آخر بجلی کے صارفین کا کیا قصور ہے؟

ہے جرمِ ضعیفی کی سزا مرگِ مفاجات ؟

آخر ہمیں اس ظلم و زیادتی سے کون نجات دلاۓ گامانا کہ یہ سب سابقہ حکومتوں کے دور سے چلا آرہا ہےجنہوں نے شائداپنے کمیشن کی خاطر مہنگے منصوبے لگائےاور اس ظلم اور زیادتی کی کھلے عام اجازت دی مگر اب تو اس سب کا کوئی سدباب ہونا چاہیئے ظلم کی انتہا اور حد تو یہ ہے کہ لائن لاسز جو کہ بجلی چوری کی صورت میں واپڈاملازمین کی ملی بھگت سے ہوتے ہیں وہ بھی ان ایماندار صارفین پر ڈال دیئے جاتے ہیں جو اپنا بل بجلی ایمانداری سے ادا کرتے ہیں ۔ خاص کر کئی ایک بڑے بزنس مین اور فیکٹریاں بجلی چوری میں ملوث ہیں بلکہ کئی ایک دیہاتوں میں رات کو سرے عام ڈرائکٹ کنڈی لگا کر سرے عام سارے کا سارا گاوں بجلی چوری کر رہا ہوتا ہے اور کوئی روکنے والا نہیں میں دنیا کے کئی ممالک میں گیا اور رہا ہوں وہاں زیادہ بجلی استعمال کرنے پر سبسڈی اور ڈسکاوٹ دی جاتی ہے اور ہمارے ہاں ساری گنگا ہی الٹی بہتی ہے یہاں بجلی چوروں یا کم استعمال کرنے والوں کو سبسڈی دی جاتی ہے اور جو ایمانداری سے زیادہ یونٹ استعمال کرتا ہے اسکو مہنگے ریٹ پر بل بھجوایا جاتا ہے یہ کہاں کا انصاف اور جنگل کا قانون ہےہم سپریم کورٹ آف پاکستان سے اس کا ازخود نوٹس لینے کی مشترکہ استدعا کرتے ہیں