Ticker

6/recent/ticker-posts

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن میں وکلاء کنونشن کا انعقاد

Supreme Court Bar Association convenes lawyers convention

اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)گلوبل ٹائمز میڈیا رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن میں وکلاء کنونشن کا انعقاد کیا گیا تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز اسلام آباد میں وکلاء کنونشن سے پشاور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر بہلول خٹک نے اپنے خطاب میں سب سے پہلے پشاور ھائی کورٹ بار وکلاء کنونشن 25 ستمبر کو منعقد کرنے کا اعلان کیا۔انہوں نے لائیرز کی خود مختاری اور تحفظ کیلئے تمام قائدین و سنئیرز وکلاء کی موجودگی میں وکلاء کے" تحفظ و بہبود ایکٹ" قرار داد پیش کی جنہیں بھرپور انداز میں اسلام آباد کنونشن میں موجود تمام قائدین و سنئیرز وکلاء نے بھاری اکثریت سے قرارداد کو منظور کیا

یہ بھی پڑھیں : وزیراعلی پنجاب کی تشکیل کردہ ڈویژنل ہیڈ کوارٹر مانیٹرنگ اینڈ ایمپلی منٹیشن کمیٹی کا اجلاس

صدر پشاور ھائی کورٹ بار ایسوسی ایشن بھلول خٹک ایڈوکیٹ نے اپنے خطاب میں وکلا پر ہونے والے ظلم اور انکی عظیم قربانیوں کو دھراتے ہوئے کہا کہ ملک میں کسی شعبے میں اتنی بڑی شہادتیں و قربانیاں کسی نے نہیں دیں جتنی بڑی قربانیاں لائیرز نے قانون و آئین کی بالادستی کیلئے دیں جنہوں نے اپنی جانوں کے نذرانے قانون و آئین کی بالادستی و بحالی کیلئے پیش کئیے پشاور ھائی کورٹ کے صدر بہلول خٹک ایڈوکیٹ نے گلوبل ٹائمز میڈیا یورپ کے چیف ایگزیکٹیو اکرام الدین کے ساتھ اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ تقریبا 112 وکلاء نے قانون و آئین کی بالادستی و بحالی کے لئے جام شہادت نوش کیا جن میں 67 وکلاء کو بے گناہ شہید کیا گیا اور 12 وکلاء کو بیک وقت کراچی میں بے گناہ جلا دیا گیا۔ ان وکلاء کا قصور صرف یہ تھا کہ وہ ملک میں قانون و آئین کی بالادستی چاہتے تھے انہوں نے حلف جانوں کے نذرانے دینے کیلئے نہیں اٹھایا تھا بلکہ قانون کی بالادستی کیلئے حلف اٹھایا تھا.ججز پر لگائیے گئے بے بنیاد الزامات کا سامنا بھی ہم کریں اور انکی صوابدیدی اختیارت کے ڈھانچہ کو کنٹرول ہونا چاہیے نہ کہ انکے ساتھ امتیازی سلوک کیا جائے

یہ بھی پڑھیں : مہنگائی کی چکی میں پستی عوام

احتساب کا عمل ہو لیکن حق سچ و انصاف پر مبنی ہونا چائیے۔انہوں نے وکلاء سے خطاب میں کہا کہ میں تحفظ و بہبود ایکٹ  قرارداد اس لئے پیش کر رہا ہوں کہ ماضی کی طرح دوبارہ معصوم وکلاء کو کوئی بھی پرائم ٹارگٹ کیلنگ  کا نشانہ نہ بنایا جا سکے چونکہ چند روز قبل سنئیر وکیل شوکت خان کو انکی اہلیہ کے ساتھ نوشہرہ میں قتل کیا گیا اور ایک نوجوان وکیل وقاص کو بھی بے گناہ قتل کیا گیا لہزا ہم ملکر قانون و آئین کے دائرہ کار میں رہ کر ملکر کام کرینگے۔ہماری وکلاء کی تاریخ گواہ رہی ہے نہ ہم نے ڈکٹیٹر نظام سول ہو ملٹری ہو یا جوڈیشل کے آگے کبھی گھٹنے  ٹیکے ہیں اور نہ کبھی گھٹنے  ئینگے۔ بلکہ پاکستان کی تاریخ میں ہم نے پر امن انداز میں قانون و آئین کی بالادستی کی بحالی کیلئے بہت بڑی جدوجہد و قربانیاں دیں اور پھر بھی قربانیاں دینے سے گریز نہیں کرینگے۔انہوں نے کہا اب جو بھی فیصلے ہونگے وہ میرٹ اور مساوات پر مبنی  ہونگے اور وکلاء کی رائے کو اہمیت دینی ہوگی اور اسوقت وکلاء کا شعور آسمانوں کو چھو رہا ہے وکلاء  قانونی و آئینی طور پر سب سے زیادہ زی شعور بیدار طبقہ ہے۔ لہزا انکی رائے کا مکمل احترام کیا جائے اور انکی بات سنی جائے۔

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن میں وکلاء کنونشن کا انعقاد

Post a Comment

0 Comments

click Here

Recent