Ticker

6/recent/ticker-posts

نگران وزیراعلی کی ہدایات اور شیخ زید ہسپتال؟

Caretaker Chief Minister's instructions and Sheikh Zayed Hospital?

نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی ہدایت پر ڈپٹی کمشنر رحیم یارخان شکیل احمد بھٹی نے شیخ زید ہسپتال کا خصوصی دورہ کیا ایمرجنسی کے تمام شعبوں میں دستیاب سہولیات کا تفصیلی جائزہ لیا انہوں نے آئی سی یو، اپریشن تھیٹر، کارڈک ایمرجنسی، ٹراما، ڈائلائسز، برن یونٹ،چلڈرن ایمرجنسی، میڈیکل وارڈ، ڈینگی، ایکسرے، سٹی سکین، ایمرجنسی فارمیسی سمیت دیگر شعبوں کا تفصیلی دورہ کیا ڈپٹی کمشنر نے ڈاکوؤں کی فائرنگ سے زخمی ہونے والے پولیس جوانوں کی عیادت کرتے ایم ایس کو پولیس جوانوں سمیت تمام زیر علاج مریضوں کو بہترین طبی سہولیات فراہمی کی ہدایت کی انہوں نے اپنی موجودگی میں دو مرتبہ شیخ زید ہسپتال کی الیکٹرک سپلائی معطل ہونے کا نوٹس لیتے ہوئے موقع پر ہی ایس ای میپکو کو شیخ زید ہسپتال کو بلا تعطل بجلی فراہمی کے اقدامات کرنے کی ہدایت کی ڈاکٹرز و پیرا میڈیکس کے ڈیوٹی روسٹر اور دستیاب ادویات، صفائی ستھرائی کا بھی تفصیلی جائزہ لیا۔ایم ایس شیخ زید ہسپتال ڈاکٹر آغا توحید نے ایمرجنسی میں دستیاب سہولیات بارے بریفنگ دی 

ڈپٹی کمشنر شکیل احمد بھٹی نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایت ہے کہ سرکاری ہسپتالوں کی ایمرجنسی میں مریضوں کو بروقت طبی امداد کی فراہمی یقینی بنائی جائے وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر ایمرجنسی میں دستیاب سہولیات کاجائزہ لیا جا رہا ہے تا کہ مزید مشینری، ادویات یا مریضوں اور ان کے ورثاء کی سہولت کے لئے کچھ درکار ہے تو ضروریات کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے انہوں نے کہا کہ تین صوبوں کے عوام کو طبی سہولیات فراہم کرنے والا شیخ زید ہسپتال نہایت اہمیت کا حامل ہے حکومت پنجاب کا ویژن ہے کہ سرکاری ہسپتالوں کی ایمرجنسی میں مریضوں کو تمام طبی سہولیات اور ادویات مفت فراہم کی جائیں اور اس سلسلہ میں ایم ایس یقینی بنائیں کہ ایمرجنسی میں زیرعلاج مریض کو ادویات مارکیٹ سے خرید نہ کرنے پڑیں ہسپتال کی تمام مشینری بشمول ڈائیلاسز یونٹس کو جلد از جلد فنکشنل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر نےکہا کہ مرمت کے قابل تمام مشینری کو جلد ٹھیک کرایا جائے تاکہ مریضوں کو پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے ہسپتال میں سینئرز ڈاکٹرز سمیت پیرامیڈیکس سٹاف کی موجودگی کو یقینی بنایا جائے اور تمام وارڈز کے باہر ڈاکٹرز و سٹاف کا ڈیوٹی روسٹر نمایاں جگہوں پر آویزاں ہونا چاہے ڈائریکٹر ایمرجنسی دوران ڈیوٹی تسلسل کے ساتھ ایمرجنسی کے تمام شعبہ جات کا وزٹ کریں اورڈاکٹرز و سٹاف کی حاضری سمیت ادویات کی دستیابی اور مشینری کو فنکشنل رکھنے میں اپنا کردار ادا کریں جبکہ مریض یا ان کے ورثاء کی جانب سے موصول شکایات کا فوری ازالہ کیا جائے ہسپتال میں پریشان حال افراد آتے ہیں ڈاکٹرز و سٹاف نرم مزاجی سے ان کی بات سنیں اور مریضوں کی داد رسی کریں ہسپتال میں صفائی کے نظام میں مزید بہتری لائی جائے اورشدید گرمی میں مریضوں اور ان کے ورثاء کے بیٹھنے کے لئے سایہ دار جگہ، ٹھنڈے پانی کا انتظام اور وارڈز کے باہر بینچ لگائے جائیں ایم ایس شیخ زید ہسپتال ڈاکٹرآغا توحید نے ڈپٹی کمشنر شکیل احمد بھٹی کا ہسپتال کو درپیش مسائل کے حل میں ذاتی دلچسپی کا مظاہرہ کرنے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ڈپٹی کمشنر کی ہدایت پر ہسپتال میں مریضوں اور ورثاء کو سہولیات فراہمی کا سلسلہ جاری ہے مریضوں اور ورثاء کی سہولت کے لئے 105 سیلنگ فین، 245 بریکٹ فین، 40 ایگزاسٹ فین، 40 ائیرکنڈیشنز، 20 واٹر ڈسپنسر اور ورثاء کے بیٹھنے کے لئے بینچ لگا دیئے گئے شیخ زید ہسپتال کی تزئین و آرائش اور گرین بیلٹس کے قیام پر بھی تیزی سے کام جاری، ڈائیلاسز یونٹ سمیت تمام قابل مرمت مشینری کو ترجیحی بنیادوں پر ٹھیک کرایا جائے گا انہوں نے بتایا کہ ایمرجنسی میں زیر علاج مریضوں کو تمام ادویات مفت فراہم کی جا رہی ہیں ایمرجنسی میں سینئرز ڈاکٹرز و سٹاف کی ڈیوٹی روسٹر ایل سی ڈی پر آن ائیر کیا جا رہاہے سننے میں آیا ہے کہ سیکرٹری پرائمری و سپیشلائزڈ ہیلتھ مسٹر علی جان بھی رحیم یارخان خصوصی دورہ پر آرہے ہیں اپنے اس دورے کے دوران وہ چھوٹے بڑے تمام ہسپتالوں کا وزٹ کریں گے

