Ticker

6/recent/ticker-posts

یونین کونسل ناڑ شیر علی خان

Union Council Nadar Sher Ali Khan

از قلم شبیر احمد ڈار
ریاست آزادجموں و کشمیر جس کا کل رقبہ 13،300 مربع کلو میٹر ہے دنیا بھر میں قدرتی حسن اور دل کش مناظر کی وجہ سے مشہور ہے سیاحوں کی بڑی تعداد ہر سال اس ریاست کی جانب رخ کرتے ہیں ریاست کے ضلع باغ سے 14 کلو میٹر کی مسافت پر تاریخی مقام " ناڑ شیر علی خان "موجود ہے ناڑ شیر علی خان باغ آزادکشمیر کی سب سے بڑی یونین کونسل ہے ۔ ناڑ شیر علی خان کی وجہ تسمیہ یہاں کے درویش ،بہادر اور نیک سیرت سماجی شخصیت " شیر علی خان " تھے انہوں نے یہ علاقہ ہندووں سے آزاد کروایا اور اس علاقے کی فلاح و بہبود کے لیے ساری زندگی وقف کی ان کی خدمات کے پیش نظر ان کے نام سے یہ یونین کونسل ناڑ شیر علی خان  کا نام پڑا شیر علی خان کے بعد نمبردارخادم حسین نے علاقے کی فلاح و بہبود کے لیے خدمات سر انجام دیں 14 ہزار سے زائد آبادی پر مشتمل یہ علاقہ ریاست کےخوبصورت ترین مقامات میں سے ایک سیاحتی مقام ہے اس علاقے کے سیاحتی مقامات میں لس ڈنہ ، بچہ ڈھوک ، ڈوم گلہ ، سنکھڑا موڑ ، شیرو ڈھارا، لیدی گلی ، لوہار بیلہ ،سنی کس وغیرہ جیسے علاقے شامل ہیں جو سرسبز میدانوں ،بلندو بالا پہاڑ ، ٹھنڈے پانی کے چشموں، قدیم و نایاب جڑی بوٹیوں ، نباتات وغیرہ پر مشتمل ہے

یہ بھی پڑھیں : نا پسندیدہ واقعات اورعالمی دباؤ


ناڑ شیر علی خان کے لوگ انتہائی محنت کش اور مہمان نواز ہیں ۔ عوام کی اکثریت (مرد و خواتین ) کھیتی باڑی کرتی ہے ۔ مکئی اور گندم یہاں سب سے زیادہ کاشت کی جانے والی فصلیں ہیں ۔ یہ علاقہ آج کے ترقی یافتہ دور میں بھی بنیادی ضروریات سے محروم ہے اس علاقے میں موجود شاہراہیں کھنڈرات کا منظرپیش کرتی ہیں ۔ ذرائع مواصلات کا کوئی انتظام نہیں نیز انٹرنیٹ سروس بھی انتہائی سست ہے علاقے میں دو بی ایچ  یو اور چند میڈیکل کلینک ہیں یہاں کوئی بھی معیاری ہسپتال کی سہولت نہیں ایمرجنسی کی صورت میں نہ ایمبولینس کی سہولت اور نہ ہی ہسپتال کی سہولت علاقے میں موجود ہے اس علاقے میں بوائز اور گرلز ہائی اسکول کے علاوہ پرائمری و مڈل اسکول بھی ہیں مگر کالج کی بنیاد ابھی تک نہیں رکھی گی جس سے طلبہ دور دراز علاقوں میں جاکر تعلیم حاصل کرتے ہیں اور سفری مشکلات کا شکار ہو جاتے ہیں ۔ یونین کونسل میں موجود مختلف گاوں کو  آپس میں جوڑنے کے لیے کوئی پل بھی نہیں اور ندی نالے میں طغیانی کے باعث علاقے کو کافی نقصان پہنچتا ان کی فصلیں بھی تباہ ہو جاتی اور نالہ ماہل کے قرب میں واقع زمینوں کو بھی نقصان پہنچتا ہے جس کا کوئی بھی حفاظتی بند ابھی تک نہیں لگایا گیا ۔ پینے کے صاف پانی کے لیے خواتین کو گھر سے میلوں سفر طے کرنا پڑتا ہے
ناڑ شیر علی خان یونین کونسل باغ میں چند ہی ویلفیئر سوسائٹی فعال ہیں ان میں سے ایک پریس فار پیس ہے۔ جو گزشتہ تیرہ ، چودہ سال سے اس یونین کونسل میں خدمات سر انجام دے رہی ہے محترمہ روبینہ ناز صاحبہ خواتین کی نمائندگی کر رہی اور ہر سال یہاں تربیتی ورکشاپ منعقد کی جاتی جس میں خواتین کو ٹیکنیکل ٹریننگ دی جاتی ہے۔ خاص طور پر اس علاقے میں سلائی کا کام خواتین بہت شوق سے کرتی ہیں جس کو سہرا اسی ویلفیئر سوسائٹی کو جاتا ہے جو ان خواتین کو ٹریننگ فراہم کر رہا ہے اس علاقے میں یتیم بچوں کو اکالرشپ بھی اسی ویلفیئر سوسائٹی کی جانب فراہم کی جاتی ہیں ۔ خواتین کے باعزت اور باپردہ روزگار کے حصول کے لیے پریس فار پیس کی پوری ٹیم داد کی مستحق ہے

یہ بھی پڑھیں: پیشی پر آئے دو افراد قتل،تین زخمی

ناڑ شیر علی خان کی سرزمین شہیدوں اور غازیوں کی سرزمین ہے۔ اس علاقے سے تعلق رکھنے والے بہت سے نوجوان شہادت کا جام پی چکے ہیں جن میں خواجہ آصف ، کمانڈر شاہد ، سلطان محمود وغیرہ شامل ہیں ۔ اس علاقے کی سماجی شخصیات میں پرویز مغل ، سردار یونس خان ، سردار اقبال چغتائی ، ظفراقبال ، روبینہ ناز وغیرہ شامل ہیں جو اس علاقے کی فلاح و بہبود کے لیے کام کر رہے ۔ اس علاقے میں ایک صاحب کتاب ادبی شخصیت جو پیشے میں وکیل ہیں جناب " اظہر رشید " ہیں۔ اس یونین کونسل کی سیاسی شخصیات میں سردار اقبال چغتائی ، سردار نیاز بیگ ، خواجا عدنان ، سردار ادریس خان وغیرہ شامل ہیں ۔ علاقے سے تعلق رکھنے والی صحافی برادری میں  فریاد کاظمی ، منیر مغل ، محترمہ روبینہ ناز شامل ہیں ۔
اس علاقے کی 70فیصد سے زائد عوام یافتہ یافتہ ہے ۔  کچھ بیرون ممالک میں برسر روزگار ہیں اور کچھ سرکاری ملازمت کر رہے ۔  یقینا یہ علاقہ اپنے اندر بے شمار موضوعات سموئے بیٹھا ہے جس پر لکھنا شروع کیا جائے تو کتاب کو جلدوں میں شائع کیا جا سکتا ۔ یہ علاقہ قدرتی حسن سے مالامال ہے ۔ عوامی اکثریت حکومتی اقدامات کی منتظر ہے کہ وہ یہاں پر سیاحت کے فروغ کے لیے کام کریں تاکہ علاقے کی عوام مہمان نوازی کا حق ادا کر سکیں۔
یونین کونسل ناڑ شیر علی خان


Post a Comment

0 Comments

click Here

Recent