Ticker

6/recent/ticker-posts

یوم شہدائے کشمیرکےموقع پرمکمل ہڑتال اورپابندیاں نافذ

Complete strike and sanctions imposed on the occasion of Kashmir Martyrs' Day

سری نگر(ویب ڈیسک)کنٹرول لائن کے دونوں اطراف اور دنیا بھر میں
Complete strike and sanctions imposed on the occasion of Kashmir Martyrs' Day
مقیم کشمیریوں نے آج ، یوم شہدائے کشمیر اس عزم کی تجدید کے ساتھ منایا کہ وہ اپنے ناقابل تنسیخ حق ، حق خودارادیت کے حصول تک اپنی جدوجہد آزادی جاری رکھیں گے کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں آج مکمل ہڑتال کی گئی جبکہ قابض انتظامیہ نے بھارت مخالف مظاہروں اور ریلیوں اور سرینگر میں مزار شہداء نقشبند صاحب کی طرف مارچ کو روکنے کیلئے پوری وادی کشمیر میں کرفیو جیسی پابندیاں نافذ کردی تھیں ۔ مارچ کو روکنے کیلئے سرینگر میں لال چوک کے تاریخی گھنٹہ گھر کے قریب رکاوٹیں کھڑی کر دی گئی تھیں جبکہ بھارتی فورسز کی بھاری نفری کو تعینات کیاگیا تھا ۔ ہڑتال کی اپیل بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی ،کل جماعتی حریت کانفرنس اور میر واعظ کی سرپرستی میں قائم حریت فورم نے دی تھی۔
یہ دن ہر سال 13 جولائی 1931ء کو سرینگر میں ڈوگرہ مہاراجہ کے فوجیوں کے ہاتھوں شہید ہونیوالے 22 کشمیریوں کی یاد میں منایا جاتا ہے ۔ وہ ان ہزاروں لوگوں میں شامل تھے جو عبدالقدیر نامی ایک شخص کے خلاف مقدمے کی سماعت کے موقع پر سرینگر سینٹرل جیل کے باہر اکھٹے ہوئے تھے جس نے کشمیری عوام کو ڈوگرہ حکمرانی کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کیلئے کہا تھا۔ نماز ظہر کے وقت ایک کشمیری نوجوان نے اذان دینا شرو ع کی جسے مہاراجہ کے فوجیوں نے گولی مارکر شہید کر دیا۔اس کے بعد ایک اور شخص اذان پوری کرنے کےلئے کھڑا ہوا تو اسے بھی شہید کردیا گیا۔ یوں اذان مکمل ہونے تک 22 کشمیریوں نے اپنی جانیں قربان کیں۔
برصغیر پاک و ہند کی تقسیم کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب آج 13 جولائی کو یوم شہدائے کشمیر کے موقع پر کوئی تعطیل نہیں تھی اور نہ ہی کسی سرکاری تقریب کا انعقاد کیاگیا تھا۔گزشتہ سال 5اگست کو بھارتی آئین کی دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد بھارت نے مقبوضہ علاقے میں سرکاری تعطیلات کی فہرست جاری کی تھی جس میں سے 13 جولائی کی سرکاری تعطیل کو خارج کردیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : صوباٸی وزیرزوارحسین وڑاٸچ کاڈسٹرکٹ جیل گجرات کااچانک دورہ

Post a Comment

0 Comments

click Here

Recent