Ticker

6/recent/ticker-posts

آئی جی پنجاب راو سردار اک نظر کرم ادھر بھی

IG Punjab Rao Sardar, have a look here too

تحریر ڈاکٹر مرزا ایم بی قمر 

پاکستان میں پولیس محکمہ کرپشن کی وجہ سے نمبر 1 درجے پر ھے اس کی وجہ کیا ھے تفصیل کچھ یوں ھے

نمبر 1  پولیس کا راشن الاؤنس 681 ماھوار ھے 7روپے یومیہ ھے راشن الاؤنس 10سال سے کسی حکومت نہیں بڑھایا کیونکہ پولیس کا جوان مٹی کھا کر گزارہ کر لیتا ھے .جس میں صبح کا ناشتہ اور 2 ٹائم روٹی دوپہر اور شام کی کھانی ھے اور مس خرچہ دوپہر اور شام صرف روٹی کا 3800 روپے ھے .نمبر  2  پولیس محکمے کا میڈیکل الاؤنس 1500 روپے ماھوار ھے جس میں اپنا اور بیوی بچوں کا پورا مہینہ علاج کرنا ھے.نمبر 3  ہاؤس رینٹ   1476 روپے ماھوار ھے اس میں کراۓ کا گھر لینا ھے .نمبر 4  کنونس الاؤنس  2856 روپے ھے اپنے موٹر سائیکل پر سارا مہینہ ڈیوٹی پر آنا اور جانا ھے ایمر جنسی اور پولیو ڈیوٹیاں اضافی ھیں .نمبر  5  واشنگ الاؤنس  150 روپے  جس پورا مہینہ کپڑے اور وردی ڈھلوانی ھے .نمبر 6 جو موبائل گاڑی تھانے میں چلتی ھے اس کو یومیہ 10لیٹر ڈیزل ڈالا جاتا ھے اور 24 گھنٹے گشت کرنی پڑتی ھے 10لیٹر تیل 8 گھنٹوں میں ختم ھو جاتا ھے دوسری گشت والے کسی سے پیسے مانگ کر سرکاری گشت کرتے ھیں پھر تیسری گشت والے بھی دوسری گشت والوں کا طریقہ اپناتے ھیں

یہ بھی پھڑھی : خواب میں بلی دیکھنے کی تعبیر

نمبر 7 جو وردی سرکاری ملتی ھے وہ چھوٹی یا بڑی ھوتی ھے جو پہنے کے قابل نہیں ھوتی وردی کے تمام آئٹم جیب سے لینے پڑتے ھیں وردی بوٹ جراب جرسی ٹوپی بلیٹ وغیرہ وغیرہ اس وردی سے اگر تنخواہ کے ساتھ وردی الاؤنس دیا جاۓ تو بہتر ھو گا کیونکہ ٹھیکے والی وردی ٹھیک نہیں ھے.نمبر 8 پولیس والے بچوں کو تعلیم نہیں دے سکتے کیونکہ تنخواہ بہت کم ھے کھبی ارباب اختیار نے پولیس کے الاؤنسز چیک کیے ھیں کس صوبے میں کتنے الاؤنسز مل رھے ھیں کے پی کے میں کنٹیبل کی تنخواہ 30000 ھزار روپے ھے 30 ھزار روپے کے لیے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان ڈسٹرکٹ کے 202 جوانوں نے شہادت قبول کی لیکن رشوت قبول نہیں کی .نمبر 9  پولیس والے کے بچے جوان ھو جائیں تو محکمہ بھرتی نہیں کرتا کیونکہ کوٹہ سسٹم محکمہ پولیس میں نہیں ھے پولیس والے کے بچے میرٹ پر بھرتی ھو جائیں تو ٹھیک ھے ورنہ افسران اچھائی نہیں کرتے پولیس والے اپنے بچیوں اور بچوں کی شادی نہیں کر سکتے کیونکہ وسائل کی کمی ھوتی ھے پہلے جوان پنشن پر چلا جاتا تو بھی بیٹی کی شادی کے لیے جہیز فنڈ سے 30/35 ھزار امداد مل جاتی لیکن اب وہ بھی بند ھو گئی ھے اس طرح کوئی ریٹائر پولیس والا فوت ھوتا تو اس کو بریل چارجز ملتے یعنی کہ کفن دفن کے پیسے جو جوان کی تنخواہ سے کاٹ کیے گئے ھوتے ھیں لیکن اب وہ بھی بند ھو گئے ھیں .نمبر 10 تھانے کا رنگ روغن بھی اپنی جیب سے Fsl لیبارٹری منشیات اور اسلحہ کی چیک اپ کے لیے آنے جانے کا خرچہ بھی اپنی جیب سے لیکن پولیس کا جوان أف تک نہیں کرتا

یہ بھی پھڑھی : آپو اپنی پے گئی جے

اس کو پتہ ھوتا ھے کہ میری کسی نے نہیں سننی .التماس ھے  جو لوگوں کرپشن میں پہلے نمبر پر ھیں ان کا سر سے کوئی نام نہیں لیتا جنھوں نے ملک کو لوٹا ھے ان کا کوئی نام نہیں لیتا صرف پولیس محکمہ گناہ گار ھے جو 24 گھنٹے ڈیوٹی کے لیے حاضر رھتے ھیں صرف 30 ھزار کی خاطر وردی والے جان قربان کرتے ھیں .اس کرپشن میں محکمہ پولیس کا قصور نہیں ھے قصور حکومت کی غلط پالیسیوں کا ھے محکمہ پولیس ایک ھے لیکن پنجاب اور وفاق پولیس کے جوان کی تنخواہ اور کے پی کے پولیس کے جوان کی تنخواہ میں فرق کیوں ھے یہ فرق ختم کیا جاۓ محکمہ پولیس کے جوانوں کو اس مہنگائی کے تناسب سے وسائل دیے جائیں اور پاکستان پولیس کی تنخواہ میں 100 فیصد اضافہ کیا جاۓ تاکہ کرپشن کا ناسور ملک سے ختم کیا جاۓ اس کے بعد اگر پولیس والے کرپشن کریں تو ان کو سخت سے سخت سزا دی جاۓ

آئی جی پنجاب راو سردار اک نظر کرم ادھر بھی


Post a Comment

0 Comments

click Here

Recent