Ticker

6/recent/ticker-posts

شجر کاری افتتاح یاد ہے نہ

Remember the tree planting inauguration

تحریر مہر اسد
غالباً 09 اگست 2020 کو ٹائیگر فورس ڈے کے حوالے سے وزیر اعظم کی ہدایت پر شجر کاری مہم کا آغاز کیا گیا، جس کے مطابق ایک دن میں ملک بھر میں 35 لاکھ پودے لگانے کا حدف مقرر کیا گیا تھا اسی دن ضلعی انتظامیہ رحیم یار خان کی جانب سے ایک دن میں 50 ہزار پودے لگانے کی تیاری کی گئی تھی، تاہم موسم کی خرابی کے باعث مطلوبہ حدف کو کم کرکے ایک دن میں 3 ہزار پودے لگا کر مہم کا افتتاح کیا گیا اس حوالے سے تحصیل خان پور کے موضع کوٹلی مراد نزد ظاہرپیر میں ڈگہ مائنر کے کنارے پر افتتاح کی پر وقار تقریب سجائی گئی جسمیں ڈپٹی کمشنر رحیم یار خان کی قیادت میں ضلعی انتظامیہ کے اعلیٰ آفیسرآن جبکہ ارکان اسمبلی، حکومتی جماعت کے پارٹی ورکرز و عہدیداران، سول سوسائٹی اور ٹائیگر فورس کے شاہینوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی اس موقع پر ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ ضلعی انتظامیہ کی زیر نگرانی ستمبر 2020 تک 3 لاکھ 75 ہزار پودے لگائے جائیں گے
شجر کاری افتتاح یاد ہے نہ
قابل ذکر بات یہ ہے کہ شجر کاری مہم کے سلسلہ میں مذکورہ نہر کے کنارے پر نئے پودے لگانے کےلئے بنائی گئی جگہوں کو بڑی نفاست اور خوبصورتی سے سجایا گیا تھا جبکہ تقریب میں شرکت کرنے والی شخصیات کے استقبال کا شاندار اہتمام کیا گیا تھا (جسکی تصویری جھلکیاں اپ لوڈ کی گئی ہیں) قبل ازیں مذکورہ نہر کو پختہ کرتے وقت سینکڑوں سرسبز، قد آور درختوں کا بے دردی سے صفایا کر دیا گیا تھا
شجر کاری افتتاح یاد ہے نہ
ذرائع کے مطابق محکمہ جنگلات کی کالی بھیڑوں نے 70 فیصد قیمتی درخت غائب کرکے صرف 20/30 فیصد درخت محکمانہ ریکارڈ میں درج کرکے سٹوروں میں ظاہر کئے جو بلکل ناقص حالت میں تھے، یہ تفصیل کسی اور وقت بیان کروں گا، یہاں نئی شجر کاری مہم کے حوالے سے سٹوری مکمل کرنا ضروری ہے

یہ بھی پڑھیں : موجودہ ملکی نظام کا واحد حل اسلامی نظام کا نفاذ ہے، جے یو آئی

مذکورہ شجر کاری مہم کا سرکاری طور پر دھوم دھام سے افتتاح کیا گیا، عوامی سطح پر بھی بڑا جوش و جذبہ دیکھنے کو ملا جبکہ پودے لگانے کے بعد کسی نے پلٹ کر ہی نہیں دیکھا، ارکان اسمبلی، سول سوسائٹی، یا پھر ٹائیگر فورس کے شاہینوں سمیت کسی نے کوئی خبر گیری نہیں کی۔
شجر کاری افتتاح یاد ہے نہ
چند روز قبل مذکورہ افتتاح والی جگہ پر جانے کا اتفاق ہوا، تقریب افتتاح کے موقع پر کئی کلومیٹر تک بنانے گئے رنگ برنگ کھڈوں کے نشانات بھی مٹ چکے تھے گنتی کے چند ایک بچ جانے والے پودے نظر آئے یا پھر کچھ وہ پودے موجود تھے جو مقامی لوگوں نے اپنے گھروں کے سامنے اپنی مدد آپ کے تحت لگا رکھے تھے 
شجر کاری افتتاح یاد ہے نہ
علاؤہ ازیں نہر کی تعمیر نو کے بہانے پر کاٹے گئے درختوں کے تنے دوبارہ اگ کر گھنے اور سرسبز چھوٹے چھوٹے درختوں کی شکل میں موجود تھے افتتاحی تقریب پر لاکھوں روپے ضائع کر دیئے گئے جبکہ مختلف محکموں نے لاکھوں روپے کے بل پاس کر لئے، خاص طور پر محکمہ جنگلات میں مبینہ طور پر بہت بڑی ہیرا پھیریوں مثلاً پودوں کی کاشت، کھڈوں کی کھدائی اور دیکھ بھال کے نام پر لاکھوں روپے ہڑپ کرنے کا ذرائع نے دعویٰ کیا ہے۔
(فاریسٹ رینج خان پور میں بدعنوانیوں کی تفصیل ثبوتوں کے ساتھ بعد میں) حکومت اور ضلع انتظامیہ کی جانب سے چیک اینڈ بیلنس کی کوئی واضع حکمت عملی دیکھنے کو نہیں ملی خربوزوں کی رکھوالی گیڈر کو سونپ دی گئی جو پہلے تباہی پھیر چکا ہے
شجر کاری افتتاح یاد ہے نہ
افتتاحی تقریب میں شرکت کرنے والی معزز شخصیات اور ڈپٹی کمشنر رحیم یار خان سے میری مؤدبانہ گزارش ہے کہ مذکورہ نہر سمیت دیگر مقامات کا چکر لگائیں اور ہو سکے تو محکمہ جنگلات کا ریکارڈ بھی چیک کریں یہ نہ ہو کہ شارٹ سرکٹ سے کاغذی درختوں کا صفایا ہو جائے۔
شجر کاری افتتاح یاد ہے نہ
گرین گردی زندہ باد
سرسبز پاکستان زندہ باد
شجر کاری افتتاح یاد ہے نہ

Post a Comment

0 Comments

click Here

Recent