Ticker

6/recent/ticker-posts

محکمہ لائیو سٹاک کی غفلت و لاپرواہی اور لمپی سکن کی تباہ کاریاں

Negligence and carelessness of the Livestock Department and the destruction of lumpy skin

تحریر جام ایم ڈی گانگا

وطن عزیز پاکستان میں ایک سنگین اور بڑا بحران دستک دے رہا ہے جی ہاں محکمہ لائیو سٹاک کی غفلت اور حکمرانوں کی مسلسل لاپرواہی سے لمپی سکن نامی بیماری بے لگام ہو کر بڑی تیزی سے پھلتی جا رہی ہے سردست تو اس کے نقصان کا شکار مویشی پال حضرات ہوئے ہیں اور ہو رہے ہیں لیکن اس حقیقت سے بھی انکار نہیں کیا جا سکتا کہ رفتہ رفتہ اب اس کے منفی اثرات نے لائیو سٹاک سے وابستہ دیگر طبقات اور شعبہ جات کو اپنی لپیٹ میں لینا شروع کر دیا ہے اس کے اثرات بد سے مستقبل میں لاکھوں لوگوں کا روزگار ختم ہونے کا خطرہ بھی موجود ہے ملک بھر کی طرح پورے سرائیکی وسیب میں روہی تھل دامان میں لمپی سکن بیماری کی تباہ کاریاں نہ صرف جاری ہیں بلکہ اس میں خطرناک اضافے کی خبریں آ رہی ہیں جس کی وجہ سے پورے ملک میں جانوروں کی شرح اموات خطرناک حد تک بڑھ چکی ہے اگر صورت حال یہی حال رہی تو اس بات کا خطرہ ہے کہ پورے ملک میں گائے کا صفایا ہو جائے گا یا وطن عزیز گائے کے مستقبل کے حوالے کم ازکم ناقابل تلافی نقصان کا شکار ہو جائے گا لائیو سٹاک سے وابستہ ایک دوست نے اپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام متعلقہ ارباب اختیار اور ذمہ داران کو، وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو جانوروں میں پھیلی ہوئی بیماری لمپی سکن سے بچاؤ اور علاج کے لیے ہنگامی بنیادوں کام کرنا چاہئیے جوکہ ابھی تک بیماری کی نوعیت اور خطرناک صورتحال کے مطابق نہیں کیا جا رہا گائے میں پائے جانے والے اس خطرناک جلدی وائرس کے بہتر حل اور علاج کے لیے لائیو سٹاک ڈاکٹرز اور ریسرچ کے اداروں کو فنڈز فراہم کرکے حکومت ہنگامی بنیادوں پر کام کروائے بصورت دیگر ملک میں پورا ڈیری سیکٹر برباد ہو سکتاہے جس سے وہ تمام طبقات جن کی روزی روٹی ڈیری سکیٹر سے وابستہ ہیں وہ سب شدید متاثر ہوں گے پھر جس منفی اثرات آگے ہماری انڈسٹری، مارکیٹ اور معاشرے کو برداشت کرنا پڑیں گے یاد رکھیں اگر شرح اموات مزید بڑھتی ہے جو کہ بڑھ بھی رہی پھر لمپی سکن وائرس کی جاری تباہ کاریوں کو قابو کرنا بہت ہی مشکل ہو جائے گا ابھی وقت کہ لمپی سکن کو عام سمجھ کر اور صرف گائے پال لوگوں کا مسئلہ سمجھ کر نظر انداز کرنے کی بجائے ایمرجنسی بنیادوں پر توجہ دیجئے اگر ایسا نہ کیا گیا تو ہمارے ملک کی لوکل نسل ساہیوال بالکل ختم ہو جائے گی پاکستان میں لائیو سٹاک کا بہت بڑا مرکز چولستانی نسل ختم ہو جائے گی فریزین کا تو نام ہی مٹ جائے گا اگر گذشتہ چند ماہ کے حالات کا بغور مطالعہ و مشاہدہ کریں تو پتہ چلتا ہے کہ بیوپاری حضرات کی اکثریت پہلے ہی بے روزگار ہوچکی ہے منڈیوں میں کوئی گائے لے ہی نہیں رہا بیماری کی وجہ سے دودھ، مکھن اور دیسی گھی کی پیدوار پر بھی منفی اثرات نمایاں ہیں مزید یہی رفتار رہی تو کئی گوالے بے روزگار ہو جائیں گے ڈیری سیکٹر سے وابستہ پورا طبقہ رل جائے گا سیمن کی کمپنیاں ہوں یا جانورں کی میڈیسین کی کمپنیاں دونوں کے کاروبار مستقبل میں متاثر ہوں گے فیڈ، ونڈے، نیوٹریشن کی کمپنیاں بھی نقصان کا شکار ہوجائیں گی دودھ کی قیمت اسمان پر پہنچ جائے گی دودھ سے بننے والی تمام مصنوعات بھی حد سے زیادہ مہنگی ہوجائیں گی اے ائی ٹیکنیشن بے روزگار ہو جائیں گے جانورں کے ڈاکٹر بے روزگار ہوجائیں گے ملک مین ڈیری سیم سیکٹر کا اتنا بڑا بحران آئے گا جس کو سوچ کے بھی ہم خوفزدہ ہیں فارمر رل جائے گا اکیلی بھینس اپ کے ملک کی دودھ کی پیداوار کو پوری نہیں کر سکتی گائے کے بغیر اپ ڈیری فارمنگ ممکن ہی نہیں نہ ہی گائے کے علاوہ کوئی جانور دودھ کی کمی کو پورا کر سکتا خدارا سوچیں اگر اپ کو حکومتی جوڑ توڑ سے ذرا فرصت ملے تو اس پر سنجیندگی سے سوچیں محترم قارئین کرام، یقینا گائے میں پھیلی ہوئی خطرناک بیماری لمپی سکن سے صوبہ سندھ، بلوچستان، پنجاب اور سرائیکی وسیب سمیت پورے ملک میں مویشی پال حضرات کو اب تک کروڑوں روپے کا نقصان ہو چکا ہے
 ضلع رحیم یارخان اور بھارت کی سرحد کے ساتھ تین اضلاع میں پھیلے ہوئے روہی چولستان میں لمپی سکن کی بیماری صوبہ بلوچستان اور سندھ کے راستے وارد ہوئی ہے اگرچہ ضلعی انتظامیہ نے سندھ بلوچستان سے رحیم یارخان اور سرائیکی وسیب کی مویشی منڈیوں آنے والے جانوروں کی ویکسینیشن سرٹیفیکیٹ اور نگرانی کا داخلی راستوں پر انتظام کیے رکھا ہے مگر سچ یہ ہے کہ پاکستان میں ہر شخص قائد ائظم کا بے حد احترام اور قدر کرتا ہے جعلی سرٹیفکیٹس ہوں یا نگرانی پر مامور شیر جواں کچھ نیند کے غلبے اور کچھ پیسے کے غلبے کا شکار ہو جاتے ہیں جس کی وجہ نمائشی کاروائی و سختی بلاآخر وقت گزرنے پر اپنے الٹے اثرات دکھانا شروع کر دیتی ہے جھوٹ اور بے ایمانی گویا، خون میں وائرس کی طرح پھیلی ہوئی ہے یہی وجہ ہے کہ وطن عزیز مسائل سے نکلنے کی بجائے مسائل کی دلدل میں دھنستا چلا جا رہا ہے لمپی سکن وائرس اور اس کی تباہ کاریاں یقینا محکمہ لائیو سٹاک اور ہمارے حکمرانوں کے لیے بہت بڑا سوالیہ نشان ہے ان کی کارکردگی پر، ان کی تحقیق اور تجربے پر، ان کی سوچ، فکر اور عمل کے انداز پر فیصلے اور اقدامات وہی اچھے جو بروقت کیے جائیں سستی، غفلت و لاپرواہی تباہی کا راستہ ہے اس سے بچنا چاہئیے اسی میں ہی ملک وقوم اور ہم سب کی بھلائی ہے.

یہ بھی پڑھیں : خواب میں پنڈلی دیکھنے کی تعبیر


Post a Comment

0 Comments

click Here

Recent