Ticker

6/recent/ticker-posts

حاصل پورکوضلع بناو

Make Hasilpur a district

تحریریوسف تھہیم 

محترم قارئین کرام آجکل کچھ افواہیں زیرِ گردش ہیں کہ وزیراعلی پنجاب کی جانب سے چشتیاں اور احمد پورشرقیہ سمیت پانچ تحصیلوں کو ضلع کا درجہ دیا جارہا ہے ۔  چشتیاں ضلع ہوگا حاصل پور اور فورٹ عباس اسکی تحصیلیں ہوں گی ۔کبھی کبھی تو ایسی باتیں سن کر حکومتی اقدامات پر ہنسنے کو جی چاہتا ہے ۔ حاصل پور کو متوقع ضلع چشتیاں سے ملانا 7 لاکھ لوگوں سے زیادتی کے مترادف ہے ۔ اب آپ سوچ رہے ہوں گے کہ وہ کیسے؟ تو اسکا جواب سن لیں حاصل پور ضلع بہاولپور کی تحصیل ہے جبکہ چشتیاں ضلع بہاولنگر کی ۔ حاصل پور ضلعی ہیڈ کوارٹر سے 140 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے جبکہ چشتیاں صرف 40 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے ۔اسکے علاوہ جو بنیادی باتیں ہیں جس بناء پر "حاصل پور کو ضلع بناو" کا مطالبہ زور پکڑرہا ہے وہ یہ ہے کہ آبادی کے لحاظ سے حاصل پور چشتیاں سے بڑی تحصیل ہے ۔ ریونیو کے اعتبار سے حاصل پور چشتیاں سے زیادہ اچھی تحصیل ہے ۔ رقبے کے لحاظ سے حاصل پور 1122 کلو میٹر تک پھیلا ہوا ہے ۔ حاصل پور کی منڈی کا شمار پاکستان و پنجاب کی بڑی منڈیوں میں ہوتا ہے جبکہ حاصل پور کو منی کاٹن انڈسٹریز کا شہر کہا جاتا ہے ۔ پنجاب میں سب سے زیادہ ریونیو کے اعتبار سے بلدیہ حاصل پور سرفہرست ہے ۔اسپغول چھلکا  کی منی فیکٹریاں سب سے زیادہ حاصل پور میں ہیں جہاں سے پورے پاکستان میں اسپغول چھلکا سپلائی ہوتا ہے ۔ایک طرف دریا ہے تو دوسری طرف چولستان , حلقہ اتنا بڑا ہے کہ ایک طرف  بہاولپور اور دوسری طرف بارڈر سے جاملتا ہے ۔ حاصل پور شہری آبادی ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ ہے ۔ضلعی ہیڈ کوارٹر سے 100 کلو میٹر دور 7 لاکھ آبادی کے لئے صرف 80 بیڈ پر مشتمل ایک تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال واقع ہے جسمیں 100 سے زائد ڈاکٹرز کی سیٹوں پر صرف 20 سے زائد ڈاکٹرز کام کررہے ہیں اور پورے وثوق سے کہہ سکتا ہوں اب تک ہزاروں افراد بنیادی سہولیات کے فقدان کیوجہ سے ضلعی ہیڈ کوارٹر پہنچنے سے قبل لقمہ اجل بن چکے ہیں ۔"اونٹھ کے منہ میں زیرہ" کے مصداق حاصل پور کو ترقیاتی فنڈز ملتے ہیں یہاں ہر دور میں سیاستدانوں نے عوام کے ساتھ کھلواڑ کیا جو رسم آج تک چلتی آرہی ہے ۔ مجھے لکھتے ہوئے ندامت ہورہی ہے کہ حاصل پور میں قومی اسمبلی کی نشست پر الیکشن لڑنے والے جیتے ہوئے اور رنر اپ تینوں امیدواران کا تعلق حاصل پور تحصیل سے نہیں ہے اس سے بھی زیادہ افسوس کی بات یہ ہے کہ ہم سیاسی یتیم تصور کئے جاتے ہیں کوئی گجرات رہتا ہے ۔ کسی نے اسلام آباد ڈیرے ڈال رکھے ہیں اور کوئی لاہور بستا ہے ۔

