اوکاڑہ(محمدابوبکر)دیپالپور اوکاڑہ روڈ کو پاکستان کی خطرناک ترین شاہراہ اگر کہا جائے تو شاید غلط نہ ہوگا 25 کلومیٹر پر مشتمل یہ ٹکڑا اتنا بھوکا ہے کہ اب تک ہزاروں جانیں نگل چکا ہے خاص طور 49 ٹو ایل ، 31 ٹو ایل ، 40 ڈی، چورستہ 38 ڈی اور سوبھارام پل کی حدود میں آئے روز بے شمارحادثات ہوتے رہتے ہیں جس میں کبھی کسی بہن کا بھائی اس دنیا سے چلا جاتا ہے تو کبھی کسی بوڑھے باپ کا سہارا چھن جاتا ہے کبھی اس روڈ پر کسی حادثے کی صورت میں ننھے منے بچوں کے سروں سے باپ کا سایہ اٹھ جاتا ہے تو کبھی کسی کا سہاگ اجڑ جاتا ہے۔حادثوں کی کثرت کی وجہ سے اس روڈ کو قاتل روڈ یا شاہراہ موت بھی کہا جاتا ہے یہ ایک سنگل روڈ ہے جس پہ ٹریفک کا اتنا بہاٶ ہے کہ ایک اندازے کے مطابق یہاں پہ ہر روز لاکھوں لوگ سفر کرتے ہیں اس روڈ کو ون وے کرنے کے لئے صحافی برادری،مختلف سیاسی و سماجی تنظیموں نے آوازاٹھائی لیکن ان کی آواز نہ سنی گئی۔سابقہ حکومت کے دور میں جہاں پنجاب بھر میں سڑکوں کی تعمیر و مرمت ہوئی وہاں پہ ضلع کی اس شاہراہ کو نظرانداز کر دیا گیا جس کی بڑی وجہ یہاں کے سیاستدانوں کا اس اہم مسٸلے پہ یک زبان نہ ہونا بڑی وجہ تھی موجودہ حکومت بالخصوص وزیراعظم پاکستان عمران خان سے اس ضلع کی عوام کا پرزور مطالبہ ہے کہ فوری طور پر اس شاہراہ کو ون وے کرنے کے احکامات جاری کئے جائیں اور جلد سے جلد اس روڈ کو ون وے کیا جائے تاکہ اس پہ ہونیوالے آئے روز کے حادثات میں کمی ہو سکے۔
0 Comments