Ticker

6/recent/ticker-posts

ایسا قیدی جو جیل سے رہا ہوا تو وکیل بن کر نکلا

A prisoner who was released from prison became a lawyer

گوجرانوالہ(ویب ڈیسک) 2014 میں گوجرانوالہ کے 18 سالہ ایاز نامی لڑکے پر قتل کا الزام لگا اور ایف آئی آر درج ہوگئی۔ گرفتار ہوا، کیس چلا اور عدالت نے سزائے موت کی سزا سنائی لڑکا بے گناہ تھا گھر والوں نے لاہور ہائی کورٹ میں اپیل دائر کر دی۔ اپیل کا فیصلہ آتے آتے آٹھ سال لگ گئے۔ آج سے کچھ ماہ پہلے ایاز کے کیس کا فیصلہ آیا ہے اور عدالت نے اسے باعزت بری کر دیا ہے آپ شاید یقین نہ کریں لیکن ایاز جیل سے وکیل بن کر نکلا اس نے اپنے وہ 8 سال ضائع نہیں کئے بلکہ اس نے جیل میں رہتے ہوئے ایف اے، بی اے، ایم اے اور پھر وکالت کی تعلیم حاصل کی ہے کوئی اور ہوتا تو جیل کے مجرمانہ رنگ میں رنگ جاتا لیکن اپنی بے گناہی اور خدا کی رحمت پر یقین نے ایاز کو حوصلہ ہارنے نہیں دیا

یہ بھی پڑھیں : موجودہ حکومت کو ہٹانے بارے پی پی پی سمیت اپوزیشن کی تمام سیاسی جماعتیں ایک پیج پرہیں، مولانا فضل الرحمن

رائے محمد ایاز پچھلے 8 ماہ سے وکالت کی پریکٹس کر رہے ہیں اور جو درد اور غم انہوں نے برداشت کیا اپنی زندگی کے 8 قیمتی سال جیل کی سلاخوں (جن میں سے 4 سزائے موت کی کوٹھڑی میں گزارے) کو یہ بھول نہیں سکتے۔ رائے محمد ایاز کی کوشش ہے کہ پاکستان کے عدالتی نظام میں مظلوم اور بے قصور کے لئے آسانیاں لائی جائیں۔ مشکلوں میں امید کے دیے جلا کر جینے والے زندگی کے آسمان پر چمکتے ہیں اور زندگی جیتے ہیں مایوسی کے اندھیروں میں ڈوبنے والے بہت جلد ڈوب جاتے ہیں۔

Post a Comment

0 Comments

click Here

Recent