یہ بھی پڑھیں : جوہرآباد کی ہردلعزیز شخصیت،رانا محمد یونس شاہد کےساتھ خصوصی نشست

"حاصل پور کو ضلع بناو" تحریک آجکل زوروں پر ہے ۔ آپ یقین کریں حاصل پور میں کسی بھی گلی, محلے , سیاسی ڈیرے, چکوک یا پبلک مقام پر چلے جائیں آپ کو "حاصل پور کو ضلع بناو" تحریک کے متعلق ضرور سننے کو ملے گا۔ بچہ بچہ, ہرنوجوان,بزرگ,خواتین اور ہر فرد کا یہی مطالبہ ہے کہ "حاصل پور کوضلع بناو" ۔ اس تحریک کے روح رواں معظم کمال وینس, عاصم ایاز,ملک نعیم,عمران گورایہ,رانا شفیق,حاجی کاشف ایاز اور راقم الحروف یوسف تھہیم و دیگر مکاتب فکر کے سینکڑوں عام افراد ہیں ۔ غیر سیاسی,اجتماعی مقصد کے حصول اور عوامی تحریک "حاصل پور کو ضلع بناو" کی مقبولیت میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے ہر گلی محلے کی سطح پر عوام میں شعور بیدار کرنے کے لئے نوجوان کارنر میٹنگز کا انعقاد کررہے ہیں شہر کی ہر دوکان ,مکان اور مین شاہراوں پر "حاصل پور کو ضلع بناو" کےاسٹیکر دیکھائی دیتے ہیں ۔ جوش اس قدر بڑھ چکا ہے کہ عنقریب ایک بڑا قافلہ پنجاب اسمبلی اور وزیراعلی سیکریٹریٹ کے باہر اپنا احتجاج ریکارڈ کروانے کے لئے جانے کو تیار ہے ۔حاصل پور پریس کلب,کچہری چوک اور بلدیہ چوک میں مظاہرے ہورہے ہیں ۔ کیا ہی اچھا ہوتا اس تحریک کو مقامی اہل اقتدار سیاسی رہنما لیڈ کرتے تو انکے اوپر لگے داغ دھبے نئی نویلی دلہن کی طرح دھل جاتے لیکن سوائے افسوس کے کچھ نہیں کیا جاسکتا عمران خان صاحب شاید آپ کو یاد ہو کہ آپ الیکشن کیمپین کے لئے حاصل پور آئے تھے اور ریلوے گراونڈ میں تاریخی جلسہ کیا تھاجسمیں حاصل پور کے سینکڑوں غیور عوام آپ کو سپورٹ کرنے کے لئے گھروں سے نکلے تھے اور بالخصوص نوجوانوں اور خواتین نے آپ کی پارٹی کا عَلم بلند کرتے ہوئے آپ سے توقعات لگائی جسکا نتیجہ انہیں مایوسی کی صورت میں مل رہا ہے ۔ دربدر مارے مارے گھومتے حاصل پور کے نوجوان اور خواتین آپ کے ایک حکم "حاصل پور کو ضلع بنائو" کے منتظر ہیں میں بطور لکھاری بھی پر اُمید ہوں اگر میرا یہ کالم وزیر اعظم عمران خان اور وزیر اعلی عثمان بزدار تک پہنچ گیا تو وہ یقینا 7 لاکھ عوام سے زیادتی نہیں کریں گے حاصل پور کے عوام کا بنیادی حق,حاصل پور کو ضلع کا درجہ دیا جائے گا عمران خان کے ویژن کے مطابق پسماندہ ترین علاقے کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا جائے گا اور یہاں کی محرومیاں دور کی جائیں گی ۔ ان شاء اللہ حاصل پور ضلع بنا تو سینکڑوں افراد کو روزگار میسر ہوگا,صنعتیں لگیں گی,نوجوانوں کو نوکریاں میسر ہوں گی,تاجرخوشحال ہوں گے,غریبوں کے چولھے جل جائیں گے, ٹیکس میں اضافہ ہوگا, خوشحالی آئے گی,کئی افراد لقمہ اجل بننے سے بچ جائیں گے,کسانوں کو پانی میسر ہو گا اور عمران خان کے ویژن "تبدیلی" کی عملی تکمیل ہو گی ۔ بڑی امید کیساتھ عمران خان اور عثمان بزدار سے 7 لاکھ افراد کا مطالبہ ہے کہ "حاصل پور کو ضلع بناو"
خونِ دل دے کے نکھاریں گے رُخِ برگِ گلاب

Post a Comment

0 Comments

click Here

Recent