Ticker

6/recent/ticker-posts

باغ آزادکشمیر

Bagh Azad Kashmir

تحریر شبیر احمد

باغ ریاست آزاد جموں و کشمیر کا ایک خوبصورت خطہ ہونے کے ساتھ ریاست کے دس اضلاع میں سے ایک ضلع بھی ہے 1988 میں باغ کو ضلع پونچھ سے الگ کر کے اسے الگ ضلع کا درجہ دیا گیا یہ ضلع تحصیل ہاڑی گہل و تحصیل دھیرکوٹ تک پھیلا ہوا ہے ضلع باغ کا کل رقبہ 768کلو میٹر ہے اس ضلع کی کل آبادی 5 لاکھ سے زائد ہے ضلع باغ کے شمال میں مظفرآباد ، جنوب میں ضلع پونچھ ، مشرق میں بھارت کے زیر انتظام کشمیر اور مغرب میں پاکستان کا صوبہ پنجاب ہے ضلعی دفتر باغ شہر ہے جو دارلحکومت مظفرآباد سے 100 کلو میٹر کی مسافت پر موجود ہے
دوہزار پانچ کے زلزلہ نے ضلع باغ سمیت پوری ریاست میں تباہی مچائی اور ضلع باغ میں اس دوران تقریبا پچیس ہزار اموات ہوئی یہ سرسبز و شاداب خطہ اب دوبارہ سے اس ریاست کے حسن کو چارچاند لگائے ہوئے ہے پاکستان سیمت دیگر ممالک کے سیاح اس ضلع کو سیاحت کے لیے ترجیح دیتے ضلع باغ کا سب سے خوبصورت مقام گنگا چوٹی ہے جس کی بلندی 3044 کلومیٹر ہے اس کے علاوہ دیگر سیاحتی مقام میں رتہ پانی جو باڑیکوٹ کے ٹاپ پر موجود ہے اس کے علاوہ  لس ڈنہ ، حاجی پیر اور دھیرکوٹ شامل ہے ریاست میں 142سے زائد سرسبز و شاداب گاوں ہیں جن میں ریڑہ ، ارجہ ، بھونٹ ، راولی ، رنگلہ ، منگ بجری ، مکھیالہ ، چڑالہ،نیلہ بٹ، چمن کوٹ ، غازی آباد، چھتر اور دیگر اہم ہیں بلند و بالا پہاڑیوں حسین وادیوں اور آبشاروں پر مشتمل یہ ضلع کسی تعارف کا محتاج نہیں سیاحتی مقامات پر اگر روڈ کو بہتر کیا جائے اور وہاں موجود اسٹال پر اگر ایشیاء سستی اور معیاری ملیں تو یقینا یہاں سیاحت مزید پھل پھول سکتی ہے حکومت کو سیاحتی مقام کی بہتری کے لیے کام کرنا چاہیے تاکہ دوردراز سے آئے سیاح کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے

یہ بھی پڑھیں : پولیس کی مساجدکھلی کچہریاں اورانصاف؟

ضلع باغ میں تقریبا 19 یونین کونسل ہیں یہ ضلع شاہراہ کوہالہ اور شاہراہ سدھن گلی کے ذریعے مظفرآباد سے ملتا ہے راولا کوٹ سے باغ کا فاصلہ 46 کلومیٹر ہے ضلع باغ کی اگر شرح خواندگی کی بات کی جائے تو یہاں شرح خواندگی  75فیصد  سے زائد ہے تعلیمی نظام اب بھی کچھ مشکلات کا شکار ہے امید ہے مسقبل قریب میں بہتر نتائج ملیں گے یہ ضلع زراعت کے لیے بہت موزوں ہے یہاں پر لوگ کھیتی باڑی میں  بہت دلچسبی لیتے ہیں مقبوضہ وادی کشمیر سے آئے ہوئے 1989ء کے مہاجروں نے یہاں پتھريلی زمینوں پر جو کھیت آباد کیے ان محنت کش گھرانوں کے لیے الفاظ نہیں دھیرکوٹ کے علاقے پھل کے لیے بہت مشہور ہیں
ضلع باغ میں ہمیں سیاسی نوجوان زیادہ ملیں گے یہاں کے لوگ ساست میں خاص دلچسبی لیتے ہیں ﺳﺮﺩﺍﺭ ﻋﺒﺪاﻟﻘﯿﻮﻡ ﺧﺎﻥ، ﺳﺮﺩﺍﺭ ﻣﺤﻤّﺪ ﺍﯾﻮﺏ ﺧﺎﻥ ،ﻣﯿﺠﺮ ﺭﯾﭩﺎﺋﺮﮈ ﺳﺮﺩﺍﺭ ﻣﺤﻤّﺪ ﺍﻋﻈﻢ ﺧﺎﻥ ،ﺳﺮﺩﺍﺭ ﻗﻤﺮ ﺍﻟﺰﻣﺎﮞ ﺧﺎﻥ ،ﺳﺮﺩﺍﺭ ﻣﯿﺮ ﺍﮐﺒﺮ ﺧﺎﻥ ، ﮐﺮﻧﻞ ﺭﯾﭩﺎﺋﺮﮈ ﺭﺍﺟﮧ ﻧﺴﯿﻢ ﺧﺎﻥ،سابق وزیر اعظم سردﺍﺭ ﻋﺘﯿﻖ ﺧﺎﻥ و دیگر باکمال شخصیات کا تعلق بھی ضلع باغ سے ہی ہے سیاست کے بعد اگر بات کھیل کی کی جائے تو یہاں نوجوان زیادہ کرکٹ میں دلچسبی لیتے ہیں جس وجہ سے کرکٹ سٹیڈیم بھی یہاں بنایا گیا ہسپتال کی بات کریں تو باغ شہر میں ضلعی دفتر کے ساتھ ڈی ایچ کیو بھی موجود ہے مگر زیادہ تر کیس یہاں سے ریفر کیے جاتے اور مریض راستے میں ہی دم توڑ جاتے حکومت کو صحت کی بہتر سہولیات پر توجہ دینے کی ضرورت ہے شہر کی صفائی کے حوالے سے بات کریں تو یہاں صفائی کے انتظامات بہترین کیے گے ہیں گندگی بہت کم جگہ پر نظر آتی ہے
ضلع باغ کے اکثریتی گاوں میں شاہرات اور گلیوں کی حالت ناقابل بیان ہے کچھ علاقوں میں اسپیڈ بریکر اکھاڑ دئیے گے جس سے گاڑی والے رتی بھر بھی احساس نہیں کرتے اور اس سے بہت سے حادثات پیش آ رہے بہت سے لوگوں کو اس حوالے سے مشکلات پیش آتی ہیں حکومت کو چاہیے ہر گاوں میں روڈ کی بہتری کے لیے عملی اقدامات کرے دیگر محکمے بھی اپنے فرائض بہتر سے بہترین کی طرف لے جائیں تو اس ضلع کے لوگ پرسکون زندگی گزار سکیں گے پڑھے لکھے نوجوان روزگار کی تلاش میں ہیں ان کے لیے بھی کوئی روزگار فراہم کرے پولیس کے محکمہ میں جلد بھرتیاں کروائی جائیں تاکہ نوجوانوں کو روزگار مل سکے۔

یہ بھی پڑھیں : انڈس ہسپتال کسی نعمت سے کم نہیں،مریضہ بچی کےوالدالطاف شیخ کااظہارتشکر


Post a Comment

0 Comments

click Here

Recent