Ticker

6/recent/ticker-posts

اسلامیہ یونیورسٹی کو نظر لگ گئی

Islamia University took notice

تحریر یوسف تھہیم

محترم قارئین کرام ..! پورے پاکستان میں تقریبا پونے دو سو یونیورسٹیاں قائم ہیں لیکن اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور ایک منفرد حیثیت اور مقام رکھتی ہے ۔ اسلامیہ یونیورسٹی کا اولڈ کیمپس (عباسیہ کیمپس) 1950ء میں نواب عباس عباسی نے قائم کیا اسکے علاوہ نیا کیمپس جو بغداد الجدید کے نام سے ریگستان میں مربعوں میل پر پھیلا ہوا ہے ۔ اسلامیہ یونیورسٹی میں ہزاروں طلباء و طالبات زیر تعلیم ہیں اور اسلامیہ یونیورسٹی سے مجھ نا چیز سمیت ہزاروں افراد تعلیم حاصل کرنے کے بعد ملک و قوم کی ترقی و بہتری کے لئے اپنی صلاحیتیں برؤے کار لارہے ہیں ۔ہر دور میں کسی نہ کسی تجربہ کار ، لامحدود خوبیوں اور صلاحیتوں کے مالک شخص کو وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور تعینات کیا گیا ۔ گذشتہ تین سالوں سے انجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور تعینات ہیں اور قوی امکان ہے کہ وہ اپنے 4 سال پورے کرنے کے بعد یہاں سے رخصت ہوں گے کیونکہ ایک شخص جو تمام ڈیپارٹمنٹ اور تمام شعبہ ہائے فکر سے تعلق رکھنے والے افراد میں ایک مضبوط گرفت رکھتا ہو ہر کسی سے اچھا اخلاق اور برتائو ہو یقینا وہ ہر ایک کی آنکھ کا تارا ہوتا ہے یہی کمال ڈاکٹر اطہر محبوب میں بھی ہے

یہ بھی پڑھیں : بالکل نہیں

آج کل یونیورسٹی کے جو حالات ہیں مجھے تو یوں لگتا ہے جیسے یونیورسٹی کو نظر لگ گئی ہو کیونکہ گذشتہ کچھ دنوں سے طلباء تنظیمیں آن لائن پیپرز سمیت متعدد مطالبات لئے احتجاج پر تھیں جنہوں نے کئی گھنٹوں تک یونیورسٹی کے مین گیٹ کو بند کئے رکھا ۔ جن سے مذاکرات تو ہو گئے لیکن اسکے بعد یونیورسٹی میں گرمی اور حبس کے باعث نوجوان کی ہلاکت کی غیر مصدقہ خبر نے ہل چل مچادی لیکن حقیقت کا ادراک تب ہوا جب ڈاکٹرز کی جانب سے اسکی موت کی وجہ کچھ اور کنفرم ہوئی

آج کل بغیر کسی تحریری آرڈر کے ایک خبر نے اس قدر ہوا بنائی کہ یوں محسوس ہوا جیسے زبانی کلامی آرڈرز پر راتوں رات عباسیہ کیمپس کو خالی کرنے کا کہہ دیا گیا ہو ۔عباسیہ کیمپس کو جنوبی پنجاب کا سیکرٹریٹ بنانے کی خبر جنگل میں آگ کی طرح گردش ہوئی کہ اہل بہاولپور اور تمام مکتبہ ہائے فکر سے تعلق رکھنے والے افراد بیدار ہوئے اور اپنے اپنے انداز میں حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ۔جگہ جگہ ریلیاں اور احتجاج شروع ہو گئے ۔ یقینا یہ انکا حق بھی تھا کیونکہ موجودہ حکومتی پارٹی کے سربراہ وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے بڑے بڑے محلات اور گورنز ہائوسز کو یونیورسٹیز بنانے کے کئی دعوے کئے گئے تھے جس پر عوام نے حکومتی "ڈبل فیس پالیسی" پر حکومتی پارٹی کو خوب آڑھے ہاتھوں لیا

میں تو سمجھتا ہوں اگر عباسیہ کیمپس کو جنوبی پنجاب کا سیکرٹریٹ بنا دیا جاتا تو آئندہ عام انتخابات میں جنوبی پنجاب بالخصوص بہاولپور میں پاکستان تحریک انصاف کے بیانیے کو عبرتناک شکست کا سامنا کرنا پڑتا ۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ یہ بات کہاں سے نکلی کہ عباسیہ کیمپس کا جنوبی پنجاب کا سیکرٹریٹ بنایا جارہا ہے؟ جس کا کوئی نوٹیفکیشن بھی نہیں تھا اور کوئی خاص بازگشت بھی نہیں تھی حالانکہ پنجاب حکومت نے تو سمہ سٹہ جنگل میں جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کے لئے جگہ مختص کردی تھی پھر اس سارے قصے کے پیچھے کون ہے ؟ کس نے عوام کو انکے جذبات گرما کر احتجاج کرنے پر مجبور کیا سیکیورٹی اداروں کو اس متعلق تحقیقات کرنی چاہئے

حکومت کو بھی چاہئیے کہ وہ اپنے بیانیے کو تقویت دیں تاکہ انہیں ماضی میں کی باتوں کا مستقبل قریب میں نقصان نہ اٹھانا پڑے ۔ یہ بات روز محشر کی طرح عیاں ہے کہ قوموں کی ترقی کے لئے تعلیم کا معیار بہتر کرنا انتہائی اہمیت کا حامل ہے ہونا تو یہ چاہئیے کہ بہاولپور کے دور دراز پسماندہ علاقوں بالخصوص حاصل پور میں سب کیمپس کا قیام عمل میں لایا جائے لیکن حکومت پہلے سے قائم شدہ کیمپس کو سیکرٹریٹ میں تبدیل کرے اور اس پر عوام رد عمل نہ دے اور حکومت کو آڑھے ہاتھوں نہ لے یہ ممکن ہی نہیں ۔جو قومیں اپنی روایات ، تہذیب و ثقافت اور ورثے کی قدر نہیں کرتیں وہ کبھی ترقی نہیں کرتی اور وہ اپنا خاص مقام بھی کھو بیٹھتی ہیں ۔

اہل بہاولپور کے جزبات اور احساسات کی قدر کرتے ہوئے بطور لکھاری اور ورکنگ صحافی میرا بھی حکومت وقت سے مطالبہ ہے کہ اسلامیہ یونیوسٹی عباسیہ کیمپس کو جنوبی پنجاب کا سیکرٹریٹ بنانے کے متعلق افواہ کو افواہ ہی رہنے دیا جائے وگرنہ حکومت کو آئندہ عام انتخابات میں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے اور ممکن ہے عمران خان کے بیانیے کی بھی وہ قدر نہ رہے جو بھروسہ عوام نے ان پر 2018ء کے عام انتخابات میں کیا تھا ۔ چولستان ، سمہ سٹہ جنگل اور متعدد جگہیں بہاولپور میں خالی پڑی ہیں حکومت انکو استعمال میں لاکر سیکرٹریٹ بناسکتی ہے جو اس فیصلے سے کئی سو گناہ مفید ثابت ہو سکتا ہے ۔بہرحال اسلامیہ یونیورسٹی آج کل خبروں کی زد میں ہے اورمیرا ذاتی خیال ہے شاید اسلامیہ یونیورسٹی کو نظر لگ گئی ہے 

اسلامیہ یونیورسٹی کو نظر لگ گئی

یہ بھی پڑھیں: سرکار نے عیدالاضحی کے موقع پر سمارٹ لاک ڈاؤن کا عندیہ دیدیا

Post a Comment

0 Comments

click Here

Recent