو دعوی نبوت کرنے اور جہاد کو معاذ اللہ حرام قرار دینے کے لیے تیار کیا جن میں سے ایک لعنتی کذاب مرزا غلام قادیانی نے دعوی نبوت کرنے کی حامی بھر لی اور یوں انگریز سرکار نے اپنا خود کاشتہ پودا تیار کرلیا اور بالآخر 1901ءمیں غلام قادیانی نے نعوز باللہ نبوت کا دعوی داغ دیا اورجہاد کو معاذ اللہ جہاد کو حرام قرار دے دیا قادیانیت کے خلاف سب سے پہلے کفر کا فتوی علماء لدھیانہ نے دیا، 1934ء میں اس فتنے کی سرکوبی اور مسلمانوں کو آگاہ و بیدار کرنے کے لیے امام المحدثین علامہ محمد  انور شاہ کشمیری رحمہ اللہ نے مجلس احرار اسلام اور اس کے اکابرین خصوصا امیر شریعت سید عطااللہ شاہ حسنی بخاری رحمہ اللہ تعالی کے سپرد کیا امیر شریعت سید عطااللہ شاہ حسنی بخاری رحمہ اللہ تعالی نے ملک کے کونے کونے میں انگریز کے اس خودکاشتہ پودے کے خلاف کانفرسیں اور جلسے منعقد کرکے اپنی تحریروں و تقریروں کے ذریعے لوگوں کو بیدار کیا 1953ء کی تحریک تحفظ ختم۔نبوت میں دس ہزار سے زائد مسلمانوں کو شہید کیا گیا میں تاریخ کا مطالعہ کرتے ہوئے جب 30مارچ 1940 کے لاہور انجمن خدام الدین کے اس اجتماع میں پہنچتا ہوں جس میں برصغیر پاک و ہند کے پانچ سو سے زائد علماء کرام جمع ہیں امام المحدثین علامہ انور شاہ کشمیری رحمہ اللہ تعالی کی نگاہ بصیرت اٹھتی ہے اور ایک مرد قلندر پر مرکوز ہوجاتی ہے اور اسے امیر شریعت کا خطاب دیا جاتا ہے اور امیر شریعت کا لقب پانے والا یہ سید زادہ امیر شریعت سید عطااللہ شاہ حسنی بخاری کے نام سے رہتی دنیا تک امر ہوجاتا ہے گزشتہ دنوں میری ملاقات اپنے  صحافتی استاد، پیارے بھائی اور بہترین دوست محترم خورشید احمد سے ہوئی جو کہ ضلع رحیم یارخان میں بطور روز اسلام کے بیوروچیف اپنی صحافتی ڈیوٹی سر انجام دے رہے ہیں خورشید احمد چند دن پہلے چینوٹ میں احرار کی طرف سے منعقدہ ختم نبوت کانفرنس میں شریک ہوئے اور وہاں جو کچھ انہوں نے دیکھا، سنا اور پایا وہ انھی کی زبان میں عرض کر رہا ہوں، خورشید احمد کا کہنا تھا کہ سب سے زیادہ قربانیاں دینے والی اور اسلامی تحریکات کا جنم دینے والی مجلس احرار اسلام جو 1929 سے لے کر آج تک 90 سال گزرنے کے باوجود بھی امیر شریعیت سید عطااللہ شاہ بخاری کا قافلہ رواں دواں ہے اور فتنہ قادیانیت کا تعاقب کیا جا رہا ہے

یہ بھی پڑھیں : وزیرخزانہ پنجاب سےصحافی کامعصومانہ سوال؟

مرکز احرار چناب نگر کے زیراہتمام 43 ویں سالانہ تحفظ ختم نبوت کانفرنس حسب سابق 11,12ربیع الاول کو  زیر صدارت  امیر مجلس احرار اسلام مولانا پیر جی سید عطاالمہیمن شاہ بخاری منعقد ہوئی جس میں  پیر جی مولانا سید عطاالمہیمن شاہ نے  پیرانہ سالی و علالت کے باوجود بھی کانفرنس میں شرکت فرمائی کانفرنس کی مختلف نشستوں میں نائب امیر مجلس احرار اسلام  مولانا سید محمد کفیل شاہ بخاری، مرکزی جنرل سیکرٹری عبدالطیف خالد چیمہ، مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری نبیرہ امیر شریعت  مولانا سید عطااللہ شاہ ثالث بخاری، پروفیسر خالد شبیر ودیگر علماء کرام نے مختلف نشستوں میں بیانات فرمائے اور معروف نعت خواں طاہر بلال چشتی و دیگر ثناء خواں مصطفی نے ختم۔نبوت کے عنوان پر اپنا کلام پیش کیا اس اجتماع کی خصوصی شان یہ ہے کہ قادیانیوں کو دعوت اسلام بھی دی جاتی ہے اور اس تبلیغ کی وجہ سے 12ایسے افراد بھی موجود تھے جو قادیانیت سے تائب ہوکر اسلام قبول کیا تھا کانفرنس کے موقع پر جنگل میں منگل کا سماع تھا اور مسجد کے ہال میں ایک خوبصورت پینڈل بنایا گیا تھا گیارہ ربیع الاول سے قافلوں کی آمد کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا اور یہ سلسلہ رات گے تک جاری رہا، چاروں صوبوں کے وفود نے اس کانفرنس میں شرکت کی اور احرار کارکنان کا جذبہ دیدنی تھا اور سرخ پوشان احرار ایک ولولہ کے ساتھ کانفرنس میں شریک ہوئے اس دوران پرچم کشائی کی ایک پروقار تقریب منعقد ہوئی جس میں مجلس احرار اسلام کے قائدین مجلس احرار اسلام کی تاریخ اور عقیدہ ختم نبوت پر روشنی ڈالی جس میں سرخ پوشان احرار کی ایک بڑی تعداد موجود تھی ملک بھر کی طرح ضلع رحیم یارخان سے بھی وفود نے شرکت کی صادق آباد سے چوہدری بشارت علی احرار، قاری بشیر احمد احرار، چوہدری محمد ارشد، رحیم یارخان سے محمد عبدااللہ حجازی، سید ابراہیم شاہ، مولوی فقیر اللہ رحمانی، مولوی اللہ بخش اللہ احرار، مولوی قادر بخش احرار،حافظ محمد زیبر کمبوہ، حافظ عاصم کمبوہ،قاری شاہد بلوچ، مولوی مغیرہ رحیمی،  خورشید احمد، ظاہر پیر سے مولوی کریم اللہ لولائی کی قیادت میں اور تحصیل خانپور سے سید ناصر ہاشمی کی قیادت میں وفد نے کانفرنس میں شرکت کی اور پوری دلجمعی کے ساتھ علماء کے بیانات سے مستفید ہوے جمعتہ المبارک کی نماز کے بعد مرکز احرار سے نکلنے والے جلوس کے ہمراہ شرکت کی جلوس مختلف راستوں سے ہوتا ہوا چناب نگر پہنچا فضا ختم نبوت زندہ باد کے نعروں سے گونجتی رہی اس دوران مولانا سید کفیل شاہ بخاری، مولانا الیاس چینوٹی، سید عطااللہ شاہ ثالث بخاری نے اپنے اپنے خطاب میں قادیانیوں کو اسلام کی دعوت دیتے ہوے کہا کہ وہ اپنے جھوٹے مذہب سے تائب ہوکر اسلام قبول کر
لیں

Post a Comment

0 Comments

click Here

Recent