وزیراعلی پنجاب کی ہدایات اور آنے کے نتیجے میں کیے جانے والے دورہ جات سے ایسے لگتا ہے کہ ضلع رحیم یارخان میں مستقبل صحت کی سہولیات کی فراہی کے حوالے واقعی کچھ ہونے جا رہا ہے کچھ لوگ اسے محض ماضی کی طرح گلابی چھڑاؤ بھی قرار دیتے ہوئے یہ کہہ رہے ہیں کہ ان دورہ جات کا سہولیات کی فراہمی سے کوئی تعلق نہیں ہے یہ صرف دورے ہی ہیں بہرحال جتنے منہ اتنی باتیں. ایسے مواقعوں پر ہمیں ارباب اختیار سے اچھی امیدیں ہی وابستہ  رکھنا چاہیئں بلکہ تو سکے تو مسائل کی نشاندہی اور ان کے حل کے لیے مناسب تجاویز بھی انتظامیہ اور حکمرانوں کو دینی چاہئیں صرف چھڑی یعنی خالی خولی تنقید اچھی بات نہیں ہے

بلاشبہ شیخ زید ہسپتال رحیم یارخان اپنے محل و وقوع کی وجہ تین صوبوں کے عوام کو صحت کی سہولیات فراہم کر رہا ہے. لحظہ قس پر جتنی زیادہ توجہ دی جائے اس کا حق بنتا ہے خطہ سرائیکیستان میں واقع شیخ زید ہسپتال صوبہ پنجاب، سندھ، بلوچستان صبائی دارالخلافوں سے دُور تینوں صوبوں کی ٹیل پر واقع ہے میں پہلے بھی اپنے کالموں میں یہ تحریر کر چکا ہوں کہ رحیم یارخان شیخ زید ہسپتال میں ایک لولھا لنگڑا شعبہ کینسر موجود ہے جہاں صرف کیمو تھراپی کی حد تک جزوی علاج ہوتا ہے لیزر یعنی شعاعوں کے ذریعے یہاں پر علاج کی سہولت سرے سے موجود نہیں ہے. حقیقت اور وقت قشد ضرورت تو یہ ہے کے رحیم یارخان میں ایک مکمل کینسر سنٹر قائم کیا جائے تاکہ غریب اور مڈل کلاسیے کینسر کے مریض بھی علاج کی سہولیات سے مستفید ہو سکیں. رحیم یارخان سے نزدیک ترین بہاول پور علاج کے لیے جانے کی خاطر کم از کم دس ہزار روپے فی وزٹ خرچہ پڑتا ہے جوکہ ایک غریب مریض کے لیے ناقابل برداشت ہے اوپر دوائیاں بھی مہنگی ہیں ہم امید کرتے ہیں کہ وزیر اعلی پنجاب جناب محسن نقوی صاحب رحیم یارخان کینسر سنٹر کی منظوری فرما کر عوام کی دعائیں گے سٹی ٹی سکین مشین کو اکثر دورے پڑتے ہیں اور وہ خراب رہتی ہے اس کا بھی کوئی مناسب علاج و بندوبست ہونا چاہیے آخر کیا وجہ ہے کہ پرائیویٹ ہسپتالوں کی مشنیں ٹھیک ٹھاک چلتی رہتی ہیں اور شیخ زاید ہسپتال کی مشین ہی اکثر خراب رہتی ہے

تحریر و کالم، جام ایم ڈی گانگا

شیںخ زید ہسپتال کے بعد اپنی لوکیشن کی وجہ اہمیت کی حامل تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال میانوالی قریشیاں جناب کی توجہ چاہتی ہے یہاں ہسپتال کا خوبصورت ڈھانچہ تو موجود ہے مگر قفسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ مطلوبہ سہولیات دستیاب نہیں ہیں نہ پورے آلات و ساز سامان ہے اور نہ ہی علاج کرنے والے ڈاکٹرز اور دیکھ بھال کرنے والا پورا عملہ موجود ہے. ہسپتال کی دیواروں نے مریضوں کو ڈیل نہیں کرنا اور نہ ہی صرف چوکیداروں اور کمپوڈرز پر مریضوں کو چھوڑا جا سکتا ہےغایمرجنسی کے لیے یہاں علاج کی غرض سے جانے والوں شیںخ زید ہسپتال جانے کا کہہ کر پیچھے بھیج دیا جاتا ہے خصوصا رات کے وقت خدارا کثیر قومی سرمایہ خرچ کرکے ہسپتال بنا دیا ہے تو یہاں سہولیات بھی فراہم کریں

یہ بھی پڑھیں : خواب میں جولاہا دیکھنے کی تعبیر

Post a Comment

0 Comments

click Here

Recent