Dera Murad Jamali Don't commit suicide but commit suicide

جمالی کالم نصیراحمد مستوئی ڈیرہ مراد
قومی اسمبلی میں خواجہ آصف نے ملک کی 22کروڑ عوام کی ترجمانی کرتے ہوئے وزیراعظم عمران اور پی ٹی آئی کی جانب سے انتخابات سے کئیے گئے بلند وبانگ وعدے اور نعرے یاد کرواتے ہوئے کہا کہ شرم کی بات ہے پندرہ روز سے عوام پیڑول کے حصول کے لیے در پدر ہیں چینی آٹا چور ملک سے فرار ہو گئے پچاس لاکھ گھر کہاں کروڑ نوکریاں مدنیہ کی ریاست کا دعویدار ملازمین کو تنہا چھوڑ کر اپنی تنخواہ میں اضافہ کر لیا ان سب جھوٹوں وعدوں کن کی تکمیل نہ کرسکا عمران خان خود کشی کرنے کی ہمت نہیں تو اقدام کشی ہی کر لو یہ تقریر مجھ سمیت 22کروڑ عوام سن رہے ہونگے ایسا لگ رہا تھا خواجہ آصف نہیں بلکہ سرکاری ملازم ریڑھی بان مزدور تاجر کسان زمیندار کے الفاظ نکل رہے تھے ہر طبقہ یہ سمجھ رہا تھا خواجہ نہیں ہم بول رہے ہیں کیونکہ پی ٹی آئی کی بد ترین جھوٹی حکومت ثابت ہوئی ہے کیونکہ کسی بھی اپنے موقف پر کھڑے ہونے کی ہمت نہیں ہے سب سے بڑھ کر اب اتحادی چھوڑنے لگے ہیں بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ رکن قومی اسمبلی سردار اختر جان مینگل نے تحریری شرائط پر حکومت میں شامل ہوئے تھے لیکن ان کے مطالبات پورے نہ ہونے پر بجٹ اجلاس کے بعد علیحدہ کا اعلان کردیا ہے کیونکہ سردار اختر مینگل زمیندار بھی ہیں ٹڈی دل کے نقصان سے واقف ہیں انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے 32اضلاع میں ٹڈی دل نے تباہی مچا رکھی ہے وفاقی حکومت کسانوں زمینداروں کی تباہی کا تماشہ دیکھ رہی ہے ملک میں پیڑول نہیں ہے بلوچستان کی عوام گیس کے مالک ہیں لیکن دیگر صوبوں کو جانے والی گیس کو سونگھ نہیں سکتے ہیں ایسے غیر سنجیدہ افراد کے ساتھ رہنے کے بجائے علیحدہ بہتر ہو گی سیاست کا کھلاڑی آصف زرداری کا سردار اختر جان مینگل سے رابطہ پی ٹی آئی کے اقتدار کو جھٹکا لگنے کا خطرہ ثابت ہو سکتا ہے اسلام آباد سے بلوچستان پہنچنے والی ہوائیں تبدیلی سرکار کی نوید سنا رہی ہے

یہ بھی پڑھیں : فراڈیا کمپنیز

شاہد میاں محمد سومرو کے لیے درزی سے شیروانی سلوانے کے لیے کپڑا خرید لیا گیا ہے میاں شہباز شریف کا بھی مثبت کردار ہو سکتا ہے سردار اختر منیگل کی علیحدگی کے بعد پنجاب میں بھی پی ٹی آئی کے اراکین وزیراعلی کے خلاف ہو گئے ہیں پی ٹی آئی نہ جانے کیا کرنی چاہتی ہے وزراء اراکین اسمبلی اتحادی ناراض عوام پرشان ہیں ملک میں انارکی پھیلی ہوئی ہے کرونا وائرس سے جہاں عوام پریشان ہیں کاروبار تباہ برباد ہو چکا ہے وہاں بلوچستان میں پی ڈی ایم اے کمیشن بڑھا رہا ہے کراچی کی فیکڑیوں سے سامان 65 فیصد کمیشن پر خرید رہی ہے 54 کروڑ روپے کے ورک آرڈرز تیار ہیں جو ماسک 180 میں رہا ہے 650 روپے  200 والا حفاظتی چشمہ 1000روپے جبکہ 8کروڑ کی ایک مشین 65فیصد کمیشن کے بعد 88کروڑ میں خریدنے کی تیار مکمل کر لی گئی ہے بلوچستان میں تیزی سے کرونا وائرس پھیلنے لگا ہے لیکن بلوچستان حکومت تھک کر اسپرے بند کردیا ہے ہسپتالوں میں سہولیات کا فقدان ہے کرونا کے مریض پریشان ہیں شیخ زید ہسپتال کوئٹہ کرونا کے مریضوں کا موت  خانہ ثابت ہو رہا ہے جانے والے مریض صحت یاب ہونے کے بجائے لاش نکال رہی ہے عوام سخت پریشان ہیں حکومت لاک ڈاون کرنے کے ساتھ کرونا کے خاتمے کے لیے عملی اقدامات کرے پی ڈی ایم اے بلوچستان محکمہ صحت کی کرپشن کمیشن پر بھی توجہ دیں بس اڈوں بازاروں ریلوے اسٹیشنوں مساجد میں روزانہ کی بینادوں میں اسپرے کیا جائے سرکاری نجی ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کی حاضری کو یقینی بنائیں دیگر امراض کے لیے او پی ڈیز شروع کی جائیں کوئٹہ کے بڑے قبرستانوں میں یومیہ گورگن ڈیڑھ لاکھ سے دولاکھ روپے قبروں کی کھدائی سے کما رہے ہیں جس سے صرف کوئٹہ میں شرع اموات کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے کرونا پیٹرول قلت سمیت دیگر تمام معاملات پر وزیراعظم عمران خان کی حکومت کو سنجیدہ ہونے کی ضرورت ہے نہیں تو سردار اختر مینگل کی طرح دیگر اتحادیوں سمیت یوتھ کی بھی حمایت کھو دیں گے آنے والا وقت مسلم لیگ ن پیپلز پارٹی کا ہو گا بلا ماضی کا حصہ بنتے ہی نیلامی کے لیے تیار ہو گا لیکن کوئی بولی لگانے والا نہیں ملے گا ۔