Ticker

6/recent/ticker-posts

رحیم یارخان:محکمہ ایکساٸز موٹر برانچ کا ڈیٹا انٹری آپریٹر کرپشن کنگ نکلا

Rahim Yar Khan: Data Entry Operator Corruption King of Excise Department

رحیم یارخان (وسیم چوہدری) محکمہ ایکسائز میں تعینات ڈیٹا انٹری کمپیوٹر آپریٹر کرپشن کا بادشاہ، اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے چوری شدہ و ٹمپر موٹرسائیکل، کار، ٹریکٹر کو دیگر شہریوں کے لیٹر نمبروں پر رجسٹرڈ کرنا اور جاری کردہ رجسٹریشن بک ایکسائز سسٹم میں درج کرکے قانونی بنانے لگا  14 سال قبل محکمہ ایکسائز میں تعیناتی کے وقت موٹر سائیکل پر آنے والا کمپیوٹر آپریٹر لگژری گاڑیوں کا مالک بننے کے علاوہ مختلف شورومز میں کروڑوں روپے کی انویسٹمنٹ کرچکا ہے جبکہ عالیشان کوٹھی بھی محکمہ ایکسائز میں تعیناتی کے بعد مبینہ کرپشن کرکے بنا لی تفصیل کے مطابق محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کی موٹر برانچ میں شہریوں کی سہولت کے لئے ڈیٹا انٹری کرنے کے لئے تعینات کئے جانے والا کمپیوٹر آپریٹر خالد حسین جو کہ 14 سال قبل موٹرسائیکل پر دفتر آیا تھا نے کرپشن کے نت نئے طریقے ایجاد کرتے ہوئے کروڑوں روپے کمالئے۔ باوثوق ذرائع نے بتایا کہ اب تک خالد حسین کمپیوٹر آپریٹر شہریوں سے اپنے فرنٹ مین کے ذریعے موٹر سائیکل‘ کار اور ٹریکٹروں کی رجسٹریشن کے لیے دو ہزار سے پندرہ ہزار روپے تک کی چٹی مبینہ طور پر وصول کر رہا ہے جبکہ روزانہ کی بنیاد پر موٹرسائیکلوں،کاروں اور ٹریکٹروں کی رجسٹریشن کی مد میں لاکھوں روپے بطور چٹی وصول کر رہا ہے‘ذرائع کے مطابق اسی طرح خالد حسین نے چوری شدہ موٹرسائیکلوں‘ کاروں اور ٹریکٹروں کے انجن نمبرز کو شہریوں کے پہلے سے جمع کرائے گئے لیٹر و کاغذات کے اندر رد و بدل کرتے ہوئے رجسٹریشن بک جاری کروا رہا ہے اور تمام ڈیٹا ایکسائز کے کمپیوٹر میں اپ ڈیٹ کرکے چوری شدہ وہیکلز کو قانونی شکل دینے کی مد میں فی رجسٹریشن

یہ بھی پڑھیں: ڈپٹی کمشنر و ایڈمنسٹریٹر میونسپل کارپوریشن کا نوٹس،سابق چیئرمین بلدیہ کی حمایت و استقبال کرنے والے ملازمین کیخلاف کاروائی کا امکان

موٹرسائیکل سات ہزار‘ کار پندرہ سے پچیس ہزار اور ٹریکٹر کی رجسٹریشن پندرہ ہزار روپے وصول کر رہا ہے ۔ذرائع کے مطابق خالد حسین نے اپنے فرنٹ مین رکھے ہوئے ہیں جو محکمہ ایکسائز کے باہر،موٹرسائیکل مارکیٹ‘کار مارکیٹ اور ٹریکٹرز شوروم مالکان سے بھاری چٹی طے کرکے خالد حسین کو دیتے ہیں جس میں رقم کا بیس فیصد حصہ فرنٹ مین لیتاہے۔ذرائع نے مزید بتایا کہ خالد حسین مختلف بینکوں میں جا کر محکمہ ایکسائز میں ڈیٹا انٹری آپریٹر کا تعارف کرواتا ہے اور ان سے لیز شدہ گاڑیوں کی رجسٹریشن و دو نمبر رجسٹریشن کا ڈائریکٹ اسے دیٸے جانے کی آفر دیتا ہے جنہیں وہ قانونی طور پر رجسٹرڈ کرکے کاپیاں فراہم کرنا طے کیا جاتا ہے۔نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر شہری نے بتایا کہ گزشتہ دنوں خالد حسین نے موٹر سائیکل کی رجسٹریشن کے لئے جعلی لیٹر پر ٹمپرنگ کی اور موٹرسائیکل کو رجسٹرڈ کرکے رجسٹریشن کاپی فراہم کردی جس کے نے اس نے سات ہزار روپے وصول کٸے شہری نے گمنام درخواست محکمہ اینٹی کرپشن اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو دی ہے کہ خالد حسین کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے اور اس کی کرپشن کو منظر عام پر لاتے ہوئے غیر قانونی طور پر بنائے گئے کروڑوں کے اثاثوں کی تحقیقات کے بعد کار سرکار ضبط کی جائے اس سلسلہ میں موقف جاننے کے لئے خالد حسین سے رابطہ کیا گیا تو دوسری جانب سے کال موصول نہ کی گئی۔خالد حسین کمپیوٹر آپریٹر کی کرپشن کی پشت پناہی کرنے والے محکمہ ایکسائز کے افسران کی

کرپشن بھی منظر عام پر لائی جائے گی۔

Post a Comment

0 Comments

click Here

Recent