رحیم یارخان(محمدخرم لغاری)ڈسٹرکٹ پریس کلب (رجسٹرڈ)کے سالانہ انتخابات میں فرینڈز جرنلسٹ الائنس نے بھاری ووٹوں سے میدان جیت لیا ڈاکٹر ممتاز مونس 44ووٹ لے کر صدر منتخب مدمقابل چوہدری جاوید اقبال صرف 29ووٹ حاصل کرسکے، اسی طرح سینئر نائب صدر کیلئے ملک عرفان الحق نے 44ووٹ حاصل کیے ان کے مدمقابل چوہدری منیر29ووٹ حاصل کرسکے، نائب صدر کیلئے حیات خاور کو 44ووٹ ملے جبکہ ان کے مدمقابل صدیق بلوچ کو 28ووٹ ملے، جنرل سیکرٹری کیلئے افتخار حسین 44ووٹ حاصل کرکے کامیاب قرارپائے ان کے مدمقابل حافظ فلک شیر صرف 29ووٹ حاصل کرسکے، جوائنٹ سیکرٹری کیلئے رانا محمدعثمان نے 44ووٹ حاصل کیے ان کے مدمقابل عبدالغنی صرف28ووٹ حاصل کرسکے، فنانس سیکرٹری کیلئے فاروق ریاض گجر 45ووٹ حاصل کرکے کامیاب قرارپائے جبکہ ان کے مقابل میاں شہباز شریف کو28ووٹ ملے، انفارمیشن سیکرٹری کیلئے رضوان اختر چوہدری 44ووٹ حاصل کرکے کامیاب قرارپائے ان کے مدمقابل سلیم چشتی کو 29ووٹ ملے جبکہ ممبران مجلس عاملہ میں فرینڈز جرنلسٹ الائنس کے جاوید اقبال43، رانا محمد وسیم 45، نور محمد سومرو43، صادق ضیاء44، فیضان نذیر گھلو44، ظہیر انور ملک 45،خالد جمیل45 اور طارق محمود بھی 45ووٹ حاصل کرکے کامیاب قرارپائے، فرینڈز جرنلسٹ الائنس کی کامیابی کااعلان ہوتے ہی گروپ کے ممبران میں خوشی کی لہر دوڑگئی اور ممبران نے بھرپور کامیابی پر بھنگڑے ڈال کر جیت کا جشن منایا اس موقع پر فرینڈز جرنلسٹ الائنس کے قائدین رانا امتیاز احمد، عاصم صدیق،راؤ نعمان احمد، رانا اخلاق احمد، چوہدری محمد جمیل، رانا محمد خاں ودیگر قائدین کو ممبران نے کندھوں پر اٹھا کر ان سے بھرپور یکجہتی کا اظہار کیا جیت کی خوشی میں کامیاب ہونے والے امیدواروں اور قائدین پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں اور پھولوں کے ہار پہنائے گئے کامیابی حاصل کرنے کے بعد فرینڈز جرنلسٹ الائنس کے نومنتخب صدر ڈاکٹر ممتاز مونس، جنرل سیکرٹری افتخار حسین،قائدین رانا امتیاز حمد، عاصم صدیق، حبیب اللہ ملک، میاں احسان الحق، راؤنعمان احمد، اور نومنتخب عہدیداران نے انتخاب میں شکست کھانے والے جرنلسٹ الائنس پینل کے قائدین اور ممبران سے بھرپور اظہار یکجہتی کرتے ہوئے انہیں گلے لگایا اور پریس کلب کی تعمیر وترقی کیلئے مل کر چلنے کا عزم دہرایا۔ قبل ازیں پولنگ کاآغاز صبح10بجے ہوا جبکہ 74ممبران نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔ پولنگ شام4بجے تک جاری رہی ڈسٹرکٹ پریس کلب کے انتخابات کے سلسلہ میں سکیورٹی کے بھی سخت انتظامات کیے گئے تھے اور پولیس کی بھاری نفری اور دیگر سکیورٹی اداروں کے اہلکاروں کی بڑی تعداد دن بھر موجود رہی